ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل ہونے والی خاتون پروفیسر بیٹے کے سر پر سہرا سجا نہ دیکھ سکیں

خاتون پروفیسر کے بیٹے کی 25 مئی کو ہونے والی بیٹے کی شادی بھی ملتوی کردی گئی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 23 اپریل 2021 12:38

ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل ہونے والی خاتون پروفیسر بیٹے کے سر پر سہرا سجا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 اپریل 2021ء) : کراچی کے علاقہ ضلع وسطی میں ڈاکوؤں نے ریٹائرڈ خاتون پروفیسر نسرین نگہت کو قتل کر دیا جس سے نشرین نگہت کے گھر میں بیٹے کی شادیوں کی خوشی ماتم میں بدل گئی۔ واردات21 اپریل شام ساڑھے چار بجے کے قریب ضلع وسطی کے علاقے غریب آباد انڈر پاس کے قریب پیش آئی۔ گلستان جوہر بلاک 8 کی رہائشی 60 سالہ ریٹائرڈ پروفیسر نسرین نگہت اپنے شوہر اور دو بیٹیوں کے ہمراہ اپنے اکلوتے بیٹے کی شادی کی تیاریوں کے لیے خریدرای کرنے بازار کے لئے نکلی تھیں اور غریب آباد انڈر پاس کے قریب گاڑی میں بیٹھے مارکیٹ سے بیٹے کی واپسی کے منتظر تھے کہ ڈاکوؤں نے گھیر لیا اور چھینا جھپٹی کی کوشش کی اور گولی چلادی۔

گولی لگنے سے خاتون پروفیسر اور ان کے شوہر عرفان احمد دونوں ہی لہولہان ہوگئے، جنھیں فوری نجی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے خاتون پروفیسر نسرین نگہت دم توڑ گئیں جبکہ انکے شوہر کو طبی امداد دے کر فوری جان بچالی گئی جن کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹ کے مطابق 25 مئی کو شادی میں شرکت کے لیے آنے والے مہمان تعزیت کرنے والوں کاحصہ بن گئے ، نسرین نگہت کی ڈاکوؤں کے ہاتھوں موت نے خوشیوں سے بھرے گھر کو ماتم کدہ میں تبدیل کر دیا۔

نسرین نگہت نے اپنے بیٹے کی دلہن کی لیے شادی کا لہنگا بھی خرید رکھا تھا جو اب الماری کی زینت بن کر رہ گیا جبکہ 25 مئی کو ہونے والی بیٹے کی شادی بھی ملتوی کردی گئی ہے۔ ریٹائرڈ پروفیسر نسرین نگہت کے شوہر عرفان احمد خان نے نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میری بیوی دنیا سے چلی گئی میرے پاس غم بیان کرنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔ جبکہ نسرین نگہت کے بیٹے محمد حسان خان کا کہنا تھا کہ سوچا نہیں تھا کہ عید پر ہماری ماں ہمارے ساتھ نہیں ہوں گی، میری شادی کی تیاریوں میں بہت خوش اور مصروف تھیں، دلہن کے لیے جوڑا اور میری شیروانی بھی خرید لی تھی کچھ خریداری باقی تھی لیکن ایسے موقع پر یہ واقعہ پورے خاندان کو سوگوار کرگیا ہے۔