وزیراعظم عمران خان کے بیان پر فارن سروس کے افسران شدید نالاں، ڈی مورلائزیشن کی لہر دوڑ گئی

وزیراعظم کے بیان نے خاموش رہنے والوں کو بھی بات کرنے پر مجبور کردیا ہے۔ فارن افسران

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 7 مئی 2021 12:56

وزیراعظم عمران خان کے بیان پر فارن سروس کے افسران شدید نالاں، ڈی مورلائزیشن ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 07 مئی 2021ء) : وزیراعظم عمران خان کے فارن افسران کی نو آبادیاتی ذہینیت سے متعلق بیان نے فارن افسران کو شدید ناراض کر دیا ہے، یہی نہیں افسران کے مابین ڈی موریلائزیشن کی ایک لہر بھی دوڑ گئی ہے جبکہ کئی افسران نے وزیراعظم عمران خان کے اس بیان پر غصے کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ شدید ناراضی بھی ظاہر کی۔

قومی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے ایک افسر نے کہا کہ وزیراعظم کے اس تذلیل کرنے والے بیان پر غصہ انتہائی شدید ہے جس نے خاموش رہنے والوں کو بھی بات کرنے پر مجبور کردیا ہے۔ اس بات سے انکار نہیں ہے کہ سمندر پار رہنے والے افراد کو سفارتخانوں میں مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن قومی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے فارن افسران کا کہنا تھا کہ ان مسائل پر وزیراعظم کی اپنی پریزینٹیشن معاملات کی سمجھ کے فقدان کو ظاہر کرتی ہے اور انہوں نے پہلے مسائل کا جائزہ لینے کے بجائے صرف شکایتوں پر انحصار کیا۔

(جاری ہے)

حاضر سروس افسران پیشہ ورانہ نظم و ضبط کی وجہ سے کُھلے عام تو ردِ عمل نہیں دے سکے لیکن سابق فارن سیکریٹریز نے سوشل میڈیا پر وزیر اعظم کے تبصرے کی مذمت کرنے میں پہل کی۔ سابق سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ' وزارت خارجہ پر غیر ذمہ دارانہ تنقید سے سخت مایوسی ہوئی۔ جبکہ ایک اور سابق سیکریٹری خارجہ سلمان بشیر نے ٹوئٹر بیان میں وضاحت کی کہ 'کمیونٹی کو فراہم کی جانے والی عمومی خدمات دیگر محکموں کے دائرہ کار میں آتی ہیں جو پاسپورٹ، نائیکوپ (نیشنل آئڈینٹیٹی کارڈ فار اوورسیز) اور قونصلر تصدیق کے معاملات دیکھتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ میں تعینات افسران کا کہنا تھا کہ ان مسائل کے پسِ پردہ ساختی وجوہات ہیں، اگر اچھی طرح اور غیر جانبدرانہ تحقیقات کی جائیں تو یہ بات واضح ہوجائے کی اس کی وجہ صرف دفتر خارجہ نہیں بلکہ متعدد حکومتی اداروں کی غیر فعالیت ہے ، دفتر خارجہ کو مورد الزام ٹھہرانا حقیقی ساختی مسائل کو کور اپ کرنا ہے۔ وزیراعظم نے بذات خود بھی یہ بات کی کہ زیادہ تر شکایات پاسپورٹ اور شناختی کارڈ سے متعلق ہیں جو وزارت داخلہ اور نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے دائرہ کار میں آتے ہیں۔

یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 19 ممالک میں تعینات افسران سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے سمندر پار تعینات پاکستانی سفارتکاروں کی چونکا دینے والی بے حسی دیکھی ہے۔ انہوں نے بالخصوص سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں موجود سفارتی مشنزپر تنقید بھی کی۔ وزیراعظم نے افسران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ لا تعلق رویہ ناقابلِ معافی اور ناقابل قبول ہے، اپنی نوآبادیاتی دور کی ذہنیت چھوڑیں اور تارکین وطن کے ساتھ اچھا سلوک کریں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے سعودی عرب میں تعینات پاکستانی سفیر راجا اعجاز کو پاکستانی کمیونٹی کی مناسب طرح خدمت نہ کرنے اور نا اہلیت پر معطل کر دیا تھا جس کے بعد ان سمیت 6 سفارتی اہلکاروں کو وطن واپس بُلا لیا تھا۔