مقبوضہ جموںوکشمیر، متعدد مقامات پر اشرف صحرائی کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی

حریت کانفرنس کی طرف سے مزاحمتی رہنمائوں کے گھروں پرپولیس کے چھاپوںکی مذمت

جمعہ 7 مئی 2021 21:38

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مئی2021ء) بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموںوکشمیرمیں لوگوںنے جمعہ کو مسلسل دوسرے دن بھی مختلف علاقوں میںکل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر شہید رہنما اور تحریک حریت جموںوکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی اور قرآن خوانی اور دعائیہ مجالس کا اہتمام کیا ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق محمد اشرف صحرائی کے حراستی قتل کے خلاف مظاہروں کو روکنے کیلئے قابض بھارتی انتظامیہ کی طرف سے نافذ کرفیوجیسی پابندیوں کے باوجود لوگوں نے سرینگر، اونتی پورہ ، بارہمولہ اور دیگر علاقوں میںسینئر حریت رہنماء کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی اور قرآن خوانی اور دعائیہ مجالس کا اہتمام کیا۔

غائبانہ نماز جنازہ کا اہتمام جموںوکشمیر تحریک مزاحمت ،تحریک استقلال، جموںوکشمیر پولیٹیکل ریزسٹنس موومنٹ ، جموںوکشمیر ڈیموکریٹک جسٹس پارٹی اور دیگر آزادی پسند تنظیموں نے کیا تھا۔

(جاری ہے)

غائبانہ نماز جنازہ کے شرکا نے بھارت کے خلاف اور آزادی اور پاکستان کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کئے۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے لوگوں سے کہاہے کہ وہ شہید رہنماء کی غائبانہ نماز جنازہ اور دعائیہ مجالس کا سلسلہ جاری رکھیں۔

محمد اشرف صحرائی کے بیٹے مجاہد اشرف نے ایک میڈیا انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ اپنے والد کے ساتھ ٹیلی فون پر آخری مرتبہ گفتگو میں صحرائی صاحب نے ان سے کہاتھا کہ’’ قابض انتظامیہ انہیں قتل کرنے کیلئے اودھمپورجیل لائی ہے اور وہ ان کی رہائی کیلئے کوششیں نہ کریںاور اپنی معمول کی سرگرمیاں جاری رکھیں‘‘۔مجاہد اشرف نے کہاکہ انہیں بھارتی حکومت سے انصاف کی کوئی امید نہیں ہے، جو انکے والد کے قتل کی ذمہ دار ہے، جس نے ایک 78سالہ علیل شخص کوجیل میںنظر بند رکھا اور انہیں علاج معالجے سمیت تمام بنیادی سہولتوںبھی فراہم نہیں کیں۔

دریںاثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء اور جموںوکشمیر انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ آغاسید حسن الموسوی الصفوی نے ایک بیان میں محمد اشرف صحرائی کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ جاری جدوجہد آزادی کشمیر کی علامت تھے ۔ جموںوکشمیر پیپلز فریڈم لیگ ، تحریک وحدت اسلامی اور ایمپلائیز جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اپنے اجلاسوں میں اور حریت رہنمائوںغلام محمد خان سوپوری، جاوید احمد میراورمحمد شفیع لون نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں محمد اشرف صحرائی کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں بھارتی پولیس کی طرف سے حریت رہنمائوںغلام احمد گلزار،مولوی بشیر احمداور خواجہ فردوس کے گھروں پرچھاپوںاور اہلخانہ کو ہراساں اور خوفزدہ کرنے کی شدید مذمت کی ہے ۔ بیان میں پولیس کی کارروائی کو بھارتی ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال قرار دیاگیا ہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں اور مبصروں نے کشمیر میڈیا سروس کے ساتھ اپنے انٹرویوز میں کہاہے کہ محمد اشرف صحرائی کے حراستی قتل سے کشمیریوںکی نظر میں انکی قدر اور اہمیت مزید بڑھ گئی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ اشرف صحرائی کوایک عظیم رہنما کی حیثیت سے یاد رکھا جائے گاجنہوںنے عمر بھر آزادی کے مقدس مقصد کیلئے جدوجہد جاری رکھی اور بالآخر اسی راہ میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔انہوںنے کہاکہ شہید اشرف صحرائی پاکستان کے زبردست حامی اور مخلص آزادی پسند رہنماء تھے ۔ ادھر پاسبان حریت جموںوکشمیر اور تحریک استقلال جموںوکشمیر کے زیر اہتمام مظفر آباد میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء محمد اشرف صحرائی کی حراستی موت کے خلاف بھار ت مخالف مظاہرے کئے گئے ۔