اسلام آباد میں پاکستان کی پہلی خلائی مشاہدہ گاہ کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا

اب چاند دیکھنا مسئلہ نہیں، مسئلہ یہ ہے جو لوگ چاند پر رہیں گے وہ عید کیسے منائیں گے۔ وفاقی وزیر فواد چوہدری

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 12 اپریل 2021 16:58

اسلام آباد میں پاکستان کی پہلی خلائی مشاہدہ گاہ کا سنگ بنیاد رکھ دیا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12 اپریل 2021ء) : وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں پاکستان کی پہلی خلائی مشاہدہ گاہ کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ۔ پاکستان کی پہلی اسپیس آبزرویٹری کے سنگ بنیاد کی تقریب کا انعقاد کیا گیا ، تقریب میں وزیرسائنس وٹیکنالوجی فواد چوہدری اور چیئرمین رویت ہلال کمیٹی ودیگرکی شرکت کی جبکہ رویت ہلال کمیٹی کے اراکین، سائنسدان اور اسپیس ٹیکنالوجی کے ماہرین بھی شریک ہوئے۔

اس حوالے سے وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ اب چاند دیکھنا مسئلہ نہیں، مسئلہ یہ ہے جو لوگ چاند پر رہیں گے وہ عید کیسے منائیں گے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ گوادر، کراچی پشاورمیں آبزرویٹری بنا رہے ہیں، شروع سے انسان کی توجہ سورج ، چاند اور ستاروں پر رہی اور راستے کی تلاش کے لیے ستاروں سے مدد لی جاتی تھی۔

(جاری ہے)

مسلمان سائنسدانوں کے دل کے قریب فلکیات رہا اور مسلمان بادشاہوں نے ماہرین فلکیات کو بڑی جگہ دی، علامہ اقبال نے کہا تھا ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے پاکستان کو ماڈرن اسلامی طور پر قائم کیا، 1960ء کی دہائی میں ہم نےاپنا اسپیس پروگرام شروع کیا، ہم نے راستے میں اپنی منزل کھو دی فواد چوہدری نے کہا کہ پہلا اسپیس مشن بھیجنے والا منصوبہ جانے کدھرگیا، اسپارکو کا کردارنظرنہیں آ رہا، اسپارکو کو وزارت سائنس کے ماتحت کیا جائے، اسپارکو کو وزارت کےماتحت نہ کیا گیا توسول اسپیس پروگرام شروع کریں گے۔

وزارت سائنس وٹیکنالوجی کے زیراہتمام خلائی مشاہدہ گاہ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر نے کہا کہ ایک عظیم کام کی بنیاد یہاں رکھی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خلائی مشاہدہ گاہ کی مدد سے رویت ہلال کمیٹی کوبہت تعاون ملے گا، فواد چوہدری نےکہا تھا وہ رویت ہلال کمیٹی سے ہر قسم کا تکنیکی تعاون کریں گے۔ مولانا عبدالخبیر نے کہا کہ ہم کوشش کررہے ہیں کہ ملک میں روزہ اور عید متفقہ طور پر ہو، مدینے کی ریاست بنانے میں ہم سب کو چاہئیے مل کر اپنا کردار ادا کریں۔