شہبازشریف کل صبح غیرملکی ایئرلائن کے ذریعے لاہور سے دوحہ روانہ ہوں گے

شہبازشریف برطانیہ جانے کیلئے دوحہ میں ضروری قرنطینہ کریں گے، جبکہ 22 مئی کو لندن میں اپنے معالج سے طبی معائنہ کرائیں گے۔ خاندانی ذرائع

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 7 مئی 2021 18:37

شہبازشریف کل صبح غیرملکی ایئرلائن کے ذریعے لاہور سے دوحہ روانہ ہوں ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔07 مئی2021ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف کل صبح غیرملکی ایئرلائن کی پرواز سے لاہور سے دوحہ روانہ ہوں گے، شہبازشریف برطانیہ جانے کیلئے دوحہ میں ضروری قرنطینہ کریں گے، جبکہ 22 مئی کو لندن میں اپنے معالج سے طبی معائنہ کرائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر ن لیگ اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی بیرون ملک روانگی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر تیاریاں جاری ہیں۔

شہباز شریف کل صبح ساڑھے 4 بجے غیرملکی ایئرلائن کی پرواز سے لاہور سے دوحہ روانہ ہوں گے۔شہباز شریف برطانیہ جانے کیلئے دوحہ میں ضروری قرنطینہ کریں گے۔ شہباز شریف لندن میں 22 مئی کو اپنے معالج سے طبی معائنہ کرائیں گے۔ واضح رہےلاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کی درخواست پرفیصلہ سنا دیا ہے۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ نے ایک بار پھر شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی ہے۔

شہباز شریف کو باہر جانے کی مشروط اجازت 8 مئی سے 5 جولائی تک ہو گی، بلیک لسٹ سے نام نکلنے کے بعد شہباز شریف کل ہی لندن روانہ ہو جائیں گے۔ شہباز شریف نے پیر کو لندن میں ڈاکٹرز سے اپوائنٹمنٹ لے رکھی ہے۔ اس ضمن میں گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے اپنا نام بلیک لسٹ سے نکلوانے کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔شہبازشریف کی جانب سے علاج کی غرض سے بیرون ملک جانے کے لیے عدالت میں پٹیشن دائر کی گئی ، درخواست میں وفاقی حکومت ، وزارت داخلہ اور ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا ، شہباز شریف کی جانب سے سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اور امجد پرویز نے لاہور ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی۔

پٹیشن میں استدعا کی گئی گئی تھی کہ ہ ان کا نام بلیک لسٹ سے نکالا جائے ، شہباز شریف کی جانب سے کہا گیا تھا کہ مجھے آشیانہ اقبال ریفرنس ، رمضان شوگر ملز ریفرنس میں عدالت سے ضمانت ملی ہے ، جس کے بعد بیرون ملک گیا اور پھر وطن واپس بھی آگیا۔ درخواست گزار کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے نام بلیک لسٹ میں شامل کیا گیا ہے اور نام بلیک لسٹ میں شامل کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے ، لہٰذا وفاقی حکومت کو درخواست گزار کا نام بلیک لسٹ سےنکالنے کا حکم دیا جائے۔