شہباز شریف ملک سے باہر جا رہا ہے ہمیں اس بات کی خوشی ہے

اب لندن بیٹھ کر کون سی ڈیل ہوتی ہے اس کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا،چودھری منظور حسین

Sajjad Qadir سجاد قادر ہفتہ 8 مئی 2021 08:42

شہباز شریف ملک سے باہر جا رہا ہے ہمیں اس بات کی خوشی ہے
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 8 مئی 2021ء ) کون ملک سے باہر جا رہا ہے اورکسے ریلیف مل رہا ہے،اس بارے آئے روز باتیں ہوتی رہتی ہیں۔ڈیل،ڈھیل یا پھر این آراو سب ہی غلط مگر اصل بات یہ ہے کہ عوام اور قوم کے لیے نہ تو حکومت کی طرف سے کوئی ٹھنڈی ہوا کا جھونکا آتا ہے اور نہ ہی اپوزیشن کی طرف سے مہنگائی کے خلاف کوئی لانگ مارچ کی کال آتی ہے اور نہ ہی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے خلاف مارچ کرنے کا عندیہ دیا جاتا ہے۔

سبھی سیاستدان اور سیاسی جماعتیں اپنا اپنا اُلو سیدھے کرنے میں جتی ہوئی ہیں اور عوام کا کوئی پرسان حال نہیں۔وزیراعظم عمران خان نے احتساب اور لوٹی ہوئی دولت کا جونعرہ بلند کیا تھا اس غبارے سے آہستہ آہستہ ہوا نکلتی چلی جا رہی ہے اور سبھی گرفتار سیاسی راہنما آہستہ آہستہ جیل سے نکلتے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اب گزشتہ دنوں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی ضمانت ہوئی اور انہو ں نے دو چار دن خوب میڈیا میں انٹری دی اور لاہور کے کچھ علاقے بھی وزٹ کیے اور ا سکے فوری بعد ایک دم انہیں بیماری کا خیال آیااور انہوں نے لاہور کورٹ میں درخواست سے دی کہ حضور میرا ریکارڈ ٹھیک ہے کہ میں پہلے بھی آپ سے اجازت لے کر لندن گیا تھااور واپس آ گیا لہٰذا اب بھی مجھے اپنے علاج کے لیے باہر جانے دیا جائے اور میں جلد واپس آ جاؤں گا۔

اس پر عدالت نے انہیں اجازت دے دی لہٰذا اب ان کا نام بلیک لسٹ سے نکل جائے گااور وہ لندن روانہ ہو جائیں گے۔جبکہ اس وقت آرمی چیف سعودی عرب کے دورے پر ہیں اور عمران خاں صاحب بھی روانہ ہو چکے۔ٹائمنگ تو کمال ہو گئی لہٰذا اسی موضوع پر نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے راہنما چودھری منظور حسین نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ شہباز شریف اپنی بیماری کے علاج کے لیے ملک سے باہر جا رہے ہیں۔

ادھر پیپلزپارٹی کے کافی سارے لوگ بیمار ہیں مگر وہ علاج کے لیے باہر نہیں گئے اور نہ ہی درخواست دائرکی گئی۔ اینکر کے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرے پاس ایسی خوئی خبر نہیں کہ ڈیل ہو رہی ہے اگر ایساکچھ ہو گا تو آنے والے دنوں میں سامنے آجائے گا لیکن اگر ماضی کی تاریخ کو دیکھا جائے تو پہلے اس طرح کی سیاسی ڈیلیں ملک سے باہر ہوتی رہی ہیں اور اگر اس وقت وزیراعظم اور آرمی چیف بھی باہر ہیں تو میں کوئی رائے نہیں دے سکتامگر اس میں کچھ حقیقت ہو بھی سکتی ہے۔