بھارت ،کورونا کی سنگین لہر ،نریندر مودی کی نااہلی ،لوگوںکی زندگی کی بے توقیری واضح ہو گئی

جمعہ 7 مئی 2021 17:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مئی2021ء) بھارت میں کورونا کی سنگین لہر کے دوران ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کی نااہلی اور لوگوںکی زندگی بے توقیری واضح ہو گئی ہے ۔ بھارت اس وقت دنیا کا پہلا ملک ہے جہاں روزانہ کورونا کے چار لاکھ سے زائد نئے کیسز سامنے آرہے ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ترکی کی نیوز چینل ’’ٹی آر ٹی ورلڈ‘‘ نے بھارت میں کورونا کی صورتحال پر اپنے ایک تبصرے میں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی پارٹی ’بی جے پی‘ کو مغربی بنگال میں انتخابی شکست کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ بھارت میں روز کورونا کے لاکھوں نئے کیسز سامنے آرہے ہیں ۔

تبصر ے میں سوالیہ انداز میں کہا گیا کہ کیا نریندر مودی نے کھوئی ہوئی سیاسی لڑائی میں بھارتیوں کی جانوں اور ملک کی ساکھ کی قربانی دی ہے کیا انہیں اپنے سیاسی کیئریر کو بچانے کے بجائے لوگوں کی جانیں نہیں بچانی چاہیے تھیں۔

(جاری ہے)

تبصرے میں میں کہا گیا ہے کہ2 مئی بھارت میں وبائی بیماری کا سب سے بدترین روز تھا جب 3689 افراد کی اموات ریکارڈ کی گئیں۔

تبصرے میں کہا کہ بھارت اس وقت دنیا کا پہلا ملک ہے جو یومیہ کورونا کے چار لاکھ سے زائد کیسز کی حد عبور کر چکا ہے اور ملک میں کورونا سے اموات کی کل تعداد دو لاکھ بیس ہزار تک جا پہنچی ہے اور اس کی وجہ لاکھوں کورونا مریضوں کیلئے آکسیجن سلنڈر وںاور ایمرجنسی بیڈوں کی کمی ہے جو ہسپتالوں کے باہر لائنوں میں کھڑے ہیں۔ آکسیجن کی قلت اور بی جے پی حکومت کی طرف سے اس کی فراہمی میںناکامی اتنی بڑھ ہوچکی ہے کہ کہ نیوزی لینڈ کے سفارتخانے کو آکسیجن ٹینکوں کے لئے آن لائن اپیل کرنا پڑ ی ۔

تبصرے میں مزید کہا گیا ہے کہ سائنس دانوں نے دو ماہ قبل بھارت میں کورونا وائرس کے ایک نئے اور زیادہ متعدی قسم کے حوالے سے حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر اس نے وبا پر قابو پانے کے لئے فوری اقدامات نہ کیے تو کثیر تعداد میں اموات ہو سکتی ہیں لیکن حکومت نے اس انتباہ کو نظرانداز کیا اور دنیا کے سب سے بڑے مذہبی اجتماعات میں سے ایک کمبھ میلہ کی اجازت دی جس میں ایک اندازے کے مطابق اس برس ساڑھے تین لاکھ افراد نے حصہ لیا۔

تبصرے میں کہا گیا کہ جب کمبھ میلہ ہورہا تھا تو وزیر اعظم مغربی بنگال اور دیگر جگہوں پر بڑی انتخابی ریلیاں نکال رہے تھے۔ٹی آر ٹی کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹروں اور محققین کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کی اصل تعداد سرکاری اعداد و شمار سے دس گنا زیادہ ہے کیونکہ زیادہ اموات رپورٹ ہی نہیں ہوئی ہیں اور یہ اموات گھروں یا اسپتالوں کے باہر مختلف مقامات ہوئی ہیں۔ تبصرے میں کہا گیا کہ دارالحکومت نئی دہلی کے شمشان گھاٹ میں ہر 24 گھنٹوں کے دوران 600 کے لگ بھگ افراد کی آخری رسومات ادا کی جاتی ہیں ۔آخر میں ٹی آر ٹی کے تبصرے میں کہا گیا کہ سوال یہ ہے کہ مودی کتنے دن سیاسی طور پر زندہ رہ سکتے ہیں کیوں کہ ان کے آس پاس ملک کے ہزاروں افراد موت کے منہ میںجا رہے ہیں۔