زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں ایگزوٹک پلانٹ آرچرڈ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس میں بیرون ملک میں کاشت ہونے والے 21پھلوں کی اقسام کے پودے لگائے گئے ہیں

ٹریژرر آفس اور احمد نرسری کے تعاون سے قائم کئے گئے اس باغ کا افتتاح زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف تنویر نے کیا

پیر 12 اپریل 2021 18:04

زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں ایگزوٹک پلانٹ آرچرڈ کا قیام عمل میں لایا ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 اپریل2021ء) زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں ایگزوٹک پلانٹ آرچرڈ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس میں بیرون ملک میں کاشت ہونے والے 21پھلوں کی اقسام کے پودے لگائے گئے ہیں۔ ٹریژرر آفس اور احمد نرسری کے تعاون سے قائم کئے گئے اس باغ کا افتتاح زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف تنویر نے کیا جبکہ ٹریژرر عمرسعید قادری، پرنسپل آفیسر اسٹیٹ مینجمنٹ ڈاکٹر جاوید اختر، پروفیسر ڈاکٹر شہزاد بسرا، ڈائریکٹر انٹرنل آڈٹ رانا خالدو دیگر موجود تھے۔

ڈاکٹر آصف تنویر نے کہا کہ زیادہ پیداوار کے حامل اور ماحول سے مطابقت رکھنے والے 21اقسام کے پودے بشمول ناشپاتی، سفید انجیر، بیر، کسٹرڈ، سیب، ملبری، لیموں، امرود، گریپ فروٹ و دیگر لگائے گئے ہیں تاکہ ملک میں پھلوں کی پیداوار کو بین الاقوامی سطح کے مطابق کرنے کے لئے تحقیق اور زیادہ پیداوار کے حامل ورائٹی کو فروغ دیا جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے کلین اینڈ گرین پاکستان سکیم کے تحت امسال جامعہ زرعیہ میں 25ہزار سے زائد پودے لگانے کا عمل جاری ہے تاکہ شجرکاری کو فروغ دیتے ہوئے موسمیاتی تبدیلیوں جیسے چیلنجز سے نبردآزما ہوا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ جامعہ زرعیہ کا شمار ملک کی بہترین گرین یونیورسٹیوں میں ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ سرسبزہونے کے باعث اس کا درجہ حرارت اردگرد کے علاقوں سے ایک سے دو درجہ کم ہوتا ہے۔ ٹریژرر عمرسعید قادری نے کہا کہ پھلوں کے باغ کا قیام مین کیمپس کے ساتھ ساتھ سب کیمپسز ٹوبہ ٹیک سنگھ، اوکاڑہ دیپالپور کیمپس اور بورے والا کیمپس میں بھی عمل میں لایا جائے گا تاکہ زیادہ پیداوار دینے والے پودوں کو رواج دے کر نہ صرف ملکی ضروریات کو پورا کیا جا سکے بلکہ برآمد کر کے زرمبادلہ بھی کمایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی شجرکاری کی مہم کو عام افراد میں رواج دینے کے لئے تمام اقدامات کر رہی ہے۔