سعودی عرب پر رمضان میں اللہ کی رحمت ہی رحمت ہو گئی

آج جمعہ کے روز سے لے کر سوموار تک مکہ ، مدینہ، ریاض، نجران، حائل سمیت متعدد علاقوں میں مسلسل بارشیں ہوں گی

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 16 اپریل 2021 12:05

سعودی عرب پر رمضان میں اللہ کی رحمت ہی رحمت ہو گئی
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔16 اپریل2021ء) سعودی عرب کا شمار دُنیا کے گرم ترین خطوں میں ہوتا ہے۔ اپریل کے مہینے میں ہی بیشتر علاقوں میں شدید گرمی پڑتی ہے۔ تاہم رمضان المبارک کے پہلے ہفتے کے دوران سعودی عرب میں گرج چمک کے ساتھ بارشیں ہونے لگی ہیں، جس کے بعد گرمی کازور ٹوٹ گیا ہے۔ اب محکمہ موسمیات نے بہت اچھی خبر سُنا دی ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج جمعة المبارک کے روز سے مملکت کے 8 علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور ژالہ باری کا سلسلہ شروع ہو گا جو سوموار کی رات تک جاری رہے گا۔

اس طرح اگلے چار روز روزہ داروں کے لیے رب کی خصوصی رحمت رہے گی۔ ان چار روز کے دوران مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ، نجران، باحہ، عسیر، ریاض، قصیم اور حائل کے کئی علاقوں میں موسلا دھار بارشیں ہوتی رہیں گی۔

(جاری ہے)

کچھ علاقوں میں ژالہ باری بھی ہو گی۔ جبکہ بارش سے قبل گرد آلود ہوائیں بھی چلیں گی۔ آج صبح بھی مکہ مکرمہ میں بارش ہوئی ہے۔ مکہ، باحہ، عسیر، جازان اور نجران میں بہت زیادہ بارشوں کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سعودی عرب کی رنیہ کمشنری میں موسلا دھار بارش کے ساتھ ساتھ ژالہ باری بھی ہوئی۔ جس کی کئی ویڈیوزاور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہیں۔ ان مناظر میں یوں دکھائی دیتا ہے جیسے سڑکوں نے خود پر سفید رنگ کی چادر اوڑھ رکھی ہے۔ اس کے علاوہ بارش کے باعث کئی مقامات پر سیلابی ریلے بھی بہہ نکلے ہیں۔ محکمہ شہری دفاع کی جانب سے مقامی افراد اور تارکین سے کہا گیا ہے کہ بارش کے دوران وادیوں اور نشیبی علاقوں کا رُخ کرنے سے گریز کریں اور کسی بھی پکنک کی غرض سے نہ جائیں۔

کیونکہ نشیبی علاقوں میں پانی اکٹھا ہونے سے ڈرائیورز کو شدید مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ خصوصاًگاڑیوں کے وائپرزکو سفر سے پہلے چیک کر لیا جائے کیونکہ بارش ہونے کی صورت میں وائپر خراب ہونے پر گاڑی چلانے میں انتہائی دشواری ہوتی ہے اور حادثات کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ تمام ڈرائیورز حدِ رفتار سے تجاوز نہ کریں اور طغیانی والے علاقوں سے دُور رہنا ہی بہتر ہو گا۔ کیونکہ ماضی میں بارشوں کے دوران کئی سیاحوں اور ڈرائیورز کی وادیوں میں پانی میں پھنس جانے سے جانیں جا چکی ہیں۔