اسلام آباد میں بہادر لیڈی ڈاکٹر نے تنہا مذہبی جماعت کے پرتشدد مظاہرین کو بھگا کر ایمبولینس کیلئے سڑک کلیئر کروا لی

تم لوگوں کا صرف بچوں اور خواتین پر زور چلتا ہے، تم سب کو بھی ایک دن ہسپتال جانا پڑ سکتا ہے، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل، شہریوں کی جانب سے خاتون کو بھرپور خراج تحسین

muhammad ali محمد علی جمعرات 15 اپریل 2021 20:26

اسلام آباد میں بہادر لیڈی ڈاکٹر نے تنہا مذہبی جماعت کے پرتشدد مظاہرین ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 15 اپریل2021ء) اسلام آباد میں بہادر لیڈی ڈاکٹر نے تنہا مذہبی جماعت کے پرتشدد مظاہرین کو بھگا کر ایمبولینس کیلئے سڑک کلیئر کروا لی۔ تفصیلات کے مطابق مذہبی جماعت کے پرتشدد مظاہرین کی جانب سے ملک کے مختلف شہروں میں مظاہرے کیے جانے کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ مذہبی جماعت کے پرتشدد مظاہرین اب تک ناصرف 2 پولیس اہلکاروں کو شہید کر چکے، بلکہ سینکڑوں پولیس اہلکاروں سمیت عام شہریوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنا چکے ہیں۔

سڑکیں بلاک ہونے کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ بعض شہریوں کی تو گاڑیاں بھی توڑ دی گئیں۔ پرتشدد مظاہرین کی جانب سے ہسپتالوں کی ایمپولینسز تک کو راستہ نہیں دیا جا رہا ہے۔ تاہم اس تمام صورتحال کے باوجود اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی ایک لیڈی ڈاکٹر نے اپنی جان کی پروا نہ کرتے ہوئے بہادری کی مثال قائم کر دی۔

(جاری ہے)

بہادر لیڈی ڈاکٹر نے تنہا مذہبی جماعت کے پرتشدد مظاہرین کو بھگا کر ایمبولینس کیلئے سڑک کلیئر کروا لی۔ لیڈی ڈاکٹر نے مظاہرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم لوگوں کا صرف بچوں اور خواتین پر زور چلتا ہے، تم سب کو بھی ایک دن ہسپتال جانا پڑ سکتا ہے۔ سماجی کارکن جبران ناصر نے اس تمام واقعے کی ویڈیو جاری کی، جو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔



گزشتہ روز بھی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں خاتون احتجاج کرنے والے مظاہرین کے لیے سخت الفاظ کا استعمال کر رہی ہیں۔خاتون کہتی ہیں کہ ہمیں ہمارے گھر جانا ہے آپ ہمیں کیسے روک سکتے ہیں۔پرتشدد مظاہرین کی جانب سے خاتون کو دوسرا راستہ اپنانے کا کہا جاتا ہے تو وہ کہتی ہیں کہ مجھے پٹرول کے پیسے دے دو میں وہیں سے چلے جاؤں گی، آخر آپ لوگوں کے لیے پریشانی کیوں بنا رہے ہیں۔ خاتون غصے میں آتے ہوئے کہتی ہیں کہ تم مارو بے شک میری گاڑی کا شیشہ توڑ دو۔خاتون مذہبی جماعت کے قائدین اور کارکنان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ ایسے لوگوں پر لعنت بھیجنی چاہیے جو لوگوں کے لیے مشکلات کھڑی کریں۔