سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے مملکت کی 30 قدیم مساجد کی تعمیر نو کروا دی

حائل کی مسجد قفار اور مغیضہ قصبے کی الجراد مسجد کی تجدید ہونے کے بعد یہاں نمازیوں کی گنجائش بڑھ گئی ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 17 اپریل 2021 13:26

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے مملکت کی 30 قدیم مساجد کی تعمیر نو کروا ..
 ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔17 اپریل2021ء) سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان مساجد سے خصوصی لگاؤ رکھتے ہیں۔ خصوصاً قدیم اور تاریخی مساجد کی اصلاح و مرمت اور تزئین و توسیع کے معاملے میں وہ بہت زیادہ دلچسپی لیتے ہیں۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے ایمانی جذبے کے تحت مملکت کے 10 علاقوں کی 30 تاریخی مساجد کی تجدید کروا دی ہے جس کے بعد ان مساجد میں نمازیوں کی گنجائش بھی بڑھ گئی ہے۔

انہی میں حائل میں واقع مسجد قفار بھی شامل ہے جو قدیم ترین مساجد میں شمار ہوتی ہے۔ اُردو نیوز کے مطابق مسجد قفار 14 ویں صدی ہجری کے نصف اول میں قائم کی گئی۔ رقیہ بنت عبداللہ نے اپنے شوہر کی وفات کے بعد یہ مسجد تعمیر کرائی تھی۔ 1385ھ مطابق 1965 میں اس کی اصلاح و مرمت ہوئی اور یہ محراب والے ستون پر تحریر ہے۔

(جاری ہے)

اس مسجد میں نماز جمعہ اد ا کی جاتی تھی۔

آس پاس کے قریو ں کے باشندے یہاں جمعہ کی ادائیگی کے لیے آتے تھے۔ 1991 میں مسجد کے صحن میں ایک نیا مصلے قائم کیا گیا جہاں فی الوقت نماز ادا کی جاتی ہے اور اس میں جمعہ بھی ادا ہوتا ہے۔قفار تاریخی مسجد حائل شہر اور العلا شہر کو جوڑنے والی شاہراہ کے قریب قفار کے قدیم قصبے میں واقع ہے۔ یہ حائل شہر سے 20 کلو میٹر جنوب میں ہے۔ یہ مسجد مٹی اور پتھر سے تعمیر کی گئی ہے۔

اس کی چھت میں لکڑیاں استعمال کی گئی ہیں۔ کیکر کی شاخیں اور کھجور کی چھال بھی استعمال ہوئی ہے۔ اس کا کل رقبہ 687 مربع میٹر ہے اس میں 170 نمازیوں کی گنجائش تھی۔مسجد قفار توسیع کے بعد وسیع ہو گئی ہے اور اب 400 نمازیوں کی جگہ ہوگئی ہے۔ خواتین کا مصلے بھی بنایا گیا ہے۔ خواتین اور مردوں کے الگ الگ وضو خانے اور طہارت خانے بنائے گئے ہیں۔جبکہ الجراد مسجد مغیضہ قصبے کی قدیم ترین مسجد ہے۔ یہ 1279 ھ مطابق 1862 میں تعمیر کی گئی تھی۔ 1382 ھ مطابق 1962 میں اس کی اصلاح ومرمت کی گئی تھی۔ 1412ھ مطابق 1991 تک اس میں نماز ادا کی جاتی رہی۔حالیہ توسیع و تزئین کے بعد اب یہاں زیادہ نمازی عبادت کر سکیں گے۔