حریت رہنماؤں اور تنظیموں کی شوپیان میں بے گناہ نوجوانوں کے قتل اور مسجد کی بے حرمتی کی شدید مذمت

جعلی مقابلوں میں بے گناہ کشمیری نوجوانوں کا قتل ، املاک کی توڑ پھوڑ اور گن پائوڈر کا استعمال کرکے املاک کو تباہ کرنا مقبوضہ جموںوکشمیر میں ایک نیا معمول بن چکا ہے

اتوار 11 اپریل 2021 13:10

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اپریل2021ء) غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے ضلع شوپیان میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں بے گناہ نوجوانوں کے قتل اور مسجد کی بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ریاستی دہشت گردی کی بدترین شکل قرار دیا ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اسلامک پولیٹکل پارٹی جموں و کشمیر کے چیئرمین محمد یوسف نقاش نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں افسوس کا اظہار کیا کہ بھارتی افواج کی طرف سے قتل وغارت اور تباہی ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی جارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے لوگ خاص طور پر نوجوان نسل اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں اور حق خودارادیت کے مقدس مقصد کے لئے گرفتاریاں ، تشدد اور نظربندیاں سمیت ہر طرح کے مظالم برداشت کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

محمد یوسف نقاش نے کہاکہ فوجی طاقت کے نشے میں چور بھارت تحریک آزادی کشمیر کو کچلنے پر تلاہواہے۔ انہوں نے شہید نوجوانوں کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہاکہ مقبوضہ علاقے کی خاموش اکثریت کو اس قتل وغارت پر شدید تشویش ہے۔

جموںوکشمیر نیشنل فرنٹ کے ترجمان شفیق الرحمن نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں وادی کشمیرمیں تیزی سے بگڑتی ہوئی سیاسی اور انسانی حقوق کی صورتحال پرشدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ جعلی مقابلوں میں بے گناہ کشمیری نوجوانوں کا قتل ، املاک کی توڑ پھوڑ اور گن پائوڈر کا استعمال کرکے املاک کو تباہ کرنا مقبوضہ جموںوکشمیر میں ایک نیا معمول بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا یہاں تک کہ کشمیر میں مقدس مقامات اور عبادت گاہیں بھی اب محفوظ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حالیہ چند سالوں کے دوران عبادت گاہوں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارتی فوج کی طرف سے عبادت گاہوں پر حملے بھارتی فوج کی صفوں میں بڑھتی ہوئی نسل پرستی کا مظہر ہے۔