کراچی ،حکمرانوں کی آپسی چپقلش اور غلط فیصلوں نے ملک کو بند گلی میں لاکھڑا کیا ہے ،شاہد فراز

جمعرات 6 مئی 2021 00:00

ٰکراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 مئی2021ء) مہاجرقومی موومنٹ (پاکستان) کے وائس چیئر مین شاہد فراز نے عارضی بیت الحمزہ پر کورنگی انڈسٹریل ایریا سے آئے صنعتکاروں کے وفد سے ملاقات میں کہا کہ حکمرانوں کی آپسی چپقلش اور غلط فیصلوں نے ملک کو بند گلی میں لاکھڑا کیا ہے ،بیروزگاری ،معاشی تباہ حالی اور تعلیم سے دوری یہ وہ بنیادی مسائل ہے جنہیں دور کئے بغیر ملک کو ترقی کی پٹری پر نہیں لایا جاسکتا۔

شاہد فراز نے کہا کہ ملک کو معاشی طور مستحکم بنانے کیلئے IMFاور دیگر ممالک پر انحصار کرنے اور سخت شرائط پر قرضے لینے کے بجائے ایسی مربوط اور مستحکم پالیسیاںترتیب دینے کی ضرورت ہے جن سے ناصرف روزگار کے مواقع پیدا ہوسکے بلکہ عوام میں خود اعتمادی اوربااختیار قوم ہونے کا احساس بیدار ہو جو آزاد معاشرے کی عکاسی کا ثبوت ہے۔

(جاری ہے)

شاہد فراز نے کہا کہ IMFکی کڑی شرائط تلے دبے حکمران کٹھ پتلی حکومت سے زیادہ کچھ نہیں جنہیںخارجی،داخلی واقتصادی پالیسیوں سمیت دیگر پالیسیاں بنا کر دی جاتی ہے جن پر عوامی نمائندوں کا ناہی کوئی اختیار ہے اور نا ہی مشورہ دینے کی اجازت ، کیونکہ بااختیار اور خود مختار قوم اور ملک بننے کیلئے سب سے پہلے کشکول توڑنا پڑتا ہے جس کیلئے ہمارے حکمران تیار نہیںجس کا خمیازہ معصوم عوام کو بھگتنا پڑتا ہے کبھی مہنگائی کے نام پر توکبھی غلام قوم ہونے صورت میں۔

شاہد فراز نے کہا کہ صنعتی سیکٹر کے شعبہ جات میں بجلی ، گیس کی قیمتو ں میں اضافے سے ناصرف صنعتی سیکٹر متاثر ہوتا جارہا ہے بلکہ اس سے مرتب ہونے والے نتائج کا براہ راست نقصان عوام کوبھگتنا پڑرہا ہے جبکہ عوام اب مزید کسی امتحان کے متحمل نہیں لہذا حکمران آئندہ انرجی سیکٹر کی قیمتوں میں اضافے سے بچنے اور استحکام کیلئے قانون سازی اور تمام اسٹیک ہولڈر کو اعتماد میں لیکر ملکی سطح کے فیصلے لیں۔

شاہد فراز نے کہا کہ سیاست میں انتقام کا عنصر جمہوریت کیلئے زہر قاتل ہے ،جبکہ فیصلے حقائق اور انصاف پر مبنی ہونے چاہیے ناکہ سیاسی برتری اور اقتدار پر تسلط قائم رکھنے کیلئے غیر جمہوری ہتھکنڈے اختیار کئے جائے اگر کسی نے کوئی کرپشن یا جرم کیا ہے تو سزا بھی ضرور ملنی چاہیے لیکن سزا کا اختیاریا ذمہ داری ؑعدلیہ کا کام ہے سیاسی مخالفین کواپنے حریف کو زیر کرنے کیلئے عدلیہ کے فیصلے سے پہلے اپنا فیصلہ سنانے کا کوئی حق اور اختیار نہیں ، اس سے ناصرف عدلیہ کا تقدس پامال ہوتا ہے بلکہ جمہوری اصولوں کے عین منافی ہی