میڈیکل کے ایک طالب علم نے شفاء انٹرنیشنل ہسپتال اسلام آباد اور معروف پلاسٹک سرجن کے خلاف غلط علاج کرنے پر کیس دائر کر دیا

اسامہ بابر کی جانب سے سپریم کورٹ کے وکیل انجم ناز ملک کی رفاقت سے شفاء انٹرنیشنل ہسپتال اور اس کے معروف پلاسٹک سرجن کو قانونی نوٹس بھیجا گیا ہے

بدھ 5 مئی 2021 21:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 مئی2021ء) میڈیکل کے ایک طالب علم نے شفاء انٹرنیشنل ہسپتال اسلام آباد اور معروف پلاسٹک سرجن کے خلاف غلط علاج کرنے پر کیس دائر کر دیا ۔تفصیلات کے مطابق میڈیکل کے طالب علم اسامہ بابر کی جانب سے سپریم کورٹ کے وکیل انجم ناز ملک کی رفاقت سے شفاء انٹرنیشنل ہسپتال اور اس کے معروف پلاسٹک سرجن کو قانونی نوٹس بھیجا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی اور غیر اخلاقی اقدامات کے لئے ان کے خلاف کیس دائر کیا جاتا ہے ۔

قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ایم بی بی ایس کے آخری سال کے ہونہار طالب علم اسامہ بابر کا ناک کا آپریشن ہسپتال کے معروف پلاسٹک سرجن نے کیا ۔ طالب علم کا کہنا ہے کہ آپریشن کے باوجود اسے ناک بند ہونے اور سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا جبکہ یہی علامات اسے آپریشن سے پہلے بھی تھیں اور اسے دھوکہ دھی سے ہسپتال میں داخل کیا گیا ۔

(جاری ہے)

طالب علم کے مطابق تقریباً دو سال کی تکلیف کے بعد اس نے جنرل ریٹائرڈ اشفاق سے رابطہ کیا جو کہ آنکھ ، ناک اور گلے کے سپشلسٹ ڈاکٹر ہیں جنہوں نے اسے بتایا کہ اس کا ناک کا مسئلہ ابھی اپنی جگہ موجود ہے اور آپریشن کے ذریعے مسئلے کو ٹھیک نہیں کیا گیا اس پر طالب علم خوفزدہ ہو گیا اور اس نے شفاء انٹرنیشنل ہسپتال کے آنکھ ، ناک اور گلے کے سپشلسٹ شایان شاہد انصاری سے رابطہ کیا انہوں نے جنرل ریٹائرڈ اشفاق کی بات کی تصدیق کی ۔

قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ دھوکہ دھی اور غیر اخلاقی رویئے کی صرف ایک مثال ہے جو کہ ان بڑے ہسپتالوں کی جانب سے تقریباً روزمرہ بنیادوں پر معصوم شہریوں سے روا رکھا جاتا ہے ۔ قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ لاکھوں روپے خرچنے کے باوجود ہسپتال اور اس کے ڈاکٹر نے درست علاج نہیں کیا لہذا علاج کرانے کے اخراجات واپس کئے جائیں اور اس کے ساتھ مختلف ہسپتالوں ، نرسنگ ہوم ، طبی معائنہ اور دیگر اخراجات و فیسوں کی مد میں ہونے والے مالی نقصان کی بھی تلافی کی جائے جو کہ 23 لاکھ 50 ہزار روپے بنتی ہے کیونکہ مذکورہ ہسپتال کی غلط معلومات کی وجہ سے یہ نقصان اٹھانا پڑا ہے ورنہ آپ کے خلاف مناسب قانونی چارہ جوئی کی جائے گی ۔ ۔