وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ

دونوں میں دوطرفہ تعاون اور باہمی دلچسپی کے امورپر تبادلہ خیال،پاکستان افغان امن کیلئے کوششیں جاری رکھے گا، افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کے بعد امن کیلئے سیاسی حل ضروری ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی ترک صدر سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 15 اپریل 2021 23:22

وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15 اپریل2021ء) وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر رجب طیب اردگان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان افغان امن کیلئے کوششیں جاری رکھے گا،وزیراعظم نے افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کے بعد امن کیلئے سیاسی حل ضروری ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر رجب طیب اردگان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، جس میں دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا ۔ رمضان المبارک کے حوالے سے دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کو تہنیتی پیغامات دیے۔ دونوں رہنماؤں نے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم افغان امن عمل میں ترکی کے کردار کی بھی تعریف کی۔

وزیراعظم عمران خان نے افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کے بعد کی سیاسی حل کی اہمیت پر زور دیا۔ انٹراافغان مذاکرات افغانستان میں امن کیلئے تاریخی موقع ہیں۔ افغانستان کو سیاسی تصفیے کے موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے،پاکستان افغانستان میں امن کیلئے ہر ممکن مدد کرتا رہے گا، پاکستان افغان امن کیلئے کوششیں جاری رکھے گا۔ مزید برآں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پرامن افغانستان پورے خطے کے بہترین مفاد میں ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکا کی قائم مقام سفیر انجیلا ایگلر نے ملاقات کی۔ ملاقات میں علاقائی سلامتی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی گئی۔ افغان امن عمل میں اب تک کی پیشرفت پر بھی تفصیلی بات چیت کی گئی، تمام شعبوں میں پاک امریکا دوطرفہ تعاون کے مزید فروغ کے عزم کا اعادہ کیا۔

امریکی ناظم الامور نے افغان عمل میں پاکستان کی مخلصانہ کوششوں کو سراہا۔ امریکی سفیرنے افغانستان میں امن کے حصول کیلئے امریکی امداد جاری رکھنے کا بھی یقین دلایا۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ توقع ہے ہر شعبےمیں پاکستان اورامریکا کا تعاون مزید فروغ پائے گا۔ آرمی چیف نے ستمبر2021 تک افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کے اعلان کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ خوشحال، مستحکم اور پرامن افغانستان پاکستان اور خطے کے بہترین مفاد میں ہے۔

دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا امریکی صدر کے اعلان کیا کہ افغانستان سے امریکی افواج کا انخلاء رواں سال یکم مئی کو شروع ہوگا اور 11 ستمبر تک مکمل ہوگا۔ یہ ضروری ہے کہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کا انخلاء امن عمل میں ہونے والی پیشرفت سے ہم آہنگ ہو۔ پاکستان افغان اسٹیک ہولڈرز سے ہم آہنگی کے ساتھ ذمہ دارانہ فوجی انخلاء کا حامی ہے۔