'صوبہ الّاذقیہ میں اسرائیل کے فضائی حملے' شام کا دعوی

DW ڈی ڈبلیو بدھ 5 مئی 2021 10:20

'صوبہ الّاذقیہ میں اسرائیل کے فضائی حملے' شام کا دعوی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 05 مئی 2021ء) شام کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس اے این اے کا کہنا ہے کہ شام کے فضائی دفاعی نظام نے پانچ مئی بدھ کے روز شمال مغربی علاقے میں مبینہ طور پر ایک اسرائیلی فضائی حملے کا مقابلہ کیا اور اس کے کئی میزائلوں کو ہدف تک پہنچنے سے پہلے ہی مار گرایا۔

شام کا کیا کہنا ہے؟

شام کے سرکاری ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں صوبہ الّاذقیہ کے حفیہ شہر میں بعض اہداف کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔

یہ شہر الّاذقیہ شہر کے مشرق میں واقع ہے اور ریاست کا دارالخلافہ بھی ہے۔ اس کے مطابق اس آپریشن میں صوبہ ہماۃ کے مصیاف شہر کو بھی نشانہ بنا یا گیا۔

اس حوالے سے شامی فوج کے ایک ترجمان کی جانب جاری بیان میں کہا گیا، ''ہمارے فضائی دفاع نے جارحانہ حملہ آور کے میزائلوں کو راستے میں ہی روک لیا اور ان میں سے کچھ کو نیچے گرا دیا۔

(جاری ہے)

''

شام کے سرکاری ٹی وی چینل نے اس آپریشن میں ایک عام شہری کے ہلاک اور ایک خاتون اور اس کے بیٹے سمیت چھ دیگر افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے۔

اطلاعات کے مطابق بدھ کی اولین ساعتوں میں تقریباً دو بجے رات میں اسرائیل نے یہ حملہ کیا تھا۔

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر بعض ویڈیوز بھی پوسٹ کی گئی ہیں جس میں رات کی تاریکی میں بعض ٹھکانوں پر مبینہ حملوں کے بعد شعلے بھڑکتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔ تاہم ابھی تک کسی آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہو پائی ہے۔

اسرائیل شام پر حملے کیوں کرتا ہے؟

اس حملے سے متعلق اسرائیل کی جانب سے ابھی تک کوئی تبصرہ یا بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

عموماً اسرائیل اپنی دیرینہ پالیسی کے تحت ایسے آپریشن سے متعلق خاموش رہتا ہے۔ تاہم اسرائیل اور ایران کے درمیان در پردہ جنگ کی وجہ سے حالیہ مہینوں میں تل ابیب شام میں ایرانی اہداف کو نشانہ بناتا رہا ہے۔

شام میں روسی فوجی اڈے اور اس کی فضائی بیس اسی صوبے الّاذقیہ کے آس پاس ہی واقع ہے اور اگر اسرائیل نے واقعی ان علاقوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے تو اس سے روس کافی ناراض ہو سکتا ہے کیونکہ یہ سب کو معلوم ہے کہ روسی فوجی وہیں تعینات ہیں اور اس علاقے میں بیرونی مداخلت نہ کے برابر رہی ہے۔

ص ز/ ج ا (روئٹرز، اے پی)