کورونا کی صورتحال تشویشناک ہوگئی ، بڑے بڑے شہر بند کرنا پڑیں گے ، اسد عمر

رواں ہفتے کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے ، ابھی بڑے شہر بند نہیں کررہے لیکن صرف چند دن کی گنجائش رہ گئی ہے ، کچھ نئے فیصلے کیے ہیں ، جمعہ سے نئی بندشوں کا آغاز کریں گے ، سر براہ این سی او سی کی پریس کانفرنس

Sajid Ali ساجد علی بدھ 21 اپریل 2021 13:01

کورونا کی  صورتحال تشویشناک ہوگئی ،  بڑے بڑے شہر بند کرنا پڑیں گے ، اسد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 اپریل2021ء)  وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و سربراہ این سی او سی اسد عمر نے کہا ہے کہ کورونا کی وجہ سے بڑے بڑے شہر بند کرنا پڑیں گے ، کچھ نئے فیصلے کیے ہیں، جمعہ سے نئی بندشوں کا آغاز کریں گے ، ابھی بڑے شہر بند نہیں کررہے، چند دن کی گنجائش رہ گئی ہے ، صوبوں کی مدد کے لیے وفاق تیار کھڑا ہے۔ تفصیلات کے مطابق این سی او سی اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اسد عمرنے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ اس بار کورونا سے حفاظتی تدابیر دیکھنے میں نہیں آرہیں ، این سی او سی میں کورونا صورتحال کا جائزہ لیا اور صورتحال اچھی نظر نہیں آرہی ، اس وقت 4500 سے زائد لوگ آکسیجن پر ہیں جب کہ گزشتہ سال جون میں 3400 لوگ آکسیجن پر تھے ، گزشتہ سال قوم نے ایس او پیز پر عمل کیا، اس مرتبہ عمل نہیں ہورہا ، قوم بھی عمل نہیں کررہی ، انتظامیہ بھی کارروائی نہیں کررہی۔

(جاری ہے)

سربراہ این سی او سی نے بتایا کہ کورونا کی شرح مردان میں 33، پشاور 26، بہاول پور 38 فیصد ہے ، سندھ میں بھی کورونا کا پھیلاؤ بڑھ رہا ہے، بڑے شہروں میں کورونا کی شرح میں تشویشناک اضافہ ہو رہاہے جہاں روزانہ 600 مریض اسپتال پہنچ رہے ہیں، آکسیجن پر مریضوں کی تعداد4ہزار سے بڑھ گئی ہے ، جس کی وجہ سے آکسیجن کی سپلائی چین بھی 90 فیصد بڑھ گئی ہے ، جب کہ آکسیجن بنانے کی گنجائش لاتعداد نہیں ہے ، کئی شہروں میں وینٹی لیٹرز کا استعمال 80 فیصد سے زیادہ ہے، کورونا کے مثبت کیسز کی وجہ سے اسپتالوں میں دباؤ بڑھ رہاہے ، رواں ہفتے کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے ، کوششوں سے کورونا کے پھیلاؤ کو کچھ کم کیا ہے۔

دوسری طرف عالمی ادارہ صحت نے بھی خبردار کیا ہے کہ دنیا میں کورونا آنے کے بعد ایک ہفتے میں سب سے زیادہ خطرناک شرح سے کیسز بڑھنے لگے کیوں کہ کورونا وائرس کے کیس لگاتار 8 ہفتوں سے خطرناک شرح سے بڑھ رہے ہیں جب کہ گزشتہ ہفتے 5 اعشاریہ 2 ملین سے زیادہ نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے اور یہ شرح کورونا وائرس شروع ہونے کے بعد ایک ہفتے میں سب سے زیادہ ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈ روس نے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ اب کورونا کی زد میں نوجوان بھی آرہے ہیں، 25 سے 59 سال کی عمر کے لوگوں میں انفیکشن اور اسپتال میں داخل ہونے کی شرح خطرناک حد تک بڑھ رہی ہے ، گزشتہ ہفتے 5 اعشاریہ 2 ملین سے زیادہ نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے اور یہ شرح کورونا وائرس شروع ہونے کے بعد ایک ہفتے میں سب سے زیادہ ہے ، اس کے علاوہ وائرس سے ہونے والی اموات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے اور کورونا سے اب تک باضابطہ طور پر 30 لاکھ سے زیادہ افراد کا انتقال ہوچکا ہے جن میں 10 لاکھ اموات کو پہنچنے میں 9 ماہ لگے لیکن 20 لاکھ تک پہنچنے میں صرف 4 ماہ اور 3 لاکھ اموات تک پہنچنے میں 3 ماہ لگے۔