پی ایم اے کا کووڈ۔19 کے تیزی سے بڑھتے ہوئے مریضوں کی تعداد اور خوفناک حد تک کرونا سے بڑھتی ہوئی اموات پر گہری تشویش کا اظہار

سنگین صورتحال سے بچنے اور لوگوں کی زندگیاں بچانے کیلئے فور ی طور پر ملک بھر میں مکمل لاک ڈائون ناٖفذ کیا جائے، جنرل سیکرٹری پی ایم اے

جمعہ 7 مئی 2021 22:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مئی2021ء) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے کووڈ۔19 کے تیزی سے بڑھتے ہوئے مریضوں کی تعداد اور خوفناک حد تک کرونا سے بڑھتی ہوئی اموات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ سنگین صورتحال سے بچنے اور لوگوں کی زندگیاں بچانے کیلئے فور ی طور پر ملک بھر میں مکمل لاک ڈائون ناٖفذ کیا جائے۔جمعہ کوجارہ بیان میں پی ایم اے کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹرقیصرسجاد نے کہاکہ ہمیں ڈر ہے کہ اگر ہم نے وباء پر قابو پانے کیلئے بروقت اقدامات نہ اٹھائے تو اللہ نہ کرے ہمیں بھی انڈیا جیسی صورتحال کا سامنا ہو سکتا ہے اور ہمارا اکمزور ہیلتھ ڈیلیوری سسٹم اس کا متحمل نہیں ہو سکتااس لئے ہمیں سخت احتیاطی اقدامات اٹھانے ہونگے۔

انہوں نے کہاکہ اگرچہ مارکیٹس 6بجے بند کرادی جاتی ہیں لیکن یہ کافی نہیں۔

(جاری ہے)

بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر تاحال پابندی نہیں لگائی جا سکی کیونکہ کرونا کی وباء ایک صوبے سے دوسرے صوبے میں تیزی سے پھیل رہی ہے جس پر قابو پانے کا واحد حل بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر فوری پابندی تھی۔انہوں نے کہاکہ کرونا وائرس کی مختلف خطرناک اقسام باہر کے ممالک سے پاکستان پہنچ چکی ہیں اس لئے ہم حکومت کو مشورہ دیتے ہیں کہ فی الحال بین الاقوامی پروازوں پر پابندی عائد کر دی جائے۔

اندرون ملک پروازوں کی آمدورفت میں ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے خاص طور پر دوران پرواز مسافروں کو فاصلے پر بٹھایا جائے ۔ڈاکٹرقیصرسجاد نے کہاکہ موجودہ حالات کے پیش نظر ہم حکومت کو مشورہ دیتے ہیں کہ سنگین صورتحال سے بچنے اور لوگوں کی زندگیاں بچانے کیلئے فور ی طور پر ملک بھر میں مکمل لاک ڈائون ناٖفذ کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ پی ایم اے محسوس کرتی ہے کہ ہماری ویکسی نیشن مہم سست رفتاری کا شکار ہے جسے تیز کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کم وقت میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ویکسین لگائی جا ئے ۔

ہمارے خیال میں 70تا 75 فیصد آبادی کو جتنی جلدی ممکن ہو ویکسین لگ جانی چاہیے ۔ این سی او سی (NCOC) کے ہیڈ اسد عمرکے مطابق3 فروری2021 سے شروع ہونے والی ویکسی نیشن مہم کے دوران تین ماہ کے عرصے میں 3ملین افراد کو ویکسین لگائی گئی ہے ۔ اس کا مطلب ہے کہ ایک سال میں 12ملین لوگوں کو ویکسین لگے گی اور اگلے دس سالوں میں صرف 120ملین لوگوں کو ویکسین لگا پائے گی۔

ان اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ہمارے ہاں ویکسی نیشن کا عمل کس قدر سست ہے ۔ ہم حکومت کو مشورہ دیتے ہیں اس عمل کو تیز کیا جائے اور ر روز انہ کی بنیاد پر کم از کم 6لاکھ افراد کو ویکسین لگائی جائے۔ڈاکٹرقیصرسجاد نے کہاکہہیلتھ کئیر ورکرز کی ویکسی نیشن کو لازمی قرار دیا جائے صوبائی حکومتوں کو چاہیے کہ تمام سرکاری اور غیر سرکاری ہسپتالوں سے ویکسین لگوانے والے ورکرز کی لسٹیں حاصل کرے تاکہ حکومت کو پتہ چل سکے کہ اب تک کتنے ہیلتھ کئیر ورکرز ویکسین لگوا چکے ہیں اور کتنے باقی ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ حالات کے پیش نظر پی ایم اے عوام سے ایک د فعہ پھر ہاتھ جوڑ کر اپیل کرتی ہے کہ اپنے اپنے خاندانوں اور پورے معاشرے کی حفاظت کی خاطر احتیاطی تدابیر پر عمل کریں جب بھی گھر سے باہر جائیں ماسک ضرور لگائیں کیونکہ ماسک کرونا کے خلاف ویکسین ہے۔ ماسک کو اپنا لباس کا لازمی حصہ بنالیں۔ کہ ہر جگہ سماجی فاصلہ برقرار رکھیں مناسب وقفوں سے اپنے ہاتھوں کو دھوئیں یا سینی ٹائز کریں۔

پی ایم اے تمام لوگوں سے درخواست کرتی ہے کہ ہجوم میں جانے سے پرہیز کریں۔ اپنی اور اپنے خاندان کی حفاظت کے خاطر اس سال عید کی خریداری کیلئے مت جائیںاگر آپ محفوظ رہیں گے تو مستقبل میںآنے والے تہواروں پر خریداری کر سکتے ہیںکیونکہ جان ہے تو جہان ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم اُن تنظیموں اور مغیر حضرات کو سہراتے ہیں جو رمضان کے مقدس مہینے میں مفت افطار فراہم کرتے ہیں لیکن ہم ان تمام سے گزارش کرتے ہیں کہ نیکی کے اس عمل کے دوران ایس او پیز پر عمل درآمد کروائیں ۔حکومت سے بھی التماس ہے کہ وہ ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائے ۔ہم حکومت کو مشورہ دیتے ہیں کہ آنے والی عید کی چھٹیوں کے دوران ملک میں مکمل لاک ڈائون نافذ کیا جائے۔