چار بچوں کو نہر میں پھینکے کے کیس میں نیا موڑ آ گیا

شوہر کے بیوی پر سنگین الزامات، لڑائی جھگڑا ہونے پر گھر سے باہر نکالا، بچوں کو دھکا دے کر نہر میں پھینکا، ملزم کا بیان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 5 مئی 2021 15:37

چار بچوں کو نہر میں پھینکے کے کیس میں نیا موڑ آ گیا
فیصل آباد ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔05 مئی 2021ء ) گزشتہ روز عید کے کپڑے نہ لے دینے پر والد نے اپنے چار بچوں کو نہر میں پھینک دیا۔تاہم اب اس کے اس کا ایک نیا پہلو بھی سامنے آگیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ملزم کی جانب سے اپنی بیوی پر سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ڈی پی او غلام مبشر میکن نے اس کیس کی تفتیش کیلئے ایڈیشنل ایس پی صدر اور ڈی ایس پی اینٹی آرگنائز کرائم سیل کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دی ہے۔

ذرائع کے مطابق میاں بیوں میں اکثر لڑائی جھگڑا رہتا تھا، دونوں میں 23 اپریل کو بھی لڑائی ہوئی جس کے بعد شوہر نے بیوی کو گھر سے باہر نکال دیا۔خاتون کے مطابق اسے کل ہی پتہ چلا ہے کہ جس دن مجھے گھر سے نکالا اسی دن بچوں کو نہر میں پھینک دیا تھا۔ بچوں کی تلاش کے لئے ریسکیو 1122 کہ غوطہ خوروں کی خدمات حاصل کرلی گئیں ہیں۔

(جاری ہے)

نہر میں بہت پانی کاشدید پریشر اور خیال کیا جا رہا ہے کہ چاروں بچوں کی لاشوں کسی دور دراز علاقے میں پہنچ گئی ہیں۔

نہر کو بند کروانے کے لیے محکمہ انہار کو آگاہ کردیا گیا ہے۔خیال رہے کہ فیصل آباد کے رہائشی باپ محمد محسن ولد نصیر احمد نے اپنے 4 بچوں حوریہ، عروہ، نمرہ،ذوالقرنین کو بھکھی نہر میں پھینک دیا تھا،۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم غربت کے باعث بچوں کو عید کے کپڑے نہ بنا سکا تو چار روز قبل عید شاپنگ کے بہانے بچوں کو لے گیا اور تین بیٹیوں سمیت ایک بیٹے کو نہر میں پھینک دیا۔ ملزم نے واپسی پر بچوں کو لاہور میں رشتے دار کے گھر چھوڑنے کا ڈرامہ کیا تھا ہم بیوی کے تھانے میں درخواست دینے پر ملزم کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔تفتیش کے دوران ملزم نے بچے نہر میں پھینک کر مارنے کا اعتراف کر لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی نشاندہی پر بھکھی نہر میں بچوں کی لاشوں کی تلاش جاری ہے

متعلقہ عنوان :