یورپی خلائی ایجنسی میں بھرتی شروع، چھبیس نئے خلا بازوں کی تلاش

DW ڈی ڈبلیو جمعرات 1 اپریل 2021 20:40

یورپی خلائی ایجنسی میں بھرتی شروع، چھبیس نئے خلا بازوں کی تلاش

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 01 اپریل 2021ء) یورپی خلائی ایجنسی (ای ایس اے) کی طرف سے بدھ اکتیس مارچ کو شروع کیے گئے نئی بھرتیوں کے عمل میں اس ایجنسی کو اپنے لیے نا صرف آئندہ خلائی عملے کی تلاش ہے بلکہ ساتھ ہی یہ ادارہ اپنے لیے زیادہ تنوع کی کوشش میں بھی ہے۔

فرانس کی خلاء میں پہلی فوجی مشقیں

خود کو ممکنہ طور پر اس بھرتی کے لیے موزوں امیدوار سمجھنے والے افراد اس ادارے کو اپنی باقاعدہ درخواستیں اس پتے پر آن لائن بھیج سکتے ہیں: https://www.esa.int/About_Us/Careers_at_ESA/ESA_Astronaut_Selection۔

یہ گزشتہ ایک دہائی سے بھی زیادہ عرصے میں پہلا موقع ہے کہ ای ایس اے نے یورپی ممالک سے اپنے لیے خلا بازوں کی بھرتی شروع کی ہے۔

اس بارے میں یورپی خلائی ادارے کے ڈائریکٹر جنرل ژان ووئرنر نے نئی ریکروٹمنٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا، ''ہمارے لیے اب وقت آ گیا ہے کہ ہم ای ایس اے کے ‌آئندہ خلائی مشنوں کے لیے نئے خلا باز بھرتی کریں۔

(جاری ہے)

مجھے یقین ہے کہ ہم مقررہ تعداد میں بہترین امیدواروں کا انتخاب کرنے میں کامیاب رہیں گے۔‘‘

کیا آپ چاند کے مفت سفر پہ جانا چاہیں گے؟

انتخاب کا عمل ڈیڑھ سال پر محیط

نئے خلا بازوں کی بھرتی کے اس عمل کے دوران مجموعی طور پر اس ادارے کے رکن ممالک سے 26 خلا باز منتخب کیے جائیں گے۔ ان میں سے چار سے لے کر چھ تک خلا باز مستقل کیریئر خلا باز ہوں گے جبکہ باقی ماندہ 20 مختلف خلائی مشنوں کے وہ ریزرو ارکان ہوں گے، جنہیں کسی بھی وقت ضرورت پڑنے پر خلا میں بھیجا جا سکے گا۔

ژان ووئرنر نے بتایا کہ درخواست دہندگان میں سے دو درجن سے زائد کامیاب امیدواروں کے انتخاب کا عمل چھ مراحل پر مشتمل ہو گا، جو 18 ماہ کے عرصے میں اکتوبر 2022ء میں مکمل ہو گا۔

ناسا نے روور لینڈنگ کی اولین ویڈیو اور آڈیو جاری کر دی

اس بارے میں ای ایس اے کے انسانی وسائل اور روبوٹک ایکسپلوریشن کے ڈائریکٹر ڈیوڈ پارکر نے کہا کہ منتخب کردہ 26 خلا بازوں میں سے 20 ایسے ریزور خلا باز ہوں گے، جنہیں کسی خاص مشن کے لیے اور ضرورت پڑنے پر اسی طرح خلا میں بھیجا جائے گا، جیسے کسی بھی ملک کی مسلح افواج میں ریزرو فوجیوں کی خدمات کو استعمال میں لایا جاتا ہے۔

تنوع کی کوشش

یورپی خلائی ادارے کے ڈائریکٹر جنرل ووئرنر کے مطابق اس یورپی ادارے کے لیے اس کے عملے میں پایا جانے والا تنوع کوئی بوجھ نہیں بلکہ ایک اثاثہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ادارہ خاص طور پر خواتین کی بھی حوصلہ افزائی کرے گا کہ وہ بھی درخواستیں دیں۔ انہوں نے کہا کہ چناؤ کے عمل کے دوران کسی بھی امیدوار کی جنس، مذہب، نسل یا عمر بالکل غیر اہم عوامل ہوں گے۔

ہیلی کاپٹر کی حامل امریکی خلائی گاڑی مریخ پر اتر گئی

ای ایس اے کا قیام 1975ء میں عمل میں آیا تھا۔ اب تک اس ادارے کے پاس صرف دو ہی خاتون خلا باز رہی ہیں۔ مجموعی طور پر آج تک خلا میں جو 560 انسان گئے ہیں، ان میں سے صرف 65 خواتین تھیں۔ ان میں سے بھی 51 خواتین کا تعلق امریکا سے تھا۔

درخواستیں دینے کا اہل کون؟

اس بھرتی کے لیے درخواستیں دینے والے امیدواروں کے لیے لازمی ہو گا کہ ان کے پاس میڈیسن، قدرتی سائنسز، انجینیئرنگ یا کمپیوٹر سائنسز میں کم از کم ایک ماسٹرز ڈگری ہو، انہیں کم از کم تین سال کا پوسٹ گریجویٹ پیشہ وارانہ تجربہ بھی ہو اور وہ انگریزی کے علاوہ کم از کم ایک اور زبان بھی بہت اچھی طرح جانتے ہوں۔

خلائی مشن کے بعد جاپان میں رہائش، ’خلا باز‘ دھوکے باز نکلا

اس ادارے نے اپنے ہاں خلا بازوں کی گزشتہ بھرتی 2008ء اور 2009ء میں کی تھی۔ تب درخواست دہندگان کی تعداد آٹھ ہزار سے زائد رہی تھی۔ ان میں سے مجموعی طور پر چھ مراحل کے دوران پہلا مرحلہ کامیابی سے مکمل کرنے والوں کی تعداد صرف 11 فیصد کے قریب رہی تھی۔

پہلا خلائی مشن 2025ء سے پہلے نہیں

اس ریکروٹمنٹ کے نتیجے میں جن خلا بازوں کو بھرتی کیا جائے گا، ان میں سے پہلا گروپ اپنے اولین خلائی مشن پر 2025ء یا اس سے بھی کچھ عرصے بعد خلائی سفر پر بھیجا جائے گا۔

اس ریکروٹمنٹ کے لیے درخواستیں دینے کی آخری تاریخ 28 مئی ہے۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ 26 کامیاب امیدواروں میں سے ایک آپ بھی ہو سکتے ہیں، تو آپ کو بھی درخواست دینے میں دیر نہیں کرنا چاہیے۔

سیم بیکر (م م / ع س)