پی سی بی نے کھلاڑیوں اور اسپورٹ اسٹاف کی کوویڈ 19 ویکسینیشن کا پہلا مرحلہ مکمل کرلیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے حکومت پاکستان کے ادارے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر کے اشتراک سے کھلاڑیوں اور اسپورٹ اسٹاف کی کوویڈ 19 ویکسینیشن کا پہلا مرحلہ کامیابی سے مکمل کرلیا ہے

جمعہ 7 مئی 2021 12:00

پی سی بی نے کھلاڑیوں اور اسپورٹ اسٹاف کی کوویڈ 19 ویکسینیشن کا پہلا مرحلہ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 7 مئی2021ء) پاکستان کرکٹ بورڈ نے حکومت پاکستان کے ادارے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر کے اشتراک سے کھلاڑیوں اور اسپورٹ اسٹاف کی کوویڈ 19 ویکسینیشن کا پہلا مرحلہ کامیابی سے مکمل کرلیا ہے۔
اس دوران تینوں طرز کی کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے کھلاڑیوں اور اسپورٹ اسٹاف کی ویکسینیشن کی گئی۔
پاکستان کرکٹ بورڈکو فخر ہے کہ وہ دنیا کاپہلا کرکٹ بورڈ ہےکہ جس نے کورونا وائرس کی عالمی وباء کے دوران اپنے کھلاڑیوں اور اسپورٹ اسٹاف کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایک مربوط ویکسینیشن پروگرام شروع کررکھا ہے۔


پہلے مرحلے میں 57 مینز کرکٹرز اور قومی کرکٹ ٹیم کے اسپورٹ اسٹاف میں شامل 13 ارکان سمیت نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر کے 13 مینز اور ویمنز کوچز کی ویکسینیشن مکمل کی گئی۔

(جاری ہے)

اس دوران متعدد فرنچائز کرکٹرز اور اسپورٹ اسٹاف کے علاوہ ایچ بی ایل پی ایس ایل 2021کے میچز میں شرکت کرنے والے پی سی بی کے میچ آفیشلز (تین میچ ریفریز اور تین امپائرز ) کی بھی ویکسینیشن کی گئی ہے۔


4 مارچ کو کراچی سے شروع ہونے والا ویکسینیشن کا یہ عمل تقریباً 2 ماہ بعد 6 مئی کو ہرارے میں موجود قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کچھ کھلاڑیوں کو ملنے والی دوسری ڈوز کے ساتھ مکمل ہوا۔
اگلے مرحلے میں اب باقی ماندہ ڈومیسٹک کرکٹرز ، قومی خواتین کرکٹرز، ایج گروپ کرکٹرز اور ان کے اسپورٹ اسٹاف کو ویکسینیشن لگائی جائے گی۔ ویکسینیشن کے دوسرے مرحلے کا آغاز جلد کردیا جائے گا۔


سلمان نصیر، سی او او پی سی بی:
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر کا کہنا ہے کہ وباء کے دوران اپنے کھلاڑیوں کی حفاظت کرنا پی سی بی کی ذمہ داری ہے، اس تناظر میں ہم نے ایچ بی ایل پی ایس ایل 2021 کے دوران این سی او سی سے ویکسین مانگی تھیں۔
  انہوں نے کہا کہ ویکسینیشن کا یہ عمل کراچی سے شروع ہوا تھا، جہاں ٹورنامنٹ میں شریک کھلاڑیوں اور اسپورٹ اسٹاف کی ویکسینیشن ہماری پہلی ترجیح تھی۔


چیف آپریٹنگ آفیسر نے کہا کہ کراچی میں ویکسینیشن کے ابتدائی دور کے بعد ، ہم نے جنوبی افریقہ اور زمبابوے کے دوروں سےقبل قومی مینز اسکواڈ میں شامل ان ارکان کی ویکسینیشن بھی کروائی  کہ جو ایچ بی ایل پی ایس ایل کا حصہ نہیں تھے۔
انہوں نے مزیدکہا کہ ہم کھلاڑیوں کے لیے ویکسین کی اہمیت کو تسلیم کرنے اور قومی مفاد کی خاطر  انہیں ترجیح دینے پر این سی او سی کے شکر گزار ہیں کیونکہ ہمارے کھلاڑیوں اور اسپورٹ اسٹاف دونوں کو ہی   قومی اور بین الاقوامی کرکٹ کی وجہ سے بیشتر اوقات  سفر کرنا پڑتا ہے ۔


سلمان نصیر کا کہنا ہے کہ پی سی بی ہر لحاظ سے حکومت کی ویکسینیشن مہم کے شانہ بشانہ ہے اور وہ ایک بار پھر پاکستان کے تمام افراد سے اپنے اور اپنے اہل خانہ کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے ویکسین لگوانے کی اپیل کرتا ہے۔