بغدادمیںایرانی لیڈروں بل بورڈ ہٹادیئے گئے،عراقی شہری مسرور

بڑے اشتہارات کی طرح کے بل بورڈز ہٹانے پر شہریوں کی نعرے بازی،ویڈیوسوشل میڈیا پر پوسٹ

جمعہ 7 مئی 2021 13:15

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مئی2021ء) عراق کے دارالحکومت بغداد میں شاہراہوں سے ایران کے سابق سپریم لیڈر اور انقلاب کے بانی مرحوم آیت اللہ روح اللہ خمینی ، موجودہ سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای اورسپاہ پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے سابق سربراہ مقتول میجر جنرل قاسم سلیمانی کی تصاویر والے بل بورڈز ہٹا دیے گئے ہیں۔

اس پر عراقیوں نے خوشی کااظہار کیا ہے اور ان کی بعض ویڈیوز سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق ان میں بغداد کے سنی اکثریتی علاقے الاعظمیہ میں عراقی مظاہرین کو روح اللہ خمینی ، آیت اللہ علی خامنہ ای اور قاسم سلیمانی کے بڑے اشتہارات کی طرح کے بل بورڈز ہٹائے جانے پر نعرے بازی کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ القدس فورس کے سابق کمانڈر قاسم سلیمانی 3 جنوری 2020 کو بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر امریکا کے ایک فضائی حملے میں ہلاک ہوگئے تھے۔

ان کے ساتھ عراقی ملیشیاں پر مشتمل الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس بھی مارے گئے تھے۔قاسم سلیمانی اپنی موت کے بعد بھی ایرانی میڈیا کے علاوہ بین الاقوامی میڈیا کی خبروں میں زندہ ہیں۔حالیہ دنوں میں ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کی ایک افشا ریکارڈنگ میں بھی ان کا تذکرہ موجود ہے۔ تین گھنٹے پر محیط اس ریکارڈنگ کو25 اپریل کو لندن سے تعلق رکھنے والے ایران انٹرنیشنل ٹی وی اسٹیشن نے نشر کیا تھا۔

اس میں ایرانی وزیرخارجہ کو سفارت کاری میں فوج کے کردار کا شکوہ کرتے ہوئے سنا گیا تھا۔ان کا کہنا تھامیرا سپاہِ پاسداران انقلاب اور اس کے (مقتول)کمانڈر قاسم سلیمانی کے مقابلے میں سفارت کاری میں بہت کم اثرورسوخ ہے۔ایران کے سپریم لیڈرآیت اللہ علی خامنہ ای نے گذشتہ اتوار کو ایک نشری تقریر میں وزیرخارجہ کی افشا آڈیو ریکارڈنگ میں فوج پر تنقید کو تباہ کن اور ناقابل فہم قراردیا تھا۔ انھوں نے کہا:ہم نے حال ہی میں ملک کے عہدے داروں میں سے ایک سے کچھ سنا ہے۔یہ بہت ہی حیرت انگیزاور تباہ کن تھا۔