محکمہ زراعت کی گندم سٹور کرنے سے قبل گوداموں کو 48 گھنٹوں کیلئے ہوا بند رکھنے کی ہدایت

جمعرات 22 اپریل 2021 11:52

محکمہ زراعت کی گندم سٹور کرنے سے قبل  گوداموں کو 48 گھنٹوں کیلئے ہوا ..
فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اپریل2021ء) محکمہ زراعت نے گندم سٹور کرنے سے قبل کیڑے مکوڑوں سے بچاؤ کیلئے سپرے اور گوداموں کو 48 گھنٹوں کیلئے ہو ابند رکھنے کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ تمام افراد جو گندم کو ذخیرہ کرنا چاہتے ہوں وہ گند م ذخیرہ کرنے سے قبل سٹورز کی اچھی طرح صفائی کرتے ہوئے زہر کے محلول کا سپرے یقینی بنائیں تاکہ گودام ہرقسم کے کیڑے مکوڑوں اور دیگر بیماریوں سے پاک ہو جائے۔

محکمہ کے ترجمان نے کہا کہ سپرے کے بعد گودام کو 2دن کیلئے مکمل طور پر ہوا بند رکھا جائے تاکہ اس کے دیر پا اثرات مرتب ہونے سمیت اس میں موجود ہرقسم کے کیڑے مکوڑوں کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔ انہوں نے کہاکہ جب گودام کو کھولا جائے تو کوئی بھی شخص 4سے6گھنٹے تک گودام میں داخل نہ ہو تاکہ اس کے زہریلے اور مضر صحت اثرات سے بچنا ممکن ہو سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ گودام میں کیڑے مکوڑوں کے حملہ سے بچاؤ کیلئے ایلومینیم فاسفائیڈ، میتھائل برومائیڈ، سوڈیم سایانائیڈوغیرہ کا استعمال کیاجاسکتاہے۔

انہوں نے کہاکہ ہر 15دن بعد سٹور کا معائنہ بھی جاری رکھنا چاہیے تاکہ گندم کو ہر قسم کے نقصان سے بچایاجاسکے۔انہوں نے کہا کہ گھریلو افراد گندم کو بھڑولوں اور بوریوں میں ذخیرہ کرتے وقت ان میں نیم کے پتے ضرور رکھیں تاکہ گند م کو حشرات الارض اور ممکنہ بیماریوں کے خدشات سے بچانا ممکن ہوسکے۔ انہوں نے بتایاکہ گندم کو محفوظ کرناایک بہت بڑا مسئلہ ہے جس کیلئے کاشتکاروں، کسانوں اور عام افراد کو خصوصی رہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ عام طور پر کاشتکار اور بڑی تعداد میں گھریلو افراد سال بھر کی گندم لے کر گھروں یا ڈیروں پر بھڑولوں اور بوریوں میں ذخیرہ کرلیتے ہیں لیکن اکثر اوقات یہ گندم حفاظتی تدابیر پر عملدرآمد نہ ہونے سے خراب ہوناشروع ہوجاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ دیہاتوں میں کسان کھانے اور بیج کیلئے اناج تقریباً ایک ہی جگہ ذخیرہ کرلیتے ہیں اور اس مقصد کیلئے وہ پٹ سن کی بوریوں میں اناج بھر کر گھر کے کمروں یا برآمدوں میں اینٹوں کے اوپر یا لکڑی کے تختوں پر رکھ دیتے ہیں اسی طرح بعض افراد صحن میں رکھے گارے یا لوہے کے بھڑولوں میں بھی اناج ذخیرہ کرتے ہیں جنہیں حشرات الارض کے ساتھ ساتھ درجہ حرارت میں کمی بیشی بھی متاثر کرتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ حفاظتی اقدامات پر عمل کرکے گندم کو خراب ہونے سے بچایاجاسکتاہے۔

متعلقہ عنوان :