’آپ لندن نہیں جاسکتے‘ ایف آئی اے نے شہباز شریف کو فلائیٹ سے 3 گھنٹے پہلے ہی بتادیا

شہباز شریف ائیر پورٹ پہنچے تو امیگریشن حکام نے کہا آپ کو پہلے اطلاع دی جا چکی ہے ، شہباز شریف نے ایک نہ سنی اور کورٹ آڈر پر فوری کارروائی کا کہتے رہے، مریم اورنگزیب نے بد کلامی کی اور سخت جملے بھی بولے۔ ذرائع

Sajid Ali ساجد علی اتوار 9 مئی 2021 11:31

’آپ لندن نہیں جاسکتے‘ ایف آئی اے نے شہباز شریف کو فلائیٹ سے 3 گھنٹے ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 9 مئی 2021ء ) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو لندن روانگی کی فلائیٹ سے 3 گھنٹے قبل ہی بتا دیا گیا تھا کہ آپ کا نام پی این آئی ایل میں شامل ہے ، آپ بیرون ملک نہیں جاسکتے، اس لیے ائیر پورٹ نہ آ ئیں ، پہلے اپنا نام پرووانشل اڈنٹی فیکیشن لسٹ سے خارج کرائیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک ایف آئی اے افسر نے بتایا کہ شہباز شریف کے پروٹوکول آفیسر ان کا پاسپورٹ لے کر آئے تو حکام نے پاسپورٹ نمبر امیگریشن سسٹم میں فیڈ کیا تو معلوم ہوا نام پی این آئی ایل لسٹ میں شامل ہے ، اس پر ان سے کہا کہ شہباز شریف کو ائیر پورٹ مت بلوائیں کیوں کہ جب تک نام لسٹ میں شامل ہے وہ روانہ نہیں ہوسکتے۔

رپورٹ کے مطابق پروٹوکول آفیسر نے یہ بات ن لیگی رہنماء عطاء تارڑ کو بتائی تو وہ مریم اورنگزیب اور عظمیٰ بخاری کے ساتھ ائیر پورٹ پہنچ گئے ، ان کے اصرار پر حکام نے ان کو سسٹم دکھایا کہ دیکھیں لسٹ میں نام شامل ہے ، لہٰذا آپ وزارت داخلہ یا ڈی جی ایف آئی اے سے رابطہ کریں لیکن مریم اورنگزیب نے بد کلامی کی اور سخت جملے بھی بولے ، بعدازاں جب شہباز شریف ائیر پورٹ پہنچے تو امیگریشن حکام نے ان سے کہا آپ کو پہلے اطلاع دی جا چکی ہے لیکن شہباز شریف نے بھی ایک نہ سنی اور کورٹ آڈر پر فوری کارروائی کا کہتے رہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر محمد شہباز شریف کو لاہور ہائیکورٹ نے بیرون ملک جانے کی اجازت دی ، لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کی درخواست پرفیصلہ سنایا ، جس میں لاہور ہائیکورٹ نے ایک بار پھر شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی ، عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف کو باہر جانے کی مشروط اجازت 8 مئی سے 5 جولائی تک ہو گی۔


تاہم پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف دوحہ کے راستے برطانیہ جانے کے لیے پرواز نہ کر سکے ، ائیر پورٹ سے بورڈنگ کارڈ جاری ہونے کے بعد ایف آئی حکام نے انہیں آف لوڈ کر دیا ، اس پر شہباز شریف نے بتایا کہ لاہور ہائی کورٹ نے انہیں ون ٹائم بیرون ملک جانے کی اجازت دی ہے ، ن لیگی رہنماء عطاللہُ تارڈ نے حکام کو عدالتی فیصلہ دکھایا اور پڑھ کر بھی سنایا، لیکن مریم اورنگزیب اور عطااللہ تارڈ ایف آئی اے حکام کو قائل نہ کرسکے۔