آرمی چیف کی صحافیوں سے ملاقات پر لیگی رہنما کا ردِعمل

عمران خان قیادت کی ساری صلاحیتیں کھو چکے اس لیے آرمی چیف نے صحافیوں کو بلاکر پاک بھارت مذاکرات پر اعتماد میں لیا،کیا یہ کام حکومت نہیں کر سکتی تھی۔ طلال چوہدری

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 27 اپریل 2021 15:25

آرمی چیف کی صحافیوں سے ملاقات پر لیگی رہنما کا ردِعمل
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 اپریل 2021ء) :پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے صحافیوں کی ہونے والی ملاقات پر ردعمل دے دیا۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر خبریں آرہی ہیں کہ چیف آف آرمی سٹاف نے صحافیوں کو بلاکر پاک بھارت مذاکرات پر اعتماد میں لیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر دو سے تین مہینے سے بات چیت ہو رہی ہے لیکن وزیر خارجہ اس بات سے انکار کر رہے ہیں،ان کا کہنا تھا کہ عمران خان قیادت کی ساری صلاحیتیں کھو چکے ہیں جس طرح آرمی چیف نے صحافیوں کو اعتماد میں لیا ہے کیا حکومت پارلیمانی رہنماؤں کو اعتماد میں نہیں لے سکتی۔

مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے مزید کہا کہ تمام سیاسی قیادت کو اعتماد میں لیے بغیر مسئلہ کشمیر کا کوئی مستقل حل ممکن نہیں۔

(جاری ہے)

پروگرام میں موجود سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری کا کہنا ہے کہ سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے دور میں مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے 95 فیصد پیشرفت ہو چکی تھی۔خورشید قصوری کا کہنا تھا کہ بھارت سے کیے گئے مذاکرات کے 12 نکات تھے جس کا پہلا نقطہ کشمیر سے بھارتی فوجیوں کا انخلا تھا۔

15 سال بعد معاہدے میں نظر ثانی کی گنجائش نہیں رکھی گئی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کے علاوہ پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی پر بھی جنگ ہوسکتی ہے۔مسئلہ کشمیر کے حل تک حالات بہتر نہیں ہو سکتے اور جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوتا یہ خطہ دنیا سے پیچھے رہے گا۔لیکن اس سے پہلے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی روکنا ہے تا کہ مذاکرات کے لیے سازگار ماحول بنایا جا سکے۔ خورشید قصوری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب بدلنے کے قوانین پر ہمیں بات کرنے کی ضرورت ہے اس کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل ہے۔