میانمار میں مارشل لا کے تحت 19 مظاہرین کو سزائے موت سنا دی گئی

سیکورٹی فورسز کی ینگون کے نواحی قصبے باگو میں فوجی بغاوت مخالف مظاہرین پر فائرنگ ،10افرادہلاک میانمار کے پولیس اسٹیشن پر عسکریت پسند باغیوں کے ایک گروپ کا حملہ،10اہلکارکو موت کے گھاٹ اتاردیا، حملہ آور پولیس گاڑی اور اسلحہ بھی لے گئے

اتوار 11 اپریل 2021 12:10

میانمار میں مارشل لا کے تحت 19 مظاہرین کو سزائے موت سنا دی گئی
ینگون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اپریل2021ء) میانمار میں ان 19 افراد کو سزائے موت سنائی گئی ہے جو ملک میں فوجی بغاوت کے خلاف مظاہروں کے دوران گرفتار کیئے گئے تھے۔دوسری جانب قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ینگون کے نواحی قصبے باگو میں فوجی بغاوت مخالف مظاہرین پر فائرنگ کی اور دستی بم پھینکے جس سے 10 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

دریں اثنا میانمار کے ایک پولیس اسٹیشن پر عسکریت پسند باغیوں کی ایک گروپ نے حملہ کرکے 10 اہلکاروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ حملہ آور پولیس کی گاڑی اور اسلحہ بھی ساتھ لے گئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق میانمار میں فوج کے زیرانتظام ٹیلی وژن سے اعلان کیا گیا ہے کہ مظاہرے کے دوران فوجی کیپٹن کے ایک ساتھی کو قتل کرنے کے الزام میں 19 افراد کو سزائے موت سنائی گئی ہے۔

(جاری ہے)

فوجی ٹیلی وژن کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ قتل 27 مارچ کو ینگون کے شمالی ضلعے اوکالاپا میں ہوا اور یہ سزا مارشل لا قوانین کے تحت سنائی گئی ہیں۔ یکم فروری کو ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد پہلی بار اس طرح کی سزا کا اعلان کیا گیا ہے۔ادھر ملکی اقتدار پر قابض ملٹری قیادت کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل زاو مِن تن نے دو برسوں میں الیکشن کرانے کا وعدہ دہراتے ہوئے کہا کہ ملک میں حالات تیزی سے نارمل ہوتے جارہے ہیں اور جلد ہی تمام وزارتیں اور بینکس معمول کے مطابق کام کرنا شروع کردیں گے۔

دوسری جانب قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ینگون کے نواحی قصبے باگو میں فوجی بغاوت مخالف مظاہرین پر فائرنگ کی اور دستی بم پھینکے جس سے 10 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔دریں اثنا میانمار کے ایک پولیس اسٹیشن پر عسکریت پسند باغیوں کی ایک گروپ نے حملہ کرکے 10 اہلکاروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ حملہ آور پولیس کی گاڑی اور اسلحہ بھی ساتھ لے گئے۔