نواز شریف نے ڈنڈوں سے سپریم کورٹ پر حملہ کیا، چیف جسٹس سجاد علی شاہ کو اپنی جان کے لالے پڑ گئے، چوروں کونہیں چھوڑونگا ، وزیر اعظم

شہباز شریف جانے کی نہیں بھاگنے کی کوشش کررہے ہیں، ان کیخلاف صرف ایک کیس 7 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا ہے، دیگر مقدمات بھی ہے، عمران خان

منگل 11 مئی 2021 17:29

نواز شریف نے ڈنڈوں سے سپریم کورٹ پر حملہ کیا، چیف جسٹس سجاد علی شاہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مئی2021ء) وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان کا بڑا مسئلہ قانون کی عدم بالادستی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے ڈنڈوں سے سپریم کورٹ پر حملہ کیا، چیف جسٹس سجاد علی شاہ کو اپنی جان کے لالے پڑ گئے، پرویز مشرف نے چیف جسٹس کو نکالا تو بڑے لیڈر ملک سے بھاگ گئے ، شہباز شریف جانے کی نہیں بھاگنے کی کوشش کررہے ہیں، ان کیخلاف صرف ایک کیس 7 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا ہے، دیگر مقدمات بھی ہے، نواز شریف کے بیٹے لندن میں اربوں روپے کے گھروں میں رہتے ہیں، سارا مافیا ہے جو قانون کی بالا دستی نہیں چاہتا،چینی مافیا بھی نہیں چاہے گا کہ ادارے فعال ہوں اور مسابقت کا ماحول پیدا ہوا،اللہ نے انصاف قائم کرنے کا حکم دیا ، میں اللّٰہ کو جواب دہ ہوں ، بڑے چوروں کو نہیں چھوڑوں گا،حکومت چلی جائے مگر چینی مہنگی کرکے عوام کو نقصان پہنچانے والوں کو این آر او نہیں دوں گا، کسی سے رعایت اور ناانصافی نہیں ہوگی،غیر تسلی بخش کارکردگی پر وزرا کو تبدیل کرنا پڑیگا،فارن آفس متعلق گفتگو لائیو نہیں ہونی چاہیے تھی،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی وزارت اور دنیا بھر میں تمام سفارتخانوں کے زیر انتظام ایک شکایتی پورٹل ہوگا جہاں کوئی اوررسیز پاکستانی اپنی شکایت آن لائن درج کرسکے گا،اوورسیز پاکستانی بہت بڑا اثاثہ ہیں ،آئند چند برسوں میں ملک کے تمام بڑے شہروں کو قلت آب کا سامنا ہوگا،تمام بڑے شہروں کے ماسٹر پلان بن رہے ہیں،21 ہزار ایکٹر اراضی قبضہ مافیا سے واگزار کرائی،ہاؤسنگ اسکیم سے متعلق قرض دینے کیلئے علیحدہ بینک کے قیام پر کام کررہے ہیں،ہم عید کی چھٹیوں میں کورونا سے متعلق احتیاط کرلیں تو آگے بہت فائدہ ہوگا،مقامی سطح پر تیار کی جانے والی ویکسین کی جلد خوشخبری دیں گے،ملک میں اسمگل ہونے والے ایرانی پیٹرول سے 180 ارب روپے کا نقصان ہے،امیزون کے پاکستان کو سیلر اکائونٹ کھولنے کی اجازت دینے سے برآمدات میں اضافہ ہوگا، نوجوان بھی شعبے میں اپنی صلاحیتیں استعمال کریں، ڈالر 160 سے اوپر تھا اب 152 روہے پر آگیا ہے،معیشت درست سمت میں ہے ،لوگوں کے پاس پیسہ آرہا ہے اس لیے گاڑیاں خرید رہے ہیں،جب تک بھارت مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال نہیں کرتا تب تک پاکستان نئی دہلی کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں کرے گا،بھارت اگر چین کے سامنے کھڑا ہوگا تو اپنی تباہی کریگا۔

(جاری ہے)

منگل کو وفاقی وزرا کے ہمراہ عوام سے ٹیلی فون پر براہ راست گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے عوام سے کہا کہ عید الفطر کی چھٹیوں میں اپنی قوم اور لوگوں کا خیال رکھیں، ایس او پیز کا جتنا خیال رکھیں گے، اسی قدر اس مشکل گھڑی سے نکل جائیں گے۔انہوں نے بھارت میں کورونا سے پیدا ہونے والے حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں کورونا کیسز کی تعداد میں ٹھہراؤ آیا ہے یعنی ان میں اضافہ نہیں ہورہا جبکہ بھارت بدترین صورتحال سے دوچار ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پمز میں گزشتہ روز ڈاکٹر نے بتایا کہ کورونا کیسز اب اوپر نہیں جارہے۔وزیر اعظم عمران خان نے تاکید کی کہ ماسک کا استعمال یقینی بنائیں کیونکہ ماسک سے کورونا پھیلنے کے خدشات 50 فیصد کم ہوجاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم مجبور نہ ہوجائیں لاک ڈاؤن لگانے میں کیونکہ اس کا سب سے بڑا نقصان غریب لوگوں کو ہوتا ہے۔ملک میں قانون کی بالادستی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ انسانی تاریخ میں ترقی پانے والی اقوام نے ہمیشہ قانون کی بالا دستی کو اہمیت دی۔

انہوں نے کہا کہ ایک انسانوں اور دوسرا جانوروں کا قانون ہے، دوسرے والے قانون میں طاقت کی بالادستی ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ جتنا اچھا قانون ہوتا ہے کمزور اور طاقتور ایک ہوتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ملک اس وقت تباہ ہوتا ہے جب سربراہ یا طاقتور طبقہ پیسہ چوری کرتا ہے اور وہ پیسہ منی لانڈرنگ کے زریعے بیرون بھیج دیا جاتاہے۔انہوں نے اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سالانہ ایک ارب ڈالر غریب ممالک سے چوری ہو کر دوسرے ممالک منتقل ہوتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کا بڑا مسئلہ قانون کی عدم بالادستی ہے جس کی بنیاد جسٹس منیر نے رکھی اور آمریت کی اجازت دے دی جب سے انصاف کبھی آیا ہی نہیں۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے ڈنڈوں سے سپریم کورٹ پر حملہ کیا اور چیف جسٹس سجاد علی شاہ کو اپنی جان کے لالے پڑ گئے، انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے سپریم کورٹ کے دیگر ججز کو پیسے دئیے تا کہ وہ چیف جسٹس کو باہر نکال سکیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ قانون کی بالادستی جنگ اس وقت شروع ہوئی جب سابق صدر جنرل پرویز مشرف نے ایک چیف جسٹس کو باہر نکالا اور مجھے فخر ہے کہ پرویز مشرف کے اقدام کیخلاف جدوجہد کی اور مجھے پابند سلاسل کردیا گیااس وقت خود کو بڑے لیڈر کہنے والے ملک سے بھاگ گئے تھے۔انہوںنے کہاکہ دو لیڈر اپنے بڑے بڑے محلات میں رہنے کیلئے بیرون ملک فرار ہوگئے تھے۔

عمران خان نے کہا کہ ہم قانون کی بالادستی چاہتے ہیں اس لیے نیب اور عدلیہ کے معاملات اور امور میں مداخلت نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ اللہ نے انصاف قائم کرنے کا حکم دیا اور دراصل یہ جہاد ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ 30 سال سیاسی نظام میں رہ کر ملک کو لوٹا ہے، یہ سارا مافیا ہے جو قانون کی بالا دستی نہیں چاہتا۔عمران خان نے کہا کہ چینی مافیا بھی نہیں چاہے گا کہ ادارے فعال ہوں اور مسابقت کا ماحول پیدا ہوا۔

انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے عوام کو میرا ساتھ کھڑا ہونا ہے وزیراعظم نے کہا کہ میں پاکستان کے ساتھ ساتھ بڑا ہوا ہوں، کرکٹ کی وجہ سے پوری دنیا دیکھی اور وہاں کا سسٹم دیکھا، دنیا کی تاریخ ہے کہ جو قوم اوپر گئی وہ قانون کی بالادستی کی وجہ سے اوپر گئی، بہترین معاشرے میں قانون غریب کو تحفظ دیتا ہے، ریاست مدینہ اس لیے عظیم ریاست بنی کیونکہ اس میں قانون سب کیلئے برابر تھا، سائیکل اور بھینس گائے چوری سے ملک تباہ نہیں ہوتا، جب ملک کاسربراہ اورطاقتورلوگ چوری کرتے ہیں توملک تباہ ہوجاتا ہے، ہر سال غریب ملکوں سے ایک ہزار ارب ڈالر چوری ہوکر امیرملکوں میں جاتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہم قانون کی بالادستی چاہتے ہیں اس لیے نیب اور عدلیہ کے معاملات اور امور میں مداخلت نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ اللہ نے انصاف قائم کرنے کا حکم دیا اور دراصل یہ جہاد ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ان لوگوں نی30 سال سیاسی نظام میں رہ کر ملک کو لوٹا ہے، یہ سارا مافیا ہے جو قانون کی بالا دستی نہیں چاہتا۔عمران خان نے کہا کہ چینی مافیا بھی نہیں چاہے گا کہ ادارے فعال ہوں اور مسابقت کا ماحول پیدا ہوا۔

انہوں نے کہا کہ اس مقصد کیلئے عوام کو میرے ساتھ کھڑا ہونا ہے۔کشمیر میں بھارتی مظالم اور عالمی برادری کی ان مظالم پر خاموشی سے متعلق ایک لائیو سوال کے جواب میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ یہ تلخ حقیقت ہے کہ مغربی ممالک انسانی حقوق سے متعلق خلاف ورزی کو اپنی خارجہ پالیسی کے تناظر میں دیکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک نے بھارت کو چین کے خلاف معاشی محاذ پر تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوںنے کہاکہ جب کسی انسانی بحران کے معاملے میں بھارت کا نام آتا ہے تو مغربی ممالک اپنے مفادات کے خاطر خاموشی اختیار کرلیتے ہیں کہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم کیا ہیں۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت اگر چین کے سامنے کھڑا ہوگا تو اپنی تباہی کرے گا۔ انہوںنے واضح کیا کہ جب تک بھارت مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال نہیں کرتا تب تک پاکستان نئی دہلی کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں کریگا۔

ایک خاتون کی جائیداد سے متعلق مسئلے پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ سی ڈی اے کو ہدایات کی ہیں کہ سارا ڈیجیٹل آن لائن کریں تاکہ کرپشن کا دخل کم سے کم کیا جا سکے۔وزیر اعظم عمران خان نے پاکستانی سفارتخانوں میں پاکستانیوں سے خراب رویے سے متعلق اپنے بیان کی وضاحت کی کہ ایسا لگا کہ جیسے میں پورے فارن آفس کو اس کی خراب کارکردگی پر کوس رہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ فارن آفس متعلق گفتگو لائیو نہیں ہونی چاہیے تھی۔وزیر اعظم عمران خان نے اپنے گزشتہ بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ فارن آفس بالعموم اور بالخصوص کشمیر کے معاملے میں بہتر انداز میں کام کررہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی وزارت اور دنیا بھر میں تمام سفارتخانوں کے زیر انتظام ایک شکایتی پورٹل ہوگا جہاں کوئی اوررسیز پاکستانی اپنی شکایت آن لائن درج کرسکے گا۔

انہوں نے اوورسیز پاکستانیوں کو بہت بڑا اثاثہ قرار دیا۔قلت آب سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ملک کے تمام بڑے شہروں میں پانی کی قلت کا امکان ہے ،کراچی میں تو یہ صورتحال سنگین علامات کے ساتھ موجود ہے۔انہوں نے کہاکہ قلت آب کے علاوہ دیگر مسائل بھی ہیں اس لیے یہ بتانا ضروری ہے کہ تمام بڑے شہروں کے ماسٹر پلان بن رہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ کراچی بے ہنگم آبادی کے سبب پانی کا مسئلہ سنگین ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے ماسٹر پلان کے ساتھ شہروں کو ہائی رائر تعمیرات کی اجازت دے دی ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے بتایا کہ وزیر خزانہ شوکت ترین ہاؤسنگ اسکیم سے متعلق قرض دینے کیلئے ایک بینک کے قیام پر کام کررہے ہیں تاکہ اسکیم سے متعلق آسانیاں پیدا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہاؤسنگ اسکیم کیلئے بینک منیجرز کی تربیت کا بندوبست کررہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے زور دیا کہ عید کی چھٹیوں میں کورونا سے متعلق احتیاط کرلیں تو اس کا آگے بہت فائدہ ہوگا۔عمران خان نے کہا کہ مقامی سطح پر تیار کی جانے والی ویکسین سے متعلق جلد خوشخبری دیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ دنیا بھر میں ویکسین کی کمی ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ یہ ضروری نہیں کہ ٹیم کے تمام کھلاڑی اسٹار ہوں، بعض وزرا بہت اچھا کام کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کچھ وزرا تسلی بخش کام نہیں کررہے اس لیے انہیں تبدیل کرنا پڑیگا۔وزیر اعظم عمران خان نے بتایا کہ ہم نے قبضہ مافیا کے خلاف اعلان جنگ کیا ہوا ہے اور اب تک 21 ہزار ایکٹر اراضی واگزار کراچکے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اس کی مالیت 27 ارب روپے بنتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ زمینوں کے کیسز پر ہم اصلاحات کرچکے ہیں بس پنجاب میں کچھ کام باقی ہے۔

عمران خان نے بتایا کہ قبضہ گروپ طاقتور پر ہاتھ نہیں ڈالتے وہ صرف غریبوں کی زمینوں پر قبضہ کرتے ہیں۔سابق وزرا، ایم این اے اور ایم پی اے نے بھی زمینوں پر قبضے کیے، ہم نے 27 ارب روپے مالیت کی 21 ہزار ایکڑ قبضہ کی ہوئی زمین مافیا سے واگزار کرائی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ امیزون کے پاکستان کو سیلر اکائونٹ کھولنے کی اجازت دینے سے برآمدات میں اضافہ ہوگا، نوجوان بھی اس شعبے میں اپنی صلاحیتیں استعمال کریں۔

عمران خان نے کہا کہ آج ڈالر 152 روہے پر آگیا ہے جو 160سے اوپر چلا گیا تھا، موٹر سائیکلوں کی فروخت میں 21 فیصد اور گاڑیوں کی سیل میں 20فیصد اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے واضح ہوگیا ہے کہ معیشت درست سمت میں ہے لوگوں کے پاس پیسہ آرہا ہے اس لیے گاڑیاں خرید رہے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ شہباز شریف جانے کی نہیں بھاگنے کی کوشش کررہے ہیں، ان کے خلاف صرف ایک کیس 7 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا ہے، اس کے علاوہ دیگر مقدمات بھی ہے۔

پاکستان کی تمام جیلوں میں قید چوروں پر الزامات کی مالیت جمع کریں تو بھی 7 ارب روپے نہیں بنتی۔عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کے بیٹے لندن میں اربوں روپے کے گھروں میں رہتے ہیں،میں نے بیرون ملک اپنا فلیٹ بیچا اور پیسہ پاکستان لایا لیکن عدالت میں اس کا جواب دیا، اگر نواز شریف نے چوری نہیں کی تو عدالتوں کا سامنا کیوں نہیں کرتے، عدالتیں آزاد ہیں، اگر آپ بے قصور ہیں توپاکستان آئیں، مریم نواز کے نام پر لندن میں 4 بڑے بڑے محل ہیں، برطانوی وزیراعظم ان گھروں میں نہیں رہ سکتاجن میں ان کے بچے رہ رہے ہیں ، جب تک زندہ ہوں شریف خاندان کو نہیں چھوڑوں گا، اس بار شریف خاندان کو این آر او نہیں ملے گا۔

انہوں نے بتایا کہ کچھ تکنیکی وجہ سے بلوچستان میں ایرانی پیٹرول آرہا ہے تاہم اب بلوچستان سے ملک کے دیگر حصوں میں ایرانی پیٹرول کی اسمگلنگ روک دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ملک میں اسمگل ہونے والے ایرانی پیٹرول سے 180 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بے روز گار لوگوں کو بارڈر مارکیٹس سے روزگار ملے گا۔عمران خان نے جہانگیر ترین گروپ سے متعلق سوال پر کہا کہ میں نے کبھی کسی سے ناانصافی نہیں کی، جب میں مخالف سے ناانصافی نہیں کرتا تو اپنی پارٹی کے رہنما کے ساتھ کیسے کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت چلی جائے لیکن چینی مہنگی کرکے عوام کو نقصان پہنچانے والوں کو این آر او نہیں دوں گا، کسی سے رعایت اور ناانصافی نہیں ہوگی۔وزیر اعظم نے کہا کہ ایک روپیہ چینی مہنگی ہوتی ہے تو طاقتور ملز مالکان کی جیب میں 5 ارب روپیہ چلا جاتا ہے، انہوں نے 5 برس میں آج تک 22 ارب روپے ٹیکس دیا ہے، جن میں سے انہیں 12 ارب روپے ری فنڈ اور 29 ارب روپے کی سبسڈی ملی ہے،نہ یہ ٹیکس دیتے ہیں اور جب چاہیں چینی مہنگی کرتے رہتے ہیں، یہ وعدہ ہے کہ سارے مافیاز سے کسی سے رعاقیت نہیں ہوگی لیکن کسی سے نانصافی نہیں ہوگی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑامسئلہ مہنگائی ہے، شوکت ترین کو اس لیے لایا کہ وہ مہنگائی میں کمی لانے کے لئے اقدامات کریں، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے سے براہ راست مہنگائی ہوتی ہے، اس لیے خطے میں اس وقت پیٹرول کی سب سے کم قیمت پاکستان میں ہے، پوری دنیا میں چیزیں مہنگی ہوئی ہیں۔