صوبائی وزیر ،پارلیمانی سیکرٹری کی ایوان میں عدم موجودگی کے باعث وقفہ سولات ملتوی ،وزیر اعلیٰ کو آگاہ کرنے کا عندیہ

اگر ایوان کو ایسے ہی چلایا جانا ہے تو میں اس کا حصہ نہیں بنوں گا،ایوان کے تقدس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا‘ وزیرقانون راجہ بشارت

جمعہ 7 مئی 2021 22:41

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 مئی2021ء) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی وزیر اور پارلیمانی سیکرٹری کی ایوان میں عدم موجودگی کے باعث وقفہ سولات ملتوی کر دیا گیا جبکہ پینل آف چیئرمین نے اس کی رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب کو کرنے کا عندیہ دیدیا ،صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے بھی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے وزیر اعلیٰ سے بات کی جائے گی،اگر اس ایوان کو ایسے ہی چلایا جانا ہے تو میں اس کا حصہ نہیں بنوں گا،ایوان کے تقدس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ رو زبھی اپنے مقررہ وقت کی بجائے دو گھنٹے تیس منٹ کی تاخیر سے پینل آف چیئر مین میاں محمد شفیع کی صدارت میں شروع ہوا۔اجلاس کے آغاز پر لیگی رکن خلیل طاہر سندھو نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے پاکستانی سفیروں سے متعلق بات کر کے پاکستان کی دنیا میں جگ ہنسائی کرائی ہے ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے سفیروں کو کہا کہ بھارت کے سفیر پاکستان کے سفیروں سے بہتر کام کر رہے ہیں، ان کے اس بیان سے پاکستان کی جگ ہنسائی ہوئی ہے،وزیراعظم کو گھر کی بات سب کے سامنے کرنے کی بجائے گھر میں کرنی چاہیے تھی ۔

وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ زیر اعظم کی تقریر کا معاملہ وفاق سے متعلقہ ہے لیکن معزز رکن کی بات پر جواب دینا چاہتا ہوں کہ وزیر اعظم عمران خان کی تقریرکو سیاق و سباق سے دیکھا جائے تو درست تھی جو جہاں کہیں بھی کام کر رہا ہے اسے جواب دینا ہوگا۔وزیر اعظم کی تقریر حقائق پر مبنی تھی۔بعد ازاں محکمہ معدنیات و کان کنی سے متعلق وقفہ سوالات کا آغاز کیا گیا تاہم متعلقہ وزیرحافظ عمار یاسر اور نہ ہی پارلیمانی سیکرٹری ایوان میں موجود تھے۔

حزب اختلاف کے اراکین نے اس معاملے پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے وقفہ سوالات ملتوی کرنے کا مطالبہ کر دیا۔وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ جن خیالات کا اظہار اپوزیشن کر رہی ہے میرے بھی اسی طرح کے جذبات ہیں ،میں تین دہاہیوں سے اس ایوان کا حصہ ہوںکبھی ایسا نہیں ہوا کہ اگر متعلقہ وزیر موجود نہ ہوں تو پارلیمانی سیکرٹری بھی ایوان میں موجود نہ ہوں،یہ انتہائی افسوناک بات ہے کہ کسی نے بتانا بھی گوارہ نہیں کیا ،یہ بات وزیر اعلی پنجاب سے کی جائے گی،اگر اس ایوان کو ایسے ہی چلایا جانا ہے تو میں اس کا حصہ نہیں بنوں گا،ایوان کے تقدس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے رانا محمد اقبال نے کہا کہ حکومت پنجاب اسمبلی کے اجلاس کو چلانا ہی نہیں چاہتی،صوبائی وزیر اور پارلیمانی سیکرٹری کی غیر حاضری پر سخت ایکشن لیا جائے۔وزیر اور پارلیمانی سیکرٹری نے ایوان کے تقدس کو پامال کیا ہے۔ لیگی رکن طاہر پرویز نے چیئرمین پینل سے مطالبہ کیا کہ وزیر اور اور پارلیمانی سیکرٹری کی غیر حاضری پر تاریخی ایکشن لیا جانا چاہیے ۔

خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ محکمہ کان کنی و معدنیات کے وزیر اور پارلیمانی سیکرٹری غیر حاضر ہیں اس لئے کاروائی روک دیں۔پینل آف چیئرمین نے صوبائی وزیر اور پارلیمانی سیکرٹری کی ایوان میں عدم موجودگی پر وقفہ سوالات کو ملتوی کر دیا اور کہا کہ دونوں کی غیر حاضری کی رپورٹ وزیر اعلی پنجاب کو کریں گے ۔بعد ازاں اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔