تاجروں اور مہاجروں کو تنہا نہیں چھوڑیں گی: ڈاکٹر سلیم حیدر

سندھ کے صرف دو شہروں میں تاجروں پر جرمانے ، ان کے کاروبار کی بندش متعصب عمل ہے،چیئرمین ایم آئی ٹی

جمعرات 6 مئی 2021 23:22

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مئی2021ء) مہاجر اتحاد تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر سلیم حیدر نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کراچی اور حیدرآباد کے مہاجروں کے ساتھ اسرائیلیوں کا سا سلوک کررہی ہے۔ پورے سندھ میں سوائے کراچی اور حیدرآباد کے کہیں تاجروں پر جرمانے نہیں ہورہے اور نہ ہی لاک ڈاؤن کے نام پر ان کا معاشی قتل عام کیا جارہا ہے۔

حکومتی فیصلے جو تعصب کی بنیاد پر کئے گئے ہیں انہیں سندھ کے مہاجر اور تاجر تسلیم نہیں کریںگے۔وہ اپنی رہائش گاہ پر ایم آئی ٹی کی ورکنگ کونسل اور مشاورتی کونسل و کراچی ضلع کے عہدیداروں کے اعزاز میں منعقدہ افطار پارٹی سے خطاب کررہے تھے۔ ڈاکٹر سلیم حیدر نے کہاکہ کراچی اور حیدرآباد کی انتظامیہ جس طرح ان دونوں شہروں کے تاجروں کو دیوار سے لگارہی ہے اس کی مثال ماضی میں کہیں نہیں ملتی۔

(جاری ہے)

پوری پوری مارکیٹیں سیل کی جارہی ہے ، دوکانداروں پر منہ مانگے جرمانے عائد کرکے انہیں ہراساں کیا جارہا ہے ، ان کا کاروبار اس حد تک محدود کردیا گیا ہے کہ تاجر اپنی دکانوں کا کرایہ بھی نہیں نکال پارہے ہیں۔ اس کے برعکس کراچی کے کسی اور شہر لاڑکانہ، نواب شاہ، ٹنڈومحمد، ٹنڈوالہیار، شکارپور، جیکب آباد، سکھر، دادو، سیہون سمیت دیگر کسی بھی علاقے میں نہ تو ایس او پیز کے نام پر دوکانداروں کو ہراساں کیا جارہا ہے اور نہ ہی کورونا وائرس کو جواز بناکر کاروبار کی بندش اور لاک ڈاؤن لگایا گیا ہے۔

یہ سارے قوانین اور ساری ایس او پیز صرف کراچی اور حیدرآباد کے تاجروں کیلئے ہی ۔ انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی حکومت کراچی اور حیدرآباد کے تاجروں کو اس حد تک ہراساں کرکے وہ اپنا کاروبار چھوڑ کر چلے جائیں اور ان کی جگہ دیہی سندھ کے وڈیرے یا ہندو بنیئے ان کے کاروبار پر قابض ہوجائیں کی پالیسی پر گامزن ہے۔ لیکن ایم آئی ٹی سندھ کے تاجروں اور مہاجروں کو تنہا نہیں چھوڑے گی ، ہم ہر سطح پر اس ظالم ، جابر اور متعصب حکومت کیخلاف احتجاج بھی کریں گے اور انہیں بے نقاب بھی کیا جائے گا۔