جعلی انکوا ئریوں سے برخاست کیئے جانے والے نادرا سندھ کے ملازمین کی پریس کانفرنس

ادارے کو ہی مقام دلانے میں ملازمین کا اہم رول شامل رہا ہے۔ اور ہم وہی لوگ ہیں جنھوںنے ادارے کواپنی زندگی کے تین سال دیئے تمام رولزکو بائی پاس کرتے ہوئے ،ای ایکس رول کے قوانین کو نظر انداز کرتے ہوئے ملازمین کو چارج شیٹ وشوکاز نوٹس جاری کرکے نوکریاں ختم کردی ہمیںمختلف الزامات لگا کر نادرا سے بے دخل کر کے ہماری نوکریاں ختم کردی گئی ہمیںہم پر جعلی انکوائریاں بنا کر چارج شیٹ دی گئی، پریس کانفرنس

اتوار 4 اپریل 2021 20:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اپریل2021ء) پریس کلب میں نادراملازمین بحالی تحریک کراچی (سندھ )کے ملازمین پر جعلی انکوا ئریوں سے برخاست کیئے جانے والے ملازمین کے حوالے سے سندھ کے صدررضا خان سواتی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ادراہ شناختی کارڈ آفس جو کہ سن 2000 سے پاکستان میں پاکستانیوں کا شناختی کارڈ جاری کرتا ہے ٹیکنالوجی کی دنیامیں اہم مقام حاصل ہے ادارے کو ہی مقام دلانے میں ملازمین کا اہم رول شامل رہا ہے۔

اور ہم وہی لوگ ہیں جنھوںنے ادارے کواپنی زندگی کے تین سال دیئے دن رات محنت کر کے اس ادارے کو چار چاند لگانے میں شامل رہے آج ہم وہی لوگ اس ادارے میں برے ہو گئے ہمیںمختلف الزامات لگا کر نادرا سے بے دخل کر کے ہماری نوکریاں ختم کردی گئی ہمیںہم پر جعلی انکوائریاں بنا کر چارج شیٹ دی گئی انکوائری آفیسر نے صرف اپنے سینئر کے کہنے پر انکوائری کی کوئی E&D 1073رولزکو فالونہیں کیا ۔

(جاری ہے)

جس جرم پر ہمیں چارج شیٹ دی گئی اپنے سینئرزکو خوش کرنے اور اپنی نوکری نوکری پڑھانے کی خاطر تمام رولزکو بائی پاس کرتے ہوئے ،ای ایکس رول کے قوانین کو نظر انداز کرتے ہوئے ملازمین کو چارج شیٹ وشوکاز نوٹس جاری کرکے نوکریاں ختم کردی نادرا میں انکوائری کرنے کیلئے پہلے چارج شیٹ دی جاتی ہے اپنی صفائی کا موقع فراہم کیا جاتا ہے لیکن نا در ا میں کوئی چارج شیٹ نہیں دی گئی ۔

بس شو کاز نوٹس دے کر نوکریوں سے بر خاست کردیا گیا ۔نادرا کے ملازمین 2001سے نادرا میں کام کررہے ہیں جس پاس ڈگریاں موجود ہیں ان کی فائل میں جعلی فورجری کرکے نوکری سے برخاست کردیا گیا جبکہ نادرا ایچ آر نے اپنے من پسند لوگوں کو جن کی ڈگریاں واقعی جعلی ہونے کے لیٹر آتے ہی ان ملازموں کو اطلاع دے کر ان سے استعفا کروا کے ان تمام واجبات ادا کرکے ان کو رخصت کیا ادارے میں آج تک ایس او پی مکمل نہیں ہے مختلف ادوار میں چیئرمین صاحبان اپنی ایس او پیز لے آتے ہیں اگر ایس او پی میں Lopholesہے تو اس کی سزا نادرا ملازمین کو کیو دی دی جاتی ہے جبکہ چیئرمین نادرا کی طرف سے ہدایت ہے کہ کسی بھی درخواست کو واپس نہیں کیا ہے پسندنہ پسندکی بنیادپر نادرامیں انکوائریاں کی جارہی ہے جعلی انکوائری کرکے ملازمین کی نوکری ختم کردی جاتی ہے ہم نے حصول انصاف کیلئے ایک درخواست پھر 2018میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے نوٹس لیتے ہوئے نادرا سے جواب طلب کیا تھا جواب میں نادرا نے سپریم کورٹ میں جھوٹا جواب جمع کرایا نادرا نے 338ملازمین کی انکوائری کی ہے اور قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے نوکریوں سے برخاست کیا ہے اور ہر ایک کو چارج شیٹ دے کر مکمل انکوائری کی ہے یہ بات سراسر جھوٹ اور عدالت عظمی کی توہین ہے نادرامنیجمنٹ اپنی نااہلی وکرپشن چھپانے کیلئے چھوٹے ملازمین (ڈیٹا انٹری آپریٹر سپر وائرز، یا وہ افسران جوکہ ان کو پسند نہیں مختلف الزامات لگا کر نوکری ست برخاست کردیتی ہے ۔

اگر ایس او پی غلط ہے تو ایس او پی بنانے والے جو اسلام آباد میں ہیں ان کو سزا کیوں نہیں دی جوکہ آج تک نادرا ایس او پی نہ مکمل ہے اور نادرا کے چھوٹے ملازمین کو نقصان ہوتا ہے ۔ اس وقت نادرا کی ایس او پی کے مطابق ہوتا تھا ایس او پی میں Lopholesرہے تو جنہوں نے ایس او پی جاری کی وہ لاکھوں روپے تنخواہ ومراعات لیتے ہیں وہ نادرا میں آج پہلے سے زیادہ تنخواہ و مراعات لے رہے ہیں نادرا کے ایک آفیسر جنہوں نے کئی ملازمین کو نوکری ختم کی اور بعد میں خود ٹرمینیٹ ہوئے نادرانے ان کو بونس تنخواہ مراعات کے ساتھ ساتھ ان کے فنڈ میں لاکھو ں40سے 60لاکھ روپے دے کر گھر بھیجا جاتا ہے سابقہ چیئرمین نادرا عثمان یوسف مبین جو ابھی چیف ٹیکنیکل آفسیر ہیں انہوں نے اپنے پانچ سال میں نادرا کا آڈٹ نہیں ہونے دیا لاکھوں نہیں کروڑوں روپے نادرا کے مختلف پرجیکٹ پر خرچ کیا کوئی پوچھنے والا نہیں ہے اور وہ دوبارہ چیئرمین بننے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں ۔