Live Updates

سندھ حکومت وفاق کی جانب سے فنڈز میں کٹوتی کے باوجود عوام کی بہتری کیلئے جو ممکن ہوسکتا ہے کررہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ

سندھ اسمبلی ملک کی وہ واحد اسمبلی ہے جہاں پری بجٹ سیشن ہوتاہے، سندھ اسمبلی میں پری بجٹ اجلاس سے خطاب پیسے ہم دینگے ہمیں ویکسین خرید کر دیں۔سات کروڑ لوگوں کو ویکسی نیشن کا ٹارگٹ ہم مکمل کریں گے اس وبا سے تعلیم متاثر ہوئی ہے

جمعہ 7 مئی 2021 23:48

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مئی2021ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت وفاق کی جانب سے فنڈز میں کٹوتی کے باوجود سندھ کے عوام کی بہتری کے لئے جو ممکن ہوسکتا ہے کررہی ہے۔اس ایوان میں ہر ایک ممبر نے کیا تقریرکی مجھے اچھی طرح پتہ ہے۔ سندھ اسمبلی ملک کی وہ واحد اسمبلی ہے جہاں پری بجٹ سیشن ہوتاہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعہ سندھ اسمبلی کے پری بجٹ اجلاس میں جاری بحث کو سمیٹتے ہوئے کیا جس کے بعد سندھ اسمبلی کا اجلاس برخاست کردیا گیا۔

وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ پاکستان میں کووڈ ایس اوپیزکے تحت اجلاس چل رہاہے، ہم ایوان میں ہونے والی تنقیدکوویلکم کرتے ہیں ۔ گزشتہ چھ دن میں 54ممبران نے بات کی ہے، تجاویزدی گئی ہیں ان پرضرور غور کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ارسلان تاج اوربلال غفارنے وہ باتیں کی مجھے لگا وہ کسی اورملک میں رہ رہے ہوں۔ وزیراعلی نے کہا کہ ان کی جانب سے کہا گیا کہ وفاق نے تاریخی کلیکشن کی ہے۔

سات آٹھ سال پہلے تک ایک ساتھی ہمارے ساتھ پراجیکٹ پرکام کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آخری وزیرخزانہ کی کارکردگی کی تعریف کی جاتی تھی۔ بھٹوصاحب این یف سی کااسی فیصد دیتے تھے، یہ 57فیصد دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی اور تین صوبائی اسمبلیوں میں اپوزیشن کو بولنے کی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے کہا گیا کہ وفاقی حکومت نے ریکارڈ ٹیکس جمع کیا۔

یہ لوگ کام نہ کرنے والے وزرائے خزانہ کو نکالتے رہے سنا کہ حفیظ شیخ کی کارکردگی اچھی نہیں تھی۔ پیپلزپارٹی دور حکومت کے دو وزرائے خزانہ پی ٹی آئی لیکر آئی۔ پیپلز پارٹی کے نوید قمر بھی وزیر خزانہ رہے ہیں ۔خدشہ ہے کہ اب ان کو وزیر خزانہ لگادیں۔ یقین ہے کہ نوید قمر ڈوبتی کشتی میں سوار نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ اسدعمر یا حفیظ شیخ کا نہیں۔

مسئلہ جو ہے وہ سب سمجھتے ہیں،تبدیلی کہاں ہونی ہے وہ سب کو پتہ اور انکے دل میں بھی ہے ۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ پاکستان کے بڑے شہروں میں کورونا وائرس بڑھا رہا ہے ۔حیدرآباد اور کراچی میں کرونا وائرس کے کیسسز بڑھ رہے ہیں۔ کراچی کے ضلعی شرقی اور حیدرآباد میں کیسسز کی شرح دس فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح کی سختی کرنی جو جو پہلے کی تھی تاکہ وائرس نہ پھیلے .وزیراعلی نے کہا کہ سندھ میں کورونا وائرس سے صحتیابی کی شرح 92 فیصد ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں سب کے لئے اچھا سوچتا ہوں .وفاقی حکومت سے کہا کہ پیسے ہم دینگے ہمیں ویکسین خرید کر دیں۔سات کروڑ لوگوں کو ویکسی نیشن کا ٹارگٹ ہم مکمل کریں گے اس وبا سے تعلیم متاثر ہوئی ہے۔ صحت کے شبعے پر زیادہ توجہ دی ہے۔ ہمیں فکر ہے کہ ہم نے صوبے کے لوگوں کی زیادہ خدمت کی ہے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی کو واقعی کم دیا ہے کراچی کو بجٹ کے علاوہ بھی 7 سے زائد اسکیم دی ہیں۔

گلبائی سڑک کی تعمیر مقررہ وقت پر مکمل ہوگی، ملیر میں مہران ہائی وے کی اسکیم منظور کی۔ سائٹ ایریا کے 13روڑ مکمل کررہے ہیں ۔ کراچی کی ضروریات بہت زیادہ ہیں۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی اسکیمیں شروع کی۔ انہوں نے کہا کہ سمندر کا گندہ پانی صاف کرنے کے لئے بہت زیادہ پیسے چاہئیں۔ ضلع جنوبی کے لئے پانی کی لائن بچھائیں گے ۔ ہمارا پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ یونٹ ایشیا میں تیسرے نمبر پر ہے۔

پانی کی اسکیمیں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ شپ کے تحت کررہے ہیں،ملیر ایکسپریس وے کا کام ہورہا ہے۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ کہہ کہہ کرتھک گیا ہوں سات ارب سندھ نے دینے تھے سات وفاق نے دینے ہیں۔ سندھ حکومت دے چکی ہے، انہوں نے 2017میں کام شروع کروایا۔ تین حصوں میں بانٹا پچھلے پانچ مہینے سے کام بند ہے ،چائینزسے کروارہے تھے۔ چائینزٹھیکیدارکے ساتھ ان کاکوئی مسئلہ ہواوہ کاچھوڑ کربھاگ گیا ۔ ایک روپیہ بھی وفاق نے خرچ نہیں کیا۔سندھ کے ساتھ ایساظلم کیوں کیاگیا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات