تحریک لبیک پاکستان کے اثاثے ضبط کرنے کے احکامات جاری

کالعدم جماعت کے پاس بنکوں کے چند کھاتوں کے علاوہ اکاﺅنٹس کے ریکارڈ دستیاب نہیں ہیں‘ٹی ایل پی کے پاس آمدن اور اخراجات کا کوئی حساب دستیاب نہیں .معتبر ذرائع

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 16 اپریل 2021 00:40

تحریک لبیک پاکستان کے اثاثے ضبط کرنے کے احکامات جاری
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 اپریل ۔2021ء) وفاقی حکومت نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے اثاثے ضبط کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں معتبر ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے پنجاب سمیت تمام صوبائی حکومتوں اور اداروں کو ہدایت کی ہے کالعدم جماعت کے اثاثوں کی تفصیلات سے حکومت کو آگاہ کیا جائے . ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے رات گئے ٹی ایل پی کے کئی اثاثہ جات کو فریزکردیا ہے اسی طرح پنجاب پولیس کی اسپیشل برانچ اور انٹیلی جنس بیورو کی رپورٹس کے مطابق کالعدم جماعت کے پاس بنکوں کے چند کھاتوں کے علاوہ اکاﺅنٹس کے ریکارڈ دستیاب نہیں ہیں اسی طرح آمدن اور اخراجات کا کوئی حساب دستیاب نہیں ہے.

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا ہے کہ ٹی ایل پی کی جانب سے الیکشن کمیشن کو جمع کروائی گئی اثاثہ جات اور اکاﺅنٹس کی تفصیلات اور دیگر حسابات جماعت کے پاس موجود اثاثہ جات سے مختلف ہیں لہذا فرانزک آڈٹ کے بعد الیکشن کمیشن ٹی ایل پی کے انتخابی نشان پر کامیاب ہونے والے اراکین پارلیمان کو نااہل قراردے سکتا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ کالعدم جماعت کیش کی صورت میں چندہ جمع کرتی ہے اس لیے اس کے اکاﺅنٹس اور حسابات دستیاب نہیں ہیں .

اسی طرح جماعت کے قائدین کے ذاتی اخراجات کیش کی صورت میں جمع ہونے والے چندے کے ذریعے ہی پورے کیئے جاتے رہے ہیں لہذا ان کے حسابات بھی دستیاب نہیں ہیں کالعدم جماعت کے ایک سابق عہدیدار کا کہنا ہے کہ ماضی میں جماعت کے اندر اختلافات بھی مالی امور کی بنا پر پیدا ہوئے تھے ادھر وزارت داخلہ ٹی ایل پی کی اتحادی جماعت سنی تحریک پر پابندی عائد کرنے پر بھی غور کررہی ہے .

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی لگائے جانے کے بعد کابینہ میں اس جماعت کو تحلیل کرنے کے لیے سمری آج پیش کی جائے گی جمعرات کو وفاقی کابینہ نے اس تنظیم پر پابندی لگانے کی باقاعدہ منظوری دی جس کے بعد تحریک لبیک کا شمار بھی کالعدم تنظیموں کی فہرست میں ہوگا یاد رہے کہ رواں ہفتے ملک کے مختلف شہروں میں مذہبی تنظیم تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے کیے جانے والے فرانس مخالف مظاہروں میں دو پولیس اہلکاروں سمیت پانچ افراد ہلاک اور 300 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں.

مظاہرین نے بڑے پیمانے پر املاک کو نقصان بھی پہنچایا اور تقریباً دو دن تک مختلف شہروں کی بڑی سڑکوں سمیت قومی شاہراہیں بند کیے رکھیں جس کی وجہ سے ملکی معیشت کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری اوروفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ٹی ایل پی پر پابندی کا نوٹیفیکیشن جلد ہی جاری کر دیا جائے گا شیخ رشید احمد کا اس موقع پر کہنا تھا کہ حکومت اس حوالے سے بھی قانونی مشاورت کر رہی ہے کہ یہ تنظیم نام بدل کر اپنی سرگرمیاں جاری نہ رکھ سکے.

شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ حکومت نے کوشش کی کہ معاملات مذاکرات کے ذریعے طے پائیں انہوں نے کہا کہ دو سے تین دن میں اس تنظیم کو تحلیل کرنے کی سمری پر بھی عملدرآمد ہو جائے گا ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیرقانون فروغ نسیم اور اٹارنی جنرل پاکستان خالد جاوید خان سے مشاورت کی گئی ہے تاکہ تحریکِ لبیک پاکستان کسی اور نام سے اپنا کام جاری نہ رکھ سکے.