آصف سعید کھوسہ نے میری پیٹھ میں چھرا گھونپا

عظمت سعید میرے دوست تھے لیکن ان کے فیصلے پر دکھ ہوا،وہ آج حکومت کی پسندیدہ شخصییت ہیں،فیض آباد دھرنا کیس کا فیصلہ دینے پر مجھے عہدے سے ہٹانا چاہتے ہیں۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 15 اپریل 2021 14:32

آصف سعید کھوسہ نے میری پیٹھ میں  چھرا گھونپا
سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے نظرثانی کیس کی سماعت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مجھے بطور جج سپریم کورٹ آدھے سے ہٹانا چاہتے ہیں اور آنے کی خواہش کی وجہ یہ ہے کہ میں نے فیض آباد دھرنا کیس کا فیصلہ دیا لیکن میں خون کے آخری قطرے تک لڑوں گا ہمت نہیں ہوگا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسی نظرثانی کیس کی سماعت ہوئی جس میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فروغ نسیم نے مجھ پر اور میری اہلیہ پر سنگین الزامات لگائے۔

میرے خلاف ریفرنس کالعدم قرار دینے کا فیصلہ آئین و قانون پر مبنی تھا میری اہلیہ کیس میں فریق نہیں تھی پھر بھی ان کے خلاف فیصلہ دیا گیا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ کہ پہلی بار کوئی وزیر قانون ہے جس نے آئین پاکستان کو بنیادی حقوق سے متصادم قرار دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کے ارکان نے بدنیتی پر مبنی کاروائی کی اور کبھی مجھے صفائی کا موقع نہیں دیا۔

جسٹس قاضی فائز نے اپنے دلائل میں کہا کہ آصف سعید کھوسہ نے میرا مؤقف سنے بغیر میری پیٹھ پر چھرا گھونپا۔میرے ساتھی جس نے جوڈیشل کونسل میں مجھے پاگل شخص قرار دیا کہ آگیا عمران خان کی فیملی کے بارے میں بات نہیں ہو سکتی عمران خان کرکٹر تھے تو ان کا مدعا تھا اور آٹو گراف بھی لیا۔معزز جج نے مزید کہا کہ عظمت سعید میرے دوست تھے لیکن ان کے فیصلے پر دکھ ہوا عظمت سعید آج حکومت کی پسندیدہ شخصیت ہے ہے۔