ترسیلی نظام کو تقویت دینے کیلئے 152 کلومیٹر طویل 500 کے وی دادو، جامشورو ٹرانسمیشن لائن پر شنٹ ری ایکٹر نصب

شنٹ ری ایکٹر سے پاور سسٹم وولٹیج کو زیادہ موثر انداز میں کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی ‘نیشنل ٹرانسمیشن ڈسپچ کمپنی لمیٹڈ

پیر 10 مئی 2021 15:16

ترسیلی نظام کو تقویت دینے کیلئے 152 کلومیٹر طویل 500 کے وی دادو، جامشورو ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 مئی2021ء) نیشنل ٹرانسمیشن ڈسپچ کمپنی لمیٹڈ (این ٹی ڈی سی)ملک بھر میں ٹرانسمیشن لائنز اور گرڈ سٹیشز کے منصوبے تیز رفتاری سے مکمل کررہی ہے۔این ٹی ڈی سی ملک کے جنوب میں بجلی کے ترسیلی نظام کے استحکام پر بھی کام کر رہی ہے۔ اس سلسلے میںاین ٹی ڈی سی پروجیکٹ ڈیلیوری ٹیم حیدرآباد نے 500 کے وی دادو گرڈ سٹیشن سے نکلنے والی 152 کلومیٹر طویل 500 کے وی دادو۔

جامشورو ٹرانسمیشن لائن پر 3x22 ایم وی اے آر شنٹ ری ایکٹرز (ٹی بی اے ای، چائنا) کی تنصیب کا کام مکمل کرلیا۔ شنٹ ری ایکٹر 340 ملین روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا اور اسے کامیابی کے ساتھ انرجائز کر دیا گیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ نئے نصب شدہ شنٹ ری ایکٹر سے بجلی کی ترسیل کے دوران وولٹیج کو زیادہ موثر انداز میں کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی اور این ٹی ڈی سی نیٹ ورک میں مجموعی طور پر پاور سسٹم میں مزید استحکام آئے گا ۔

(جاری ہے)

اس طرح پاور ڈسٹری بیوشن کمپنی (ڈسکو) کے ذریعے سندھ کے صارفین کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔شنٹ ری ایکٹرز بجلی کے لوڈ کی مختلف تبدیلیوں کے دوران وولٹیج کو کنٹرول کرنے کے لئے ہائی وولٹیج انرجی ٹرانسمیشن سسٹم میں استعمال کیا جاتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ این ٹی ڈی سی اپنے جاری منصوبوں کی جلد سے جلد تکمیل کے لئے بھر پور کوشش کر رہی ہے۔

حال ہی میں کمپنی نے ملک کے جنوبی علاقوں میں واقع پاور پلانٹس سے بجلی کی ترسیل کے لئے 04 مزید 500 کے وی ٹرانسمیشن لائن سرکٹس مکمل کرکے ایچ وی ڈی سی کنورٹر سٹیشن مٹیاری سے منسلک کیے ہیں۔ مزید برآں ، 130 کلومیٹر طویل 220 کے وی جامشورو - کے ڈی اے (کراچی) ٹرانسمیشن لائن کی اپ گریڈیشن کا کام بھی مقررہ تاریخ سے پہلے ہی مکمل کیا گیا۔یہ ٹرانسمیشن لائن نیشنل گرڈ سے کے الیکٹرک کو 450 میگاواٹ اضافی بجلی منتقل کررہی ہے ، جو رمضان کے مقدس مہینے کے دوران کراچی کے عوام کے لئے ایک بڑا ریلیف ثابت ہوئی۔ مذکورہ منصوبوں کی تکمیل پر این ٹی ڈی سی بورڈ آف ڈائریکٹرز نے این ٹی ڈی سی مینجمنٹ اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا ہے۔