حکومت کی انتخابی اصلاحات کی پیشکش پر اپوزیشن نے شرائط رکھ دیں

اپوزیشن کا سینیٹ میں کیمرے لگانے اور حکومتی ارکان کے ذریعےاپوزیشن لیڈر بنوانے پر معافی مانگنے کا مطالبہ

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی منگل 30 مارچ 2021 12:05

حکومت کی انتخابی اصلاحات کی پیشکش پر اپوزیشن نے شرائط رکھ دیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 مارچ2021ء) اپوزیشن نے حکومت کی انتخابی اصلاحات کی پیشکش کو مسترد کردیا۔ تفصیلات مطابق حکومت نے ایک بار پھر انتخابی اصلاحات لانے کا اعلان کرتے ہوئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم اپوزیشن نے کسی بھی اصلاحاتی عمل کا حصہ بننے کیلئے حکومت کے سامنے شرائط رکھ دی ہیں۔ ن لیگ نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے مطالبہ کیا ہے وہ اپوزیشن سے معافی مانگیں۔

حکومت پریزائڈنگ افسران غائب کرنے، سینیٹ میں کیمرے لگانے اور حکومتی ارکان کے ذریعےاپوزیشن لیڈر بنوانے سے توبہ نہیں کرتی تو ہم بھی کسی کمیٹی میں جانے کو ہرگز تیار نہیں۔ اس سے قبل حکومتی وزراء نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات کی جس میں قومی اسمبلی کے اجلاس سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا ۔

(جاری ہے)

ملاقات میں سید فخر امام، فواد چوہدری اور ڈاکٹر بابر اعوان شریک تھے ۔

سپیکر ہائوس میں ہونے والی ملاقات میں قومی اسمبلی کے اجلاس سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا ۔کورونا کے دوران قومی اسمبلی کے اجلاس میں حفاظتی اقدامات کا جائزہ لیا گیا ،قومی اسمبلی کے اجلاس کو بامعنی بنانے کے لیے حکمت عملی پر غور کیا گیا ۔ایوان کا ماحول سازگار بنانے کے لیے حکومتی وزراء نے یقین دہانی کروائی ،قومی اسمبلی اجلاس قانونی اور انتخابی اصلاحات پر توجہ مرکوز رکھی جائے گی،انتخابی اصلاحات کے لیے حکومت اپوزیشن کو ہر طرح کا فورم مہیا کرنے کے لیے تیار ہے۔

اسد قیصر نے کہاکہ انتخابی اصلاحات کے لیے پارلیمانی کمیٹی تشکیل جا رہی ہے،اپوزیشن اور حکومت انتخابی اصلاحات کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔اسد قیصر نے کہاکہ اصلاحات کے حوالے سے تمام جماعتوں سے بات کروں گا۔ انہوںنے کہاکہ اپوزیشن اور حکومت انتخابی اصلاحات پر اپنی تجاویز دے۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں ساتھ مل کرانتخابی اصلاحات پر بات کرنی چاہیے تاکہ عوام کا انتخابی عمل پر اعتماد بحال ہو سکے۔ سید فخر امام نے پارلیمانی سفارتکاری کے زریعے مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے پر اسپیکر کی کوششوں کو سراہا۔ فخر امام نے کہاکہ چوتھی اسپیکرز کانفرنس میں کشمیر پر پاکستان کے اصولی موقف کو تسلیم کیا جانا پاکستان کی کامیابی ہے۔