پھل کھانے پر سنگدل باپ نے سوتیلے بیٹے کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا

سوتیلے بیٹے کو تشدد کا نشانہ بنانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی، ملزم گرفتار

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 21 اپریل 2021 12:41

پھل کھانے پر سنگدل باپ نے سوتیلے بیٹے کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 اپریل 2021ء) : بچے سب کے سانجھے ہوتے ہیں لیکن آج کل کے دور میں کوئی اپنے سگے بچوں کو اذیت پہنچانے سے گریز نہیں کرتا تو سوتیلے بچوں سے کیا پیار کرے گا۔ سوتیلے بچوں سے پیار تو دور کوئی ان سے انسانیت کا رشتہ بھی نہیں رکھنا چاہتا ، یہی وجہ ہے کہ آئے روز خبروں میں سوتیلی ماں کے بچوں اور سوتیلے باپ کے بچوں پر تشدد سننے کو ملتا ہے لیکن کوئی انسانیت کے جذبے سے عاری ان لوگوں کو کچھ نہیں کہہ پاتا۔

حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک ایسی ہی ویڈیو وائرل ہوئی جس میں سوتیلے باپ کو ایک بچے پر بہیمانہ تشدد کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ یہ ویڈیو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جہاں صارفین نے ویڈیو میں موجود شخص پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس کے بچے پر کیے جانے والے تشدد کی شدید مذمت کی اور ملزم کی فوری گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا۔

(جاری ہے)

ویڈیو میں موجود شخص سے متعلق معلومات حاصل ہونے پر علم ہوا کہ یہ واقعہ تھانہ بنی کے علاقے پھگواڑی کے رہائشی طیب کے ساتھ ہوا۔

اور سوتیلے باپ نے کم سن بچے کو صرف اس لیے تشدد کا نشانہ بنایا کیونکہ اُس نے پھل کھا لیا تھا۔ ویڈیو میں دیکھا گیا کہ سفاک شخص نے بچے کو مسلسل پلاسٹک کے پائپ سے مارا۔ ویڈیو میں بچے کی بلکنے اور تکلیف سے کراہنے کی آواز بھی سنی گئی۔ بچہ باپ سے مسلسل کہہ رہا تھا کہ پاپا میں نے فروٹ نہیں کھایا ساتھ میں دور بیٹھی ماں بار بار چلا کر کہہ رہی نوید اتنی مار کھالی اس نے بتا دیا، پھر بھی نوید نہ سنبھلا اور بچے کو مارتا رہا، اور اُس وقت تک مارا جب تک اسے سکون نہیں ملا۔

ویڈیو وائرل ہونے کے بعد راولپنڈی تھانہ بنی پولیس نے سنگدل باپ محمد نوید کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔ ایس ایچ او بنی شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ملزم درزی ہے جس کے سوتیلے بیٹے کے علاوہ 2 بچے ہیں۔ ابتدائی تفتیش میں ملزم نے پولیس کو بتایا کہ بچے نے کیلے کھائے جس پر سمجھا رہا تھا ۔ پولیس نے بچے کو میڈیکل کے لیے اسپتال منتقل کردیا ۔ سوشل میڈیا پر وائرل اس ویڈیو کو آپ بھی ملاحظہ کیجئیے:

متعلقہ عنوان :