قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی وفاقی تعلیم،پیشہ وارانہ تربیت، قومی ورثہ اور ثقافت کا اجلاس

اسلام آباد میں شاہ اللہ دتہ کے غار اور راول ڈیم کے قریب قدیمی مندر کو قومی ورثہ قرار دینا سیاحت کے فروغ کے لیے بڑی کامیابی ہے،علی نواز اعوان دونوں جگہوں کو قومی ورثہ کا حصہ قرار دیا جائے اور ان کی تشہیر اور تزئین و آرائش کے لیے انتظامات کیے جائیں،کمیٹی چئیرمین

منگل 30 مارچ 2021 23:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 مارچ2021ء) وزیر اعظم کے معاونِ خصوصی برائے سی ڈی اے علی نواز اعوان نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں شاہ اللہ دتہ کے غار اور راول ڈیم کے قریب قدیمی مندر کو قومی ورثہ قرار دیا جانا وفاقی دارلحکومت میں سیاحت کے فروغ کے لیے بہت بڑی کامیابی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے وفاقی تعلیم،پیشہ وارانہ تربیت، قومی ورثہ اور ثقافت کے اجلاس کے دوران کیا جس کی صدارت کمیٹی کے چیئرمین میاں نجیب الدین اویسی نے کی۔

اجلاس میں وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کے دوران علی نواز اعوان نے کہا کہ ہمارے لوگ غار دیکھنے کے لیے ترکی کا سفر کرتے ہیں لیکن ہمارے اپنے ملک میں وفاقی دارلحکومت کے اندرشاہ اللہ دتہ میں غار موجود ہیں جن کا عوام کو علم نہ ہونے کے برابر ہے ہمیں شاہ اللہ دتہ کے غاروں کو قومی ورثہ کا حصہ قرار دینا چاہیے۔

(جاری ہے)

اسی طرح راول ڈیم کے قریب موجود ایک قدیمی مندر بھی دیکھ بھال نہ ہونے کے سبب ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے محکمہ قومی ورثہ اورثقافت کو اس کی بھی دیکھ بھال کرنی چاہیے۔ کمیٹی چئیرمین نے ہدایات دیں کہ دونوں جگہوں کو قومی ورثہ کا حصہ قرار دیا جائے اور ان کی تشہیر اور تزئین و آرائش کے لیے انتظامات کیے جائیں۔ اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی علی نواز اعوان نے کہا کہ ہم اسلام آباد میں سیاحت کے فروغ کے لیے کوشش کر رہے ہیں اور شاہ اللہ دتہ اور راول ڈیم مندر کو سیاحتی مقامات میں شامل کرنے سے اس کوشش کو تقویت ملے گی۔

مزید برآں کمیٹی کے اجلاس کے دوران اسلام آباد میں نئے سکولز اور کالجز کے قیام کا معاملہ بھی اٹھایا گیا جن میں ایک مارگلہ کالج کا قیام بھی شامل ہے اس موقع پر علی نواز اعوان نے کمیٹی کو بتا یا کہ مارگلہ کالج کے لیے مختص فنڈز کیختم ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ ابھی تک اس کی صرف بیرونی دیوار مکمل ہو سکی ہے اورمٹی کی جانچ کی رپورٹ تک بھی ابھی تک منظور نہیں ہو سکی۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارے حلقہ این اے 53 میں بہارہ کہو میں لڑکیوں کے کالج کی توسیع پر کام جاری ہے اور توسیع کے مکمل ہونے سے کالج میں بچیوں کی تعداد 12 سو سے 27 سو تک پہنچ جائے گی۔ انہوں نے وفاقی وزیرِ تعلیم کو دعوت دی کہ وہ کالج کا دورہ کریں اور ہونے والے کام کا خود مشاہدہ کریں۔