پنجاب حکومت نے لاہور کے بعد مختلف اضلاع میں رینجرز طلب کرلی

رینجرز کی خدمات کیلئےوفاقی حکومت کوخط ارسال، امن وامان کیلئے رحیم یارخان، چکوال، شیخوپورہ، راولپنڈی، گوجرانوالہ، جہلم ، ملتان اور بہاولپور رینجرز خدمات مانگی ہیں۔ ذرائع

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 13 اپریل 2021 20:48

پنجاب حکومت نے لاہور کے بعد مختلف اضلاع میں رینجرز طلب کرلی
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اپریل2021ء) پنجاب حکومت نے لاہور کے بعد مختلف اضلاع میں رینجرز طلب کرلی، محکمہ داخلہ پنجاب نے رینجرز کی خدمات کیلئے وفاقی حکومت کو خط ارسال کردیا ہے، امن وامان کیلئے رحیم یارخان، چکوال، شیخوپورہ، راولپنڈی، گوجرانوالہ، جہلم ، ملتان اور بہاولپور رینجرز خدمات مانگی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے لاہور کے بعد مختلف اضلاع میں رینجرز طلب کرلی ہیں۔

محکمہ داخلہ پنجاب نے وزیراعلیٰ کی منظوری کے بعد رینجزر کی خدمات لینے کیلئے وفاقی حکومت کو خط ارسال کردیا ہے۔ خط میں امن وامان کی صورتحال کے پیش نظر مختلف اضلاع میں رینجرز تعینات کرنے کیلئے خدمات مانگی گئی ہیں۔ اسی طرح وفاقی وزیر فواد چودھری کا کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے امن وامان کی خاطر لاہور کے بعد مختلف اضلاع راولپنڈی، گوجرانوالہ، جہلم ، ملتان اور بہاولپور رینجرزتعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب سربراہ تحریک لبیک کیخلاف انسداد دہشتگردی اور قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، شاہدرہ ٹاؤن میں درج مقدمے میں دیگر کارکنان کو بھی نامزد کیا گیا، مقدمہ قتل ، اقدام قتل سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔ کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر(سی سی پی او) لاہور غلام محمود ڈوگر کا کہنا ہے کہ لاہور میں شاہدرہ میں مظاہرین کے پتھراؤ سے پولیس کانسٹیبل افضل شہید ہوگئے جبکہ مظاہرین کے پتھراؤ اور تشدد سے 74 پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ان میں ڈی ایس پی اور ایس ایچ اوز بھی شامل ہیں۔

مظاہرین کیخلاف مقدمات درج کرکے گرفتاریاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے انتظامیہ اور پولیس کو قانون شکنی کرنے والوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کرنے کا حکم دے دیا ہے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا ہے کہ قانون کی بالادستی اور رٹ آف دی سٹیٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ راستے بند کرنے سے عوام خصوصاً بوڑھوں، بیماروں اور خواتین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔راستوں کی بندش کی وجہ سے عوام کو جو تکلیف اٹھانا پڑی، ذاتی طور پر معذرت خواہ ہوں۔عوام کو پریشان نہیں دیکھ سکتا، راستے بند کرنا قابل مذمت اقدام ہے۔