بھارت میں کورونا کیئرسینٹر میں آتشزدگی، 13مریض ہلاک

آگ آئی سی یو کے اے سی یونٹ میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔ ابتدائی رپورٹ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 23 اپریل 2021 11:26

بھارت میں کورونا کیئرسینٹر میں آتشزدگی، 13مریض ہلاک
مہاراشٹر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 اپریل 2021ء) : بھارتی ریاست مہاراشٹر کے کورونا کئیر سینٹر میں آتشزدگی سے کورونا وائرس سے متاثر 13 مریض ہلاک ہوگئے۔ پولیس کے مطابق اسپتال کے انتہائی نگہداشت کے کمرے(آئی سی یو) میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس کے بعد متاثرہ مریضوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔ آتشزدگی کے واقعہ کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق آگ آئی سی یو کے اے سی یونٹ میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔

واقعہ صبح 3 بجے پیش آیا جس کے سبب 13 مریض ہلاک ہو گئے۔ رپورٹ کے مطابق تشویشناک حالت میں ان مریضوں سمیت 21 مریضوں کو دوسرے اسپتال منتقل کیا گیا ۔ مرنے والوں میں آٹھ مرد اور پانچ خواتین شامل ہیں جن کی شناخت کی جا رہی ہے۔ حکام کے مطابق مرنے والوں میں 6 بزرگ مریض تھے۔

(جاری ہے)

فائر بریگیڈ حکام کے مطابق آگ پر دو گھنٹے بعد قابو پالیا گیا تھا۔

مہاراشٹر کے وزیر اعلٰی ادھو ٹھاکرے نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ بھارتی حکومت نے مرنے والوں کے لواحقین کے لیے 2 لاکھ روپے فی کس اورمتاثرین کے لیے 50 ہزار روپے فی کس دینے کا اعلان کیا ہے۔ یاد رہے کہ دو روز قبل ہی مہاراشٹر کے ایک اسپتال میں آکسیجن کی عدم دستیابی سے کم از کم 22 کورونا وائرس کے مریض جاں بحق ہوگئے تھے۔ آکسیجن لیک ہونے کی وجہ سے تقریباً آدھے گھنٹے تک اسپتال میں آکسیجن کی رسد معطل رہی۔

خیال رہے کہ بھارت کے مختلف علاقوں میں کورونا وائرس کی وبا کا قہر جاری ہے اور اس میں کمی کے بجائے دن بہ دن مزید اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ بھارت اس وقت دنیا میں کورونا کے پھیلاؤ کا نیا مرکز بنتا جا رہا ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں تقریبا ًتین لاکھ 15 ہزار کورونا سے متاثرین کے نئے کیسز درج کیے گئے۔ دنیا کے کسی ملک بھی میں ایک دن کے اندر اب تک کا یہ سب سے بڑا اضافہ ہے۔

بھارت میں گزشتہ ایک دن کے دوران 2 ہزار 104 مزید افراد کی موت بھی ہوگئی۔ یہ اعداد و شمار سرکاری ہیں جبکہ بعض آزاد ذرائع کے مطابق اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔ اسپتالوں میں آکسیجن کی کمی کے حوالے سے دو روز قبل دہلی ہائی کورٹ میں ایک کیس پر سماعت ہوئی جس میں عدالت نے مودی حکومت کی سخت الفاظ میں سرزنش کی اور کہا کہ حکومت آخر عوام کی زندگیوں کے تئیں اس قدر لاپرواہ اور بے حس کیسے ہو سکتی ہے۔

آکسیجن کی کمی کی وجہ سے آپ لوگوں کو اس طرح مرنے کے لیے نہیں چھوڑ سکتے۔ بھیک مانگ کر، ادھار یا پھر چوری کر کے جیسے بھی بن پڑے، آکسیجن کا انتظام کریں، یہ آپ کا کام ہے۔ جبکہ کورونا وائرس کے متاثرین کی تیزی سے بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے ملکی نظام صحت زبردست دباؤ میں ہے اور اب بیشتر اسپتالوں کی جانب سے الرٹ جاری کیا جا رہا ہے کہ ان کے پاس آکسیجن تقریباً ختم ہو چکی ہے۔