رووا شاہ کاجیل میں نظربند اپنے والد اور دیگر حریت رہنماؤں کی صحت کے بارے میں اظہار تشویش

جیل میں ہر روز کم سے کم دو افراد کورونا وائرس کی وجہ سے مرجاتے ہیں اور 250 سے زائد قیدیوں میں وائرس کی تشخیص ہوچکی ہے

اتوار 9 مئی 2021 12:50

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مئی2021ء) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں ممتاز حریت رہنما الطاف احمد شاہ کی بیٹی رووا شاہ نے اپنے والد اور دیگر حریت رہنماؤں کی صحت و سلامتی کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے جو نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میںغیر قانونی طور پر نظربندہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق رووا شاہ نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ انہوں نے کئی مہینوں کے بعد تہاڑ جیل میں غیر قانونی طور پر نظربند اپنے والد الطاف احمد شاہ سے پانچ منٹ سے بھی کم وقت تک بات کی۔

انہوں نے کہا کہ ان کے والد نے بتایاکہ جیل میں ہر روز کم سے کم دو افراد کورونا وائرس کی وجہ سے مرجاتے ہیں اور 250 سے زائد قیدیوں میں وائرس کی تشخیص ہوچکی ہے۔انہوں نے کہاکہ میں نہیں جانتی کہ آیا اس بات پر خوش ہوجائوںکہ وہ اب تک ٹھیک ہیں یا پھر یہ فکر کروںکہ وہ اور دیگر تمام افرادکو ایسے ماحول میں کورونا وائرس کا شکار ہوجانے کا خطرہ ہے جہاں محض درد کم کرنے کی دوا کا حصول بھی مشکل ہے۔

(جاری ہے)

رووا شاہ 2017 میں اپنے والد الطاف احمد شاہ کی گرفتاری کے بعد سے نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں ان سے ملنے کے لئے جاتی رہی ہیں لیکن اب انہیں تشویش لاحق ہے کہ کورونا وائرس سے انہیں ایک نئے خطرہ کا سامنا ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر بنیادی طبی سہولیات سے محروم اور جیل کی گنجائش سے زائد قیدیوں میں وبا پھیل گئی تو یہ تباہ کن ثابت ہوگا۔واضح رہے کہ جیلوں میں کشمیری نظربندوں کی حالت زارکے بارے میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے بار بار کے انتباہ کے باوجود مودی کی فسطائی بھارتی حکومت تقریباً تین ہزار حریت رہنماؤں ، کارکنوں، نوجوانوں،خواتین اور سول سوسائٹی کے ارکان کی بھارتی جیلوں سے رہائی کے مطالبے پر کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔

کشمیری نظربندوں کے پریشان حال خاندان پوچھ رہے ہیں کہ کیا وہ انسان نہیں ہیں کہ کورونا وائرس میں اضافے کے باوجود انہیں رہا نہیں کیاجارہا ۔