افریقی ملک چاڈ کا صدر باغیوں سے لڑائی میں جاں بحق، بیٹا عبوری صدر نامزد

ادریس ڈیبے لڑائی کے دوران زخمی ہوگئے اور دارالحکومت منتقلی کے دوران دم توڑ گئے،فوجی ترجمان

بدھ 21 اپریل 2021 13:30

نجامینے (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2021ء) افریقی ملک چاڈ کے صدر ادریس ڈیبے ملک کے شمالی علاقوں میں باغیوں کے خلاف براہ راست لڑائی میں حصہ لیتے ہوئے ملک میں 30 برس سے زائد عرصہ حکمرانی کے بعد جاں بحق ہوگئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق فوج کے ترجمان اعظم برمیندو نے کہاکہ ادریس ڈیبے کے بیٹے محمت کاکا کو ملٹری کونسل کے افسران نے عبوری صدر نامزد کردیا ۔

فوج کے ترجمان نے کہا کہ ادریس ڈیبے نے جب بھی ملک کے اداروں کو خدشات لاحق ہوئے تو اپنا کردار ادا کیا اور آپریشن کا کنٹرول سنبھالا اور لیبیا کی طرف سے ہونے والے دہشت گردی کے حملوں کا بہادری سے مقابلہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ادریس ڈیبے لڑائی کے دوران زخمی ہوگئے تھے اور دارالحکومت منتقلی کے دوران دم توڑ گئے۔

(جاری ہے)

چاڈ کی حکومت اور قومی اسمبلی کو توڑ دیا گیا اور شام 6 بجے سے صبح 5 بجے تک ملک بھر میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔

فوج کے ترجمان نے کہا کہ نیشنل کونسل آف ٹرانزیشن نے چاڈ کے شہریوں کو یقین دلایا کہ امن، سلامتی اور ملک کی سرحدوں کی حفاظت کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے گئے ہیں۔ادھرفرانسیسی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ آج ہم نے ایک بہادر دوست اور چاڈ نے ایک عظیم سپاہی کو کھو دیا ہے۔ادریس ڈیبے صدارتی انتخاب میں کامیابی کے اعلان کے چند روز بعد ہی لڑائی میں جاں بحق ہوگئے جبکہ وہ چھٹی مدت کے لیے منتخب ہوئے تھے تاہم اہم اپوزیشن نے ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کردیا تھا۔چاڈ میں 30 برسوں سے حکمرانی کرنے والے ادریس ڈیبے روان ہفتے کے آغاز میں اگلے محاذ کا دورہ کیا جہاں باغیوں اور فوج کے درمیان لڑائی جاری تھی اور وہ اکثر فوج کے ساتھ یک جہتی کے لیے محاذ کا دورہ کیا کرتے تھے۔