نیب لاہور نے تین سال کے دوران 43مجرموں کو احتساب عدالتوں سے سزا دلوائی اور اربوں روپے کا جرمانہ کروایا

منگل 20 اپریل 2021 22:29

نیب لاہور نے تین سال کے دوران 43مجرموں کو احتساب عدالتوں سے سزا دلوائی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اپریل2021ء) قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نی2018 سے 2020 کے دوران نیب آرڈیننس کے سیکشن 10 کے تحت 43 مجرموں کو سزا دلوائی اور ان سے اربوں روپے وصول کر کے قومی خزانہ میں جمع کئے گئے۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے نیب ہیڈکوارٹرز میں نیب لاہور کی کارکردگی سے متعلق ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کی جس میں 2018 سے 2020 کے دوران نیب لاہور کے مقدمات میں سزا کی شرح کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر، پراسیکیوٹر جنرل اکائونٹیبلٹی سید اصغر حیدر، ڈی جی آپریشن ظاہر شاہ، ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور اور نیب کے دیگر اعلی افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور میجر (ر)شہزاد سلیم نے بتایا کہ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی دانشمندانہ قیادت میں نیب لاہور نے 2018 میں نیب آرڈیننس کے سیکشن 10 کے تحت 28 مجرموں کو سزا دلوائی اور ان سے 1180.442 ملین روپے وصول کئے گئے۔

(جاری ہے)

محمد طاہر خان کے خلاف مقدمہ میں احتساب عدالت نے ان کو 21 اپریل 2020 میں سزا سنائی اور 45 ہزار پائونڈ جرمانہ کیا۔ فیصل کامران اور دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزمان فیصل کامران اور خرم قریشی کو عدالت نے 4 ستمبر 2020 کو بالترتیب 33.1 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔نذیر احمد خان و دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزمان نذیر احمد کو 28.10.2020 کو احتساب عدالت نے 5.119 ملین روپے، 7.288 ملین روپے، 24.706 ملین روپے، 23.412 ملین روپے اور 28.06 ملین روپے کی سزا سنائی گئی۔

ظہیر ناصر و دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزم ظہیر ناصر کو 25.11.2020 کو احتساب عدالت نے 1.5 ملین روپے، ملزم مقصود احمد کو 15 ملین روپے اور ملزم ذیشان احمد 15 ملین روپے کی سزا سنائی۔ اسد کامران و دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزم عدنان قیوم کو 21.12.2020 کو احتساب عدالت نے 7.2 ملین روپے جبکہ ملزم سلیمان فاروق کو 7.2 ملین روپے کی سزا سنائی۔ ڈی جی نیب لاہور نے اجلاس کو یہ بھی بتایا کہ نیب لاہور کی کاوشوں سے مختلف احتساب عدالتوں نے نیب آرڈیننس کی دفعہ 10 کے تحت ملزمان کو سزا سنائی۔

ان کی تفصیل درج ذیل ہے۔ حافظ محمد جاوید چیمہ و دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزم حافظ جاوید چیمہ اور ملزم سلیم چیمہ کو 18.05.2019 کو احتساب عدالت نے 6.48 ملین روپے، 6.48 ملین روپے کے جرمانہ کی سزا سنائی۔ نیب آرڈیننس کی دفعہ 10 کے تحت سزا یافتہ 28 افراد کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔ خواجہ محمد تنولی و دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزمان خواجہ محمد تنولی اور محمد خلیل فیروز کو احتساب عدالت نے 03.03.2018 کو 19.028 ملین روپے اور 19.028 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔

ملزم نعیم امداد کو احتساب عدالت نے 26.04.2018 کو 3.59 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ طارق محمود و دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزمان طارق محمود، ابوذر جعفری کو 31.05.2018 کو احتساب عدالت نے 1.41 ملین روپے اور 1.41 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ ابوذر جعفری کے خلاف مقدمہ میں 31.05.2018 کو احتساب عدالت نے 58.27 ملین روپے کی سزا سنائی۔ شاہد حسن اعوان و دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزمان شاہد حسن اعوان، زبیر علی خان، ماجد رشید، ذکاء ا? خان شنواری اور رفعت شاہد حسن کو 23.06.2018 کو احتساب عدالت نے تمام ملزمان کو الگ الگ 805 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔

محمد اعظم چشتی و دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزمان محمد اعظم چشتی، محمد ذیشان علی، عامر شفیق اور عامر عباس کو 23.06.2018 کو احتساب عدالت نے تمام ملزمان کو الگ الگ 43.04 ملین روپے کے جرمانہ کی سزا سنائی۔ محمد اعظم چشتی و دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزمان محمد اعظم چشتی، محمد ذیشان علی، عامر شفیق اور عامر عباس چوہدری کو 23.06.2018 کو احتساب عدالت نے ہر ملزم کو الگ الگ 1.196 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔

ظل باجاالدین کو 23.06.2018 کو احتساب عدالت نے 32.311 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ ملزم محمد عامر ندیم کو 23.06.2018 کو احتساب عدالت نے 11.685 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ نجم الثاقب کو 23.06.2018 کو احتساب عدالت نے 118.27 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ ملزم عبد الرحمن کو 31.10.2018 کو احتساب عدالت نے 28.52 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ یعقوب لونہ و دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزمان میاں غلام علی، یعقوب لونہ، ذکا اللہ بھٹی، احمد شاہ، اسد علی اور ریاض بھٹی کو 20.11.2018 کو احتساب عدالت نے ہر ملزم کو الگ الگ 58.145 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے ڈی جی نیب لاہور میجر ر شہزاد سلیم کی قیادت میں نیب لاہور کی کارکردگی کو سراہا۔