حیدر آباد، کے پی کے اور بلوچستان کی طرح سندھ میں بھی ایس او پیز کے تحت گاڑیوں چلانے کی اجازت دی جائے ، آل سندھ بس اینڈمنی بس اونرزایسوسی ایشن

ہفتہ 8 مئی 2021 23:18

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 مئی2021ء) آل سندھ بس اینڈمنی بس اونرز ایسوسی ایشن کے صدر محمد یاسین بلوچ نے نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے سربراہ اسد عمر سے اپیل کی کہ کے پی کے اور بلوچستان کی طرح سندھ میں بھی ایس او پیز کے تحت گاڑیوں چلانے کی اجازت دی جائے ۔ وہ حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک ملک میں ہی دو قانون چل رہے ہیں ،سندھ کے علاوہ پنجاب، کے پی کے اور بلوچستان میں ایس او پیز کے تحت انٹر اسٹی ٹرانسپورٹ چل رہی ہے لیکن سندھ حکومت نے انٹرا سٹی ٹرانسپورٹ پر پابندی عائد کرکے ایک جانب ٹرانسپورٹرز کا معاشی قتل عام کیا جا رہا ہے تو دوسری جانب اپنے پیاروں کے ساتھ عید منانے کے لئے جانے والے مسافروں کو سخت پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت ہر روز نئے نوٹیفیکیشن جاری کر رہی ہے جبکہ اس ٹرانسپورٹ کے شعبہ سے وابستہ ہزاروں مزدور پیشہ افراد فاقہ کشی پر مجبور ہوجائیں گے اور اِن افراد کیلئے عید کی تیاری تو ایک طر ف بلکہ دو وقت کی روٹی کا حصول بھی مشکل ہو چکا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ٹرانسپورٹ کی مسلسل بندش سے مالکان بھی شدیدمالی مشکلات سے دوچار ہیں جس میں آئے روز اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور بعض چھوٹے ٹرانسپورٹرز کوروزمرہ کے گھریلو اخراجات بھی پورے کرنے میں بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کی جانب سے حیدرآباد کے بدین بس اسٹاف پر کورونا کی آڑمیں ماسک نہ لگانے کا جواز ظاہر کرتے ہوئے دو افراد کو لاکپ کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات پر ٹرانسپورٹرز ہر ممکن تعاون کر ہے ہیں لیکن اس کے باوجود ٹرانسپورٹرز کو ایس او پیز کے تحت گاڑیاں چلانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔