امریکہ اور پاکستان نے علاقائی تجارت کو فروغ دینے کیلئے پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز کردیا

تجارتی کھیپ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان اقوام متحدہ کے کثیرالجہتی ٹرانزٹ نظام کے استعمال کی پاکستان میں پہلی کھیپ ہے

جمعہ 7 مئی 2021 13:58

امریکہ اور پاکستان نے علاقائی تجارت کو فروغ دینے کیلئے پائلٹ پروجیکٹ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 7 مئی2021ء) امریکی حکومت نے پاکستان کے ساتھ مل کر تجارت کے سلسلے میں پہلی بین الاقوامی کھیپ پاکستان سے شروع کردی جو اقوام متحدہ کے بین الاقوامی روڑ ٹرانسپورٹ  کنونشن (ٹی آئی آر) کے مطابق ہے۔ یہ بین الاقوامی کسٹم ٹرانزٹ سسٹم ہے جو سرحدوں پر نگرانی کے سسٹم کو تیز کرکے تجارت کو آسان بناتا ہے۔
یو ایس اے آئی ڈی کی ریجنل اکنامک انٹیگریشن ایکٹوٹی (پی آر ای آئی اے) نے تجارت کے اِس پائلٹ پروجیکٹ کو تیکنیکی اور مالی معاونت فراہم کی۔

یہ تجارتی کھیپ پاکستان اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان پانچ تجارتی منصوبوں کی سیریز میں سے پہلی ہے جس کو انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ کمپنی (ٹی سی ایس) کے ذریعے عمل میں لایا گیا۔ اِس ابتدائی تجارتی سرگرمی سے وسطی ایشیا اور اس سے آگے بین الاقوامی راہداری کیلئے مختلف راستوں کی عملداری کی جانچ ہوگی۔

(جاری ہے)

اور اس تجارتی سفر کے دوران آپریشنل اور لاجسٹک چیلنجز کو تحریری طور پر ریکارڈ کیا جائے گا۔


یہ ٹرائل شپمنٹ ہربل ادویات کی ہوگی جو کراچی سے روانہ ہوکر افغانستان سے ہوتے ہوئے تاشقند اور ازبکستان جائے گی۔ شپمنٹ کراچی سے 28 اپریل کو روانہ ہوگی اور کراچی کابل ترمیز تجارتی راستے سے ہوتے ہوئے 3 مئی کو تاشقند پہنچے گی۔
یو ایس اے آئی ڈی کی مشن ڈائرکٹر جولی کونین کا کہنا ہے کہ تاشقند جانے والی اس پہلی کھیپ سے دونوں اطراف کے تاجروں اور ٹرانسپورٹروں کے درمیان اعتماد کی فضا قائم ہوگی جس کے نتیجے میں وہ تجارت کیلئے ٹی آئی آر کا استعمال کرسکیں گے جس سے علاقائی تجارت کو وسعت اور فروغ ملے گا۔

  انہوں نے کہا کہ امریکہ کو فخر ہے کہ وہ وسطی ایشائی ممالک کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کے لئے حکومت پاکستان کے ساتھ اشتراکی عمل میں شریک ہے اور تجارتی عمل کو جتنا ممکن ہوسکے بہت تیز اور ہموار کرنے کیلئے وہ کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اِس عمل سے خطے کے تمام ممالک کو اپنی معیشتوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
ٹی سی ایس پاکستان کا ایک اہم کورئیر اور رسد کی خدمات انجام دینے والا پلیٹ فارم ہے۔

ٹی سی ایس پہلی لائسنس یافتہ کورئیر کپمنی ہے جس کو انٹرنیشنل روڈ یونین (آئی آر یو) کے تحت انٹرنیشنل چیمبر آف کامرس کی پاکستان نیشنل کمیٹی کی طرف سے ٹی آئی آر کے استعمال کی اجازت ہے۔
ٹی آئی آر کنونشن پر اقوام متحدہ کے اقتصادی کمیشن برائے یورپ کے زیر اہتمام 1975 میں دستخط ہوئے۔ پاکستان نے 24 جولائی 2015 کو ٹی آئی آر کے کنونشن کی منظوری دی، جس کے بعد اس کو آئی آر یو کی جانب سے  19 اپریل 2018 میں ٹی آئی آر آپریشنل ملک کے طور پر تسلیم کیا گیا۔