پاکستان عوامی تحریک کی تاریخ ساز نظام بدلو بائیک ریلی (کل)سہراب گوٹھ تا مزار قائد ہو گی

پیر 22 مارچ 2021 17:39

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2021ء) پاکستان عوامی تحریک مرکزی کورکمیٹی کے ممبر و جنرل سیکرٹری پاکستان عوامی تحریک کراچی رائو کامران محمود،سینئر نائب صدر ثاقب نوشاہی،نائب صدر ڈاکٹر عدنان سامی نے صوبائی سیکرٹریٹ PATمیں اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کرپٹ جماعتوں کے کرپٹ لوٹوں کو جمع کر کے تبدیلی کا نعرہ لگانے والے قوم کی امیدوں اور امنگوں کے قاتل ہیںتبدیلی کا نعرہ لگانے والے مکمل ناکام ہو چکے ہیں قوم نے جس امید کے ساتھ تبدیلی کو ووٹ دیا تبدیلی حکومت اس پر 5فیصد بھی پورا نہیں اتر سکی ۔

مایوس قوم کو ایک بار پھر کسی نئے چہرے اور دلفریب نعروں سے دھوکہ دینے کیلئے کرپٹ چور تیاری کررہے ہیں ، اس لئے پاکستان عوامی تحریک نے ایک بار پھر ملک بھر میں نظام بدلوبیداری شعور تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا آغاز23مارچ2021 بروز منگل ’’نظام بدلو بائیک ریلی‘‘ سے ہو گا ۔

(جاری ہے)

بائیک ریلی 23مارچ 1بجے دن سہراب گوٹھ تا مزار قائد روانہ ہو گی ۔

ریلی کی قیادت پاکستان عوامی تحریک کی مرکزی قیادت صدر قاضی زاہد حسین،کنوینیئرکور کمیٹی خرم نواز گنڈا پور ،صوبائی قیادت صدر مشتاق صدیقی،جنرل سیکریٹری رائو کامران محمود کریں گے۔نظام بدلو ریلی میں شرکت کیلئے مرکزی سیکرٹری جنرل پی اے ٹی خرم نواز گنڈا پورآج کراچی پہنچیں گے۔ریلی کی سیکورٹی کے سلسلے میں متعلقہ انتظامیہ کو باقاعدہ درخواستیں دے دی ہیں اس کے علاوہ پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ کے 500نوجوان سیکیورٹی فرائض سر انجام دیں گے۔

ریلی میں شرکت کیلئے شہر کراچی کے تمام اضلاع سے بڑی تعداد میں کارکنان صبح 12بجے یوسف پلازہ پہنچنا شروع ہونگے جہاں پر استقبالیہ کیمپ پر انکا استقبال کیا جائے گا ۔ٹھیک ایک بجے ریلی سہراب گوٹھ سے مزار قائد روانہ ہو گی جہاں کئی مقامات پر قائدین خطابات کریں گے جبکہ مرکزی قیادت مزار قائد پر خطاب اور حاضری دے گی۔جیسا کے آپ جانتے ہیں سابقہ ادوار کی طرح موجودہ دورِ حکومت میں بھی وطن عزیز مسائل ،پریشانیوں ،قرضوں،مہنگائی،بے روز گاری،لاقانونیت،بیڈ گورنس،افراتفری کا شکار ہے ۔

ہر پانچ سال بعد آنے والی نئی حکومت کے منہ سے صرف یہی جملے سننے کو ملتے ہیں ملکی خزانے خالی ہیں ملک قرضوں میں جکڑا ہوا ہے معاشی نظام تباہ ہو چکا ہے ہمیں حکومت ملے تو ہم ملک کی تقدیر بدل دینگے مگر حکومت میں آنے کے بعدوہی جماعت ملک کومزید قرضوں میں جکڑنے لا سبب بنتی ہے۔ قوم کو بیوقوف بنانے کا یہ سلسلہ78سالوں سے مختلف چہرے بدل بدل کر ایسے ہی چلتا آرہا ہے۔

قائد انقلاب ڈاکٹر محمد طاہرالقادری صاحب نے پاکستان عوامی تحریک کے پلیٹ فارم سے قوم کو چہرے بدلنے کے بجائے تبدیلی نظام کا جو شعور دیا اس پر عمل کیئے بغیر ملک حقیقی منزل کی جانب کبھی گامزن نہیں ہوسکتا۔انھوں نے کہا پاکستان عوامی تحریک کے قیام سے لیکر 23دسمبر2012مینار پاکستان پر پاکستانی تاریخ کے سب سے بڑے جلسے -’’سیاست نہیں ریاست بچائو ‘‘ اور دو تاریخی دھرنوں سے خطاب کرتے ہوئے اس وقت کے سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے پاکستان کے مسائل کی تشخیص کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس ملک کی دشمن سیاسی جماعتیں یا کوئی فرد نہیں بلکہ اس ملک کا کرپٹ ظالمانہ نظام ہے جس نے ان سیاسی جماعتوں میں موجود کرپٹ اشرافیہ کو سیاہ سفید کا مالک بنایا ہوا ہے ۔

آج پاکستان کے تمام باشعور شہری،پڑھا لکھا طبقہ،صحافی حضرات، عدلیہ اور خودوزیر اعظم تک یہ کہہ رہے ہیں کہ کرپٹ نظام بدلے بغیر اس ملک کوٹھیک نہیں کیا جاسکتا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری اور پاکستان عوامی تحریک نے پچھلے 32سالوں سے قوم کو نظام بدلنے کا جو شعور دیا اسکے بعد صورتحال یہ ہے کہ اب بیماری کا سب کو پتہ ہے مگر علاج کیلئے کوئی اس لیئے تیار نہیں کہ تمام کرپٹ لوگوں کے مفادات اسی ظالم ، فرسودہ اور عوام دشمن نظام سے وابستہ ہیں ۔

پاکستان عوامی تحریک کا روز اول سے یہی مقصد اور کوشش ہے کہ اس ملک کا کرپٹ نظام بدلے جس کیلئے پاکستان عوامی تحریک نے دو بار تاریخ ساز دھرنے دیئے جسکی پاداش میں ہمارے کارکنان بے دریغ شہید کئے گئے ،ہزاروں کو جیلوں میں ڈالا گیا ،سینکڑوں مقدمات بنائے گئے اور وہ مقدمات اب تک چل رہے ہیں ۔ہم نے اس ملک میں نظام بدلنے کیلئے لا زوال جانی ،مالی قربانیاں دی ہیں اور اب تک ہماری بیداری شعور کی مہم جاری ہے ۔

انھوں نے کہا موجودہ وزیر اعظم عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری میں ایک بنیادی اختلاف تھا ، ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا اسی فرسودہ نظام کے تحت سو الیکشن بھی کروالیں کبھی تبدیلی نہیں آسکتی ، پہلے نظام میں اصلاحات کی جائیں کرپٹ لوگوں کا کڑا احتساب کیا جائے اور پھر انتخابات کروائے جائیں جبکہ عمران خان کا کہنا تھا اسی نظام کو قائم رکھتے ہوئے اسکا حصہ بن کر ، اقتدار میں آکر ہم تبدیلی لاکر دکھائیں گے۔

آپ نے دیکھ لیا موجودہ حکومت کو اقتدار میں تین سال ہونے کو ہیں مگر ابھی تک کرپٹ نظا م کا ن بھی نہیں بدل سکی اور ناہی اگلے دو سالوں میں کچھ انقلابی تبدیلی ٓتی دکھائی دے رہی ہے ۔موجودہ حکومت نے قرضوں اور مہنگائی کے سارے ریکارڈ توڑ دئیے ۔سانحہ ماڈل ٹائون کے شہداء کو موجودہ حکومت بھی انصاف نہیں دلا سکی ۔اس وقت سب کرپٹ سیاست بچانے کیلئے سر گرم عمل ہیں جسکے لیئے ریاست مخالگ بیان دینے سے بھی گریزاں نہیں نا کسی کو ریاست کی بقاء کی فکرہے۔

سینیٹ الیکشن میںدھن دھونس اور دھاندلی پر مبنی نظام ِ سیاست کی حقیقت پوری قوم نے دیکھی۔ جب تک نظام کی جگہ صرف چہرے بدلتے رہیں گے یہ تماشہ بھی لگا رہے گا۔ کراچی منی پاکستان اور پاکستان میں سب زیادہ روز گار اور ٹیکس دینے والا شہر ہے اس شہر کے ساتھ جو سلوک پچھلے پچاس سالوں سے ہو رہا ہے اسکا انجام کھنڈر سڑکوں،تباہ حال سیوریج سسٹم،کے ای ایس سی کے مظالم،کچرے کے انبار،بہتے گٹرز،اسٹریٹ کرائم ،ٹرانسپورٹ کی کمی،پانی کا بحران،صحرا نما پارکس ،چائینہ کٹنگ،زمینوں پر قبضہ ،قتل و غارت گری،بھتہ خوری کی صورت میں ہمارے سامنے ہے اس کے ذمہ دار وہی لوگ ہیں جو اب تک اقتدار میں تھے جنھوں نے کبھی حق پرستی کا نعرہ لگایا کبھی روٹی کپڑا اور مکان کا ۔

کراچی کے شہریوں کو پانی پینے کیلئے نہیں ملتا مگر ٹینکر مافیا کو بیچنے کیلئے مل رہا ہے۔ مردم شماری میں کراچی کی گنتی ہمیشہ متنازعہ رہی ہے، اس شہر کے ساتھ ہمیشہ سوتیلا سلوک کیا جاتا رہا ہے اب پاکستان عوامی تحریک کراچی اہلیان کراچی کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ کراچی کے مسائل پر ہم خیال جماعتوں سے مل کر تحریک چلائے گی۔اس موقع پر عطاء الرحمان ہاشمی،نوید عالم،بشیر خان مروت،سید مزرق حسین شاہ،عالم بادشاہ ایڈوکیٹ و دیگر موجود تھے۔