مقبوضہ کشمیر، حریت کانفرنس کی خوف و دہشت کا ماحول قائم کرنے کی مذمت

عالمی برادری تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کرے، بیان بھارت نے پاکستان کے چند مقامات پر تشدد کے کچھ واقعات کوبہانہ بناکر پاکستان کے خلاف مذموم پروپیگنڈا شروع کیا ہے،رپورٹ

منگل 20 اپریل 2021 23:31

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اپریل2021ء) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ علاقے کے اطراف واکناف میں قابض بھارتی فورسز کے مظالم اور خواتین اور بچوں سمیت کشمیریوں کے لئے خوف و دہشت کا ماحول قائم کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں مارشل لاء جیسی صورتحال ہے جہاں قابض بھارتی فوجیوںنے رمضان المبارک میں بھی رات کے وقت چھاپوں کی وجہ سے کشمیری عوام کاجینا دوبھر کر رکھا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ اپنے ناقابل تنسیخ حق،حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر آزادی پسند قیادت کو جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کے تحت گرفتار کیاگیاہے ۔

(جاری ہے)

حریت کانفرنس نے کہاکہ تلاشی اور محاصرے کی نام نہاد کارروائیوں کے نام پر کشمیری نوجوانوںکو شہید کیاجارہا ہے ۔دیگر حریت رہنمائوں اور تنظیموں بشمول شبیراحمد ڈار ، یاسمین راجہ ، محمد اقبال میر، فردوس احمد شاہ ، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، جموںوکشمیر پیپلز لیگ اور جموںوکشمیر ماس موومنٹ نے اپنے بیانات میں عالمی برادری اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ مظالم کا سلسلہ بند کرانے اور کشمیریوںکی خواہشات کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔

انہوںنے ممتا ز آزادی پسند رہنماء ایس حمید وانی کو انکے یوم شہادت پر زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ انسانی حقوق کے علمبردار محمد احسن اونتو نے ایک بیان میں بھارت پر زوردیا ہے کہ وہ بڑھتی ہوئی کورونا وبا کے پیش نظر امرناتھ یاترا فوری طورپر منسوخ کرے ۔دریں اثناء سحری ، افطاری اور تراویح کے دوران بجلی کی بندش کے خلاف لوگوں نے پلوامہ، بارہمولہ اور سرینگر اضلاع کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے ۔

بھارتی حکومت کی اسلام دشمن اور کشمیر دشمن پالیسیوں کے خلاف پلوامہ کے علاقے لتر میں لوگ سحری کے وقت گھروں سے باہر نکل آئے اورلتر پلوامہ سڑک کو بند کردیا۔ بھارتی فورسز کو سڑک کھولنے کے لئے مداخلت کرنا پڑی۔ سوپور کے مختلف علاقوں میں لوگوں نے قابض حکام کے ظالمانہ رویے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ سحری اور افطاری کے اوقات میں بجلی کی بندش بڑھ گئی ہے۔

کشمیری میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیاہے کہ بھارت نے پاکستان کے چند مقامات پر تشدد کے کچھ واقعات کوبہانہ بناکر پاکستان کے خلاف مذموم پروپیگنڈا شروع کیا ہے۔ اس سلسلے میں زیادہ تر ٹویٹس بھارت سے کئے جاتے ہیں۔ رپورٹ میں امریکہ اور فرانس جیسے ترقی یافتہ ممالک میں بھی پیش آنے والے ایسے واقعات کا حوالے دیتے ہوئے کہاگیا ہے کہ بھارت یہ غلط تاثر دینے کی کوشش کر رہا ہے کہ پاکستان کو خانہ جنگی جیسی صورت حال کا سامنا ہے۔

بھارتی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے بھارت کے خلاف کشمیریوں میں پائے جانے والے غم وغصے اورنفرت کودور کرنے کے لئے فوجی گاڑیوں پر لگنے والے سرخ جھنڈوں کوسفید اور نیلے رنگ کے جھنڈوں سے تبدیل کر دیا ہے۔ امورکشمیر کے ماہرین نے فوج کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری بھارتی فوج کو قابض فوج سمجھتے ہیں اور بھارت کے خلاف کشمیریوں میں پائے جانے والے غم وغصے اور نفرت کا براہ راست تعلق متنازعہ علاقے میںبھارتی فوج کی موجودگی سے ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے رہنما محمد فاروق رحمانی نے مظلوم کشمیریوں کے انسانی حقوق کیلئے اٹھنے والی آوازوں کو دبانے کیلئے کشمیر میڈیا سروس کی ویب سائٹ کو بلاک کرنے پر فسطائی بھارتی حکومت کی مذمت کی ہے۔