مریم نواز کو دبائو میں لانے کیلئے بلایا جارہا ہے ،اراکین اسمبلی ،کارکنان اظہار یکجہتی کیلئے پہنچیں گے ‘ رانا ثنا اللہ

انتظامیہ نے پہلے والا واقعہ دہرایا تو حالات کی ذمہ داری چیئرمین نیب پر عائد ہو گی،پیپلزپارٹی اور (ن)لیگ کے درمیان رابطہ جاری ہے ،نو جماعتیں استعفیٰ دے کر حکومت کو رخصت کرنے پر متحد ہیں ،مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر کی ماڈل ٹائون میں میڈیا سے گفتگو

پیر 22 مارچ 2021 19:41

مریم نواز کو دبائو میں لانے کیلئے بلایا جارہا ہے ،اراکین اسمبلی ،کارکنان ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2021ء) مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے کہ نیب سیاسی انجینئرنگ کا حکومتی ہتھیار ہے ،نیب تحقیقات نہیں سیاسی مخالفین کو نیچا دکھانے کیلئے ہے ،حکومت کے کہنے پر مریم نواز کو دبائو میں لانے کے لئے بلایا جارہا ہے ،پنجاب کے اراکین قومی وصوبائی اسمبلی ،ٹکٹ ہولڈرز اور کارکنان 26مارچ کو صبح دس بجے اظہار یکجہتی کے لئے پہنچیں گے ، انتظامیہ نے پہلے والا واقعہ دہرایا تو حالات کی ذمہ داری چیئرمین نیب پر عائد ہو گی،پیپلزپارٹی اور (ن)لیگ کے درمیان رابطہ جاری ہے ،،نو جماعتیں استعفیٰ دے کر حکومت کو رخصت کرنے پر متحد ہیں ۔

ماڈل ٹائون میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب حکومت کے سیاسی مخالفین اور بزنس مینوں کو نوٹسز بھیج رہاہے ،جگہ جگہ نیب کے ٹائوٹ گھوم کر پیسے بٹور رہے ہیں ،نیب کرپشن کی آماجگاہ بن گیاہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم پر امن طو رپر اپنی لیڈر سے اظہار یکجہتی کے لئے جائیں گے ،اگر انتظامیہ نے پہلے والا واقعہ دہرایاتوحالات کی ذمہ داری چیئرمین نیب پر عائد ہوگی ۔

انہو ںنے کہا کہ نیب کے نوٹسز اور تحقیقات کوئی معنی نہیں رکھتی ،یہ سیاسی انجینئرنگ اور کرپشن کا ادارہ ہے ، نیب کا ادارہ شہزاد اکبر کے ماتحت ہے ،نیب نوٹس کو واپس لے اس کو نہیں مانتے ،اگر نیب غیر قانونی نوٹس میں گرفتار کرے گا تو یہ غیر قانونی گرفتاری ہوگی جس پر احتجاج ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے نیب آفس کو چاروں اطراف سے ایک کلومیٹر سے سیل کر دیا گیا تھااب یہ حرکت نہ کریں ،لوگوں کو نیب تک پہنچنے دیں میںذمہ داری لیتاہوں کارکنان پر امن طو ر پر جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ پیشی پر پتھرائو کارکنوں نے نہیں پولیس نے بھی کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سب کچھ شہزاد اکبر کے کہنے پر ہورہاہے ، شہزاد اکبرکے کہنے پر کاروباری افراد اورسیاستدانوں کو نوٹسز بھیجے جاتے ہیں،نیب پر کسی کو یقین نہیں اس کا عمل غیر قانونی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی کشتی کا سوراخ مولانا فضل الرحمن نے بھر دیاہے ،نو جماعتیں استعفیٰ دے کر حکومت کو رخصت کرنے پر متحد ہیں،مولانا فضل الرحمن بطور صدر پی ڈی ایم چھبیس مارچ کیلئے دعوت دیں گے ،پیپلزپارٹی اور (ن)لیگ کے درمیان رابطہ جاری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ شہزاد اکبر کے پاس دو ویڈیو اور بھی ہیں ،بابا رحمتے کہیں ووٹ ڈالنے کیلئے نہیں جا سکتا وہ گھر سے باہر نہیں نکل سکتا،شہزاد اکبر کے کہنے پر جعلی ریفرنس اور نوٹسز وارنٹ گرفتاری نکالنا بند کریں ،اب تو حکومت غروب ہوتا سورج ہے ،اس کا جانے کا وقت آ چکاہے ،نیب وہ چھری نہ بنے جو حلال اور حرام دونوں پر چلتی ہے۔