کورونا کو شکست دینے کے باوجود لوگوں میں موت کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف

وائرس کی تشخیص کے 6 ماہ بعد موت کا خطرہ ہوتا ہے۔ تحقیق سامنے آ گئی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 23 اپریل 2021 12:54

کورونا کو شکست دینے کے باوجود لوگوں میں موت کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 اپریل 2021ء) : کورونا کو شکست دینے کے باوجود لوگوں میں موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ یہ انکشاف حال ہی میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق میں سامنے آیا جس کے مطابق عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران حالیہ مہینوں میں یہ واضح ہوچکا ہے کہ کووڈ 19 ، یہاں تک کہ معمولی بیمار ہونے والے کچھ افراد کو صحتیابی کے بعد کئی ماہ تک مختلف طبی مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔

ایسے افراد کے لیے لانگ کووڈ کی اصطلاح استعمال ہوتی ہے اور اس حوالے سے اب تک کی سب سے بڑی اور جامع تحقیق کے نتائج سامنے آئے ہیں۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسین کی اس تحقیق میں ثابت کیا گیا کہ کووڈ 19 کو شکست دینے والے بشمول ایسے مریض ، جن میں بیماری کی شدت معمولی تھی، میں وائرس کی تشخیص کے 6 ماہ بعد موت کا خطرہ ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

طبی جریدے جرنل نیچر میں 22 اپریل کو شائع ہونے والی تحقیق میں شامل محققین کا کہنا تھا کہ تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ کووڈ 19 کی تشخیص کے 6 ماہ بعد موت کا خطرہ موجود ہے، چاہے مریض میں بیماری کی شدت معمولی ہی کیوں نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ 19 کے صحت پر مرتب ہونے والے طویل المعیاد اثرات یا لانگ کووڈ آنے والے مہینوں یا برسوں میں امریکہ میں صحت کے بڑے بحران کا باعث ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ تین کروڑ سے زیادہ امریکی شہری اس وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں اور لانگ کووڈ کا بوجھ یقینی ہے، درحقیقت بیماری کے اثرات کئی برسوں بلکہ دہائیوں تک موجود رہ سکتے ہیں۔ تحقیق میں ثابت ہوا کہ کووڈ 19 کو شکست دینے کے بعد (بیماری کے اولین 30 دن کے بعد) مریضوں میں اگلے چھ ماہ میں موت کا خطرہ عام آبادی کے مقابلے میں لگ بھگ 60 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔