آپ کو باپ کے لوگوں نے باپ کے کہنے پر ووٹ دیا، مریم نواز کا طنز

آپ کے باپ کو باپ کی اجازت سے ہی بیرون ملک جانے کی اجازت دی گئی، رہنما پی پی شرجیل میمن کا جوابی وار

muhammad ali محمد علی ہفتہ 27 مارچ 2021 23:41

آپ کو باپ کے لوگوں نے باپ کے کہنے پر ووٹ دیا، مریم نواز کا طنز
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین - 27 مارچ 2021) مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے رہنماوں کے درمیان طنزیہ و تنقیدی جملوں کا تبادلہ۔ تفصیلات کے مطابق مریم نواز کی جانب سے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ حاصل کرنے کے بعد پیپلز پارٹی کو شدید طنز و تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ اس تنقید پر رہنما پیپلز پارٹی شرجیل میمن نے بھی طنزیہ جوابی وار کیا۔

شرجیل میمن نے مریم نواز پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے باپ کو باپ کی اجازت سے ہی بیرون ملک جانے کی اجازت دی گئی۔

اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا تھا کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کو بلوچستان عوامی پارٹی کے لوگوں نے ’باپ‘ کے کہنے پر ووٹ دیا ، عوام پہچان گئی ہے کہ کس کا کیا بیانیہ ہے ، ایک طرف وہ لوگ کھڑے ہیں جو قربانیاں دیکر عوام اور آئین کی خاطر جدوجہد کر رہے ہیں جبکہ دوسری طرف وہ لوگ ہیں جنہوں نے چھوٹے سے فائدے کے لیے جمہوری روایات کو روند ڈالا۔

(جاری ہے)

ہفتے کے روز میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صف بندی ہو چکی ہے اور لکیر کھنچ گئی ہے، عوام ہر ایک چیز دیکھ رہی ہے کہ کون جدوجہد کر رہا ہے ، نہایت افسوس ہے کہ آپ نے ایک چھوٹے سے عہدے کے لیے جمہوریت کو بہت بڑا نقصان پہنچایا ، یہ مسلم لیگ ن کی نہیں بلکہ ان لوگوں کی شکست ہے جنہوں نے ایک چھوٹے سے عہدے سے فائدہ اٹھایا اور ایک چھوٹے سے عہدے کے لیے باپ سے ووٹ لیے ، اگر یہ عہدہ ہی چاہیئے تھا تو آپ نواز شریف سے بات کر لیتے وہ آپ کو ووٹ دے دیتے، لیکن آپ نے اُن سے ووٹ لیے جو اپنے باپ کی اجازت کے بغیر کسی کو ووٹ نہیں دیتے ، دنیا میں شاید یہ پہلی مثال ہے کہ لیڈر آف دی اپوزیشن حکومت سلیکٹ کر رہی ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ جب آپ سمجھتے ہیں کہ سوائے سلیکٹ ہونے کے آپ کے پاس کوئی راستہ نہیں ہے تو آپ تابعداری کرتے ہیں، آپ چاہے خود کو جتنی بھی تسلیاں دے لیں لیکن آپ کو یہ ماننا پڑے گا کہ آپ کو باپ نے ووٹ دیے ہیں ، باپ کو جب ان کا باپ کہتا ہے تو وہ حکومتی بینچز پر بیٹھ جاتے ہیں اور جب باپ کا حکم ہوتا ہے تو وہ اپوزیشن بینچز پر بیٹھ جاتے ہیں ، اگر آپ نے بھی تابعداری کرنی ہے تو پھر آپ کو عمران خان کی پیروی کرنی چاہیے جو پوری ڈھٹائی سے ایکسپوز ہو کر باپ کی بات مانتا ہے ، یہ نہیں ہو سکتا کہ آدھا تیتر اور آدھا بٹیر ہو۔