یروشلم: اسرائیلی پولیس کے ساتھ جھڑپو ں میں22فلسطینی زخمی ہوگئے

پولیس نے یروشلم کے پرانے شہر کے قریب شیخ جراح کے علاقے میں ہونے والی ان جھڑپوں میں 11 افراد کو گرفتار کرنے کی تصدیق کی

جمعرات 6 مئی 2021 21:54

یروشلم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 مئی2021ء) ہلال احمر کا کہنا ہے کہ مشرقی یروشلم میں اسرائیلی پولیس کے ساتھ رات گئے جھڑپوں میں 22 فلسطینی زخمی ہوگئے۔ پولیس نے یروشلم کے پرانے شہر کے قریب شیخ جراح کے علاقے میں ہونے والی ان جھڑپوں میں 11 افراد کو گرفتار کرنے کی تصدیق کی۔یہاں کئی سالوں سے فلسطینیوں اور یہودی آبادی کاروں کے درمیان زمین کے تنازع کے باعث بیامنی میں اضافہ ہوا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق جھڑپوں اور گرفتاریوں کے باوجود فلسطینیوں کا رات گئے شروع ہونے والا احتجاج علی الصبح تک جاری رہا۔شیخ جراح کے علاقے میں 4 فلسطینی خاندانوں کے گھروں کی زمین پر یہودیوں کے ملکیت کے دعوے کا قانونی کیس چل رہا ہے۔رواں سال کے اوائل میں یروشلم کی ضلعی عدالت نے دہائیوں قبل خریداری کا حوالہ دیتے ہوئے حکم دیا تھا کہ یہ گھر قانونی طور پر یہودی خاندانوں کی ملکیت ہیں۔

(جاری ہے)

یہودیوں کا دعویٰ ہے کہ ان کے خاندانوں نے اس جنگ میں اس زمین کی ملکیت کھو دی تھی جس کے نتیجے میں 1948 میں اسرائیل وجود میں آیا تھا۔کیس میں فریق فلسطینی خاندانوں نے یہ گھر اردنی انتظامیہ سے حاصل کرنے کے ثبوت پیش کیے، جو 1948 سے 1967 تک مشرقی یروشلم کو کنٹرول کرتی تھی۔عًمان نے بھی فلسطینیوں کے دعوؤں کے حق میں دستاویزات پیش کی تھیں۔اسرائیل نے مشرقی یروشلم پر 1967 میں قبضہ اور بعد میں الحاق کر لیا تھا جس کو عالمی برادری کے بڑے حصے کی جانب سے تسلیم نہیں کیا جاتا۔

زمین کے حوالے سے عدالتی حکم کے بعد شیخ جراح میں فلسطینی طیش میں آگئے اور ان کا کہنا تھا کہ یہ عربوں کو مشرقی یروشلم سے بے دخل کرنے اور یہودیوں کی آباد کاری کی جانب ایک اور قدم ہے۔ہفتوں سے جاری تصادم کے دوران پولیس نے پانی کی توپوں کا استعمال کیا جبکہ متعدد گرفتاریاں عمل میں آئیں۔اسرائیلی سپریم کورٹ نے فریقین کو سمجھوتہ کرنے کا حکم دیا تھا۔فلسطینی خاتون مونا الکٴْرد نے بتایا کہ 'ہم اسے مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں'۔انہوں نے کہا کہ 'آباد کار چاہتے ہیں کہ ہم ان کے املاک کے حقوق کو تسلیم کریں جو ناممکن ہی'۔یہودی آباد کاری کی تحریک نہالت شیمون کے ایک رکن نے الزام لگایا کہ فلسطینی خاندان کسی بھی طرح کے سمجھوتے سے انکار کر رہے ہیں۔